"سورہ قلم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←کوائف) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 14: | سطر 14: | ||
اسی طرح اس سورت کو [[ممتحنات]] میں سے بھی جانا گیا ہے<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰و۵۹۶۔</ref> کیونکہ مضامین کے اعتبار سے یہ سورت [[سورہ ممتحنہ]] کے ساتھ مماثلت رکھاتی ہے۔<ref>[http://lib۔eshia۔ir/26683/1/2612 فرہنگنامہ علوم قرآن، ج۱، ص۲۶۱۲۔]</ref> | اسی طرح اس سورت کو [[ممتحنات]] میں سے بھی جانا گیا ہے<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰و۵۹۶۔</ref> کیونکہ مضامین کے اعتبار سے یہ سورت [[سورہ ممتحنہ]] کے ساتھ مماثلت رکھاتی ہے۔<ref>[http://lib۔eshia۔ir/26683/1/2612 فرہنگنامہ علوم قرآن، ج۱، ص۲۶۱۲۔]</ref> | ||
{{نوٹ|16 سورتوں کو ممتحنات کہا جاتا ہے اور یہ نام سیوطی نے تجویز کیا ہے۔رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ وہ سورتیں یہ ہیں: فتح، حشر، سجدہ، طلاق، قلم، حجرات، تبارک، تغابن، منافقون، جمعہ، صف، جن، نوح، مجادلہ، ممتحنہ اور تحریم (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰۔)}} | {{نوٹ|16 سورتوں کو ممتحنات کہا جاتا ہے اور یہ نام سیوطی نے تجویز کیا ہے۔رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ وہ سورتیں یہ ہیں: فتح، حشر، سجدہ، طلاق، قلم، حجرات، تبارک، تغابن، منافقون، جمعہ، صف، جن، نوح، مجادلہ، ممتحنہ اور تحریم (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰۔)}} | ||
==مضامین== | ==مضامین== | ||
اس سورت کے مضامین کو درج ذیل موضوعات میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۷۷ش، ج۵، ص۲۴۳؛ خرمشاہی، دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۸-۱۲۵۷</ref> | |||
* | * [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کی خاص صفات کا بیان اور آپ کے [[خلق عظیم]] کا پیکر قرار دینا، | ||
* | * [[شرک|مشرکین]] اور پیغمبر اکرمؐ کے دشمنوں کی بری صفات کا ذکر، | ||
* داستان | * "اصحاب الجنّۃ" کی داستان اور مشرکین کو خبردار، | ||
* | * [[قیامت]] اور اس دن مشرکین کے عذاب کی یادآوری، | ||
* | * مشرکین کے مقابلے میں پیغمبر اکرمؐ کو [[صبر]] و استقامت کی تلقین اور مشرکین کی پیروی سے ممانعت۔ | ||
{{سورہ قلم}} | {{سورہ قلم}} | ||
== | ==تاریخی واقعات==<!-- | ||
* داستان اصحاب الجنۃ (آیہ ۱۷ـ۳۳) | * داستان اصحاب الجنۃ (آیہ ۱۷ـ۳۳) | ||
سورہ قلم از آیہ ہفدہم بہ بعد، حکایت عدہای ثروتمند را روایت میکند کہ باغ سرسبز و خرمی در [[یمن]] داشتند۔ آن باغ از آنِ پیرمردی بود کہ بہ اندازہ نیازش از آن استفادہ میکرد و اضافہ محصولش را بہ نیازمندان میداد۔ پس از مرگش، فرزندان او، تصمیم گرفتند کہ ہمہ سود حاصل از باغ را برای خود بردارند و مستمندان را از آن باغ محروم کنند۔ بر اثر بخل ورزیدن آنہا، شبی بر اثر صاعقہ، باغ آتش گرفت و از آن چیزی بہ جا نماند۔ یکی از برادران، آنان را بہ خدا دعوت کرد و آنان از رفتار خود پشیمان شدند و توبہ کردند۔ آیہ ۳۳ در پایان این داستان یادآوری میکند کہ غرور و از یاد بردن نیازمندان چنین عاقبتی در پی دارد۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۷۷ش، ج۵، ص۲۴۸-۲۵۱۔</ref> | سورہ قلم از آیہ ہفدہم بہ بعد، حکایت عدہای ثروتمند را روایت میکند کہ باغ سرسبز و خرمی در [[یمن]] داشتند۔ آن باغ از آنِ پیرمردی بود کہ بہ اندازہ نیازش از آن استفادہ میکرد و اضافہ محصولش را بہ نیازمندان میداد۔ پس از مرگش، فرزندان او، تصمیم گرفتند کہ ہمہ سود حاصل از باغ را برای خود بردارند و مستمندان را از آن باغ محروم کنند۔ بر اثر بخل ورزیدن آنہا، شبی بر اثر صاعقہ، باغ آتش گرفت و از آن چیزی بہ جا نماند۔ یکی از برادران، آنان را بہ خدا دعوت کرد و آنان از رفتار خود پشیمان شدند و توبہ کردند۔ آیہ ۳۳ در پایان این داستان یادآوری میکند کہ غرور و از یاد بردن نیازمندان چنین عاقبتی در پی دارد۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۷۷ش، ج۵، ص۲۴۸-۲۵۱۔</ref> |