مندرجات کا رخ کریں

"سورہ شرح" کے نسخوں کے درمیان فرق

500 بائٹ کا ازالہ ،  13 ستمبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
{{سورہ شرح}}
{{سورہ شرح}}


== مشہور آیتیں==<!--
== مشہور آیتیں==
* '''«فإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿٥﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا»﴿۶﴾'''
* <font color=green>{{حدیث|فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿5﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا|ترجمہ=یقیناً ہر دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔ (5) بےشک ہر تنگی کے ساتھ فراخی ہے۔}}</font> (آیت 5 اور 6)
ترجمہ: پس [بدان كہ‌] با دشوارى، آسانى است۔ آرى، با دشوارى، آسانى است۔


در [[تفسیر قرآن|تفسیر]] این آیہ آمدہ است محتوای این آیہ اختصاص بہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیامبر(ص)]] و زمان آن حضرت ندارد، بلکہ بہ صورت قاعدہ‌ای کلی است کہ بہ انسان‌ہای مؤمن نوید آسانی و گشایش می‌دہد۔ نکتہ‌ای کہ در این آیہ وجود دارد این است کہ [[قرآن]] می‌گوید در ہمان زمان کہ سختی وجود دارد، آسانی ہم ہست، نہ آنکہ آسانی بعد از سختی بیاید۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۷، ص۱۲۷۔</ref>
اس آیت کی [[تفسیر قرآن|تفسیر]] میں آیا ہے کہ اس سورت کے مضامین [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] اور آپ کے دور سے مختص نہیں بلکہ یہ ایک قاعدہ کلی ہے کہ جس میں مؤمن انسان کیلئے سختیوں کے بعد آسانی کی نوید دی گئی ہے۔ اس آیت میں جس نکتے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ [[قرآن]] فرماتا ہے کہ جس وقت مشکلات کا سامنا کر رہا ہوتا ہے اسی وقت آسانی بھی موجود ہوتی ہے نہ یہ کہ آسانی مشکلات اور سختیوں کے بعد آتی ہو۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۷، ص۱۲۷۔</ref>


این آیہ جزو ضرب المثل‌ہای قرآنی بہ شمار رفتہ است۔<ref>دہخدا، امثال و حکم، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۳۱۰۔</ref> اشعاری در فارسی وجود دارد کہ از این آیہ استفادہ کردہ‌اند یا از آن اقتباس شدہ‌اند:
ان آیتوں کو قرآنی ضرب الامثال‌ میں شمار کیا جاتا ہے ہے۔<ref>دہخدا، امثال و حکم، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۳۱۰۔</ref> اور دنیا کے مختلف زبانوں کے ادبی فن پاروں میں اس کا استعمال مرسوم ہے۔


ابن‌یمین:
{{شعر}}
{{ب|مدہ دل ز دست از غمى ہست و خوفى|کہ آید دو چندانت شادی و یُسرا}}
{{ب|نہ ایزد چنین گفت در وحىِ مُنزَل|«مَعَ العُسْرِ یُسْرا»، «مَعَ الیُسْرِ عُسْرا»<ref>ابن یمین، دیوان، ۱۳۶۳ش، چاپ۲،  ص ۳۱۹۔</ref>}}
{{پایان شعر}}
قاآنی:
{{شعر}}
{{ب|یزدان بہ نبی گفتہ کہ در عسر بود یسر|وین نکتہ برِ نفس سلیم است مسلّم<ref>دہخدا، امثال و حکم، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۳۱۰۔</ref>}}
{{پایان شعر}}
-->
==نماز میں پڑھنے کا حکم==
==نماز میں پڑھنے کا حکم==
اس سورت سے متعلق [[حکم شرعی|شرعی احکام]] میں آیا ہے کہ [[یومیہ نمازیں|واجب نمازوں]] میں سورہ حمد کے بعد صرف سورہ انشراح کی قرائت کرنا کافی نہیں،<ref>محمدحسن نجفی، جواہر الکلام، ‌۱۴۱۷ق، ج۱۰، ص۲۰۔</ref> بلکہ اس کے پڑھنی کی صورت میں اس کے ساتھ [[سورہ ضحی]] کو بھی پڑھنا ضروری ہے۔ [[فاضل نراقی]] کے مطابق مشہور [[مجتہد|فقہا]] کا نظریہ ہے کہ نماز میں ان دونوں کی ایک ساتھ قرائت ضروری ہے۔<ref>فاضل نراقی، مستند الشیعہ، ج۵، ص۱۲۶۔</ref>
اس سورت سے متعلق [[حکم شرعی|شرعی احکام]] میں آیا ہے کہ [[یومیہ نمازیں|واجب نمازوں]] میں سورہ حمد کے بعد صرف سورہ انشراح کی قرائت کرنا کافی نہیں،<ref>محمدحسن نجفی، جواہر الکلام، ‌۱۴۱۷ق، ج۱۰، ص۲۰۔</ref> بلکہ اس کے پڑھنی کی صورت میں اس کے ساتھ [[سورہ ضحی]] کو بھی پڑھنا ضروری ہے۔ [[فاضل نراقی]] کے مطابق مشہور [[مجتہد|فقہا]] کا نظریہ ہے کہ نماز میں ان دونوں کی ایک ساتھ قرائت ضروری ہے۔<ref>فاضل نراقی، مستند الشیعہ، ج۵، ص۱۲۶۔</ref>
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم