مندرجات کا رخ کریں

"سورہ حجرات" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
اکثر مفسروں نے اس سورت کے شان نزول کو ولید بن عقبہ کا واقعہ قرار دیا ہے جن کو پیغمبر اکرم نے زکات جمع کرنے کے لیے بنی مصطلق قبیلے کی طرف بھیجا تھا۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۲، ص۱۵۳.</ref> [[المیزان فی تفسیر القرآن (کتاب)|تفسیر المیزان]] کے مطابق اس قبیلے کے لوگوں نے طے کیا کہ وہ اپنی زکات کو پیغمبر اکرمؐ کے حوالے کر دیں گے؛ جبکہ پیغمبر اکرمؐ کی طرف سے اس کام کو انجام دینے کے لیے ولید کو بھیجا گیا تھا۔ راستے میں ولید ان سے ڈر گیا اور واپس آکر پیغمبر اکرم کے پاس آکر جھوٹ بولا اور کہا کہ ان لوگوں نے زکات دینے سے انکار کیا ہے اور مجھے قتل کرنا چاہتے تھے۔ اس بات پر پیغمبر اکرمؐ نے ان سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک لشکر تیار کیا اور جب دونوں گروہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوئے تو پتہ چلا کہ ولید نے جھوٹ بولا تھا۔ اور یہ آیت نازل ہوئی۔<ref>طباطبایی، المیزان، ترجمہ، ج۱۸، ص۴۷۵ـ۴۷۶.</ref>
اکثر مفسروں نے اس سورت کے شان نزول کو ولید بن عقبہ کا واقعہ قرار دیا ہے جن کو پیغمبر اکرم نے زکات جمع کرنے کے لیے بنی مصطلق قبیلے کی طرف بھیجا تھا۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۲، ص۱۵۳.</ref> [[المیزان فی تفسیر القرآن (کتاب)|تفسیر المیزان]] کے مطابق اس قبیلے کے لوگوں نے طے کیا کہ وہ اپنی زکات کو پیغمبر اکرمؐ کے حوالے کر دیں گے؛ جبکہ پیغمبر اکرمؐ کی طرف سے اس کام کو انجام دینے کے لیے ولید کو بھیجا گیا تھا۔ راستے میں ولید ان سے ڈر گیا اور واپس آکر پیغمبر اکرم کے پاس آکر جھوٹ بولا اور کہا کہ ان لوگوں نے زکات دینے سے انکار کیا ہے اور مجھے قتل کرنا چاہتے تھے۔ اس بات پر پیغمبر اکرمؐ نے ان سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک لشکر تیار کیا اور جب دونوں گروہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوئے تو پتہ چلا کہ ولید نے جھوٹ بولا تھا۔ اور یہ آیت نازل ہوئی۔<ref>طباطبایی، المیزان، ترجمہ، ج۱۸، ص۴۷۵ـ۴۷۶.</ref>


علم [[اصول فقه]] میں آیت نباء پر بہت بحث ہوتی ہے۔ علم اصول کے ماہرین نے اس آیت کو خبر واحد کی حجیت کے لیے اس آیت کو مورد بحث قرار دیا ہے۔<ref>مرکز اطلاعات و مدارک اسلامى، فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، ۱۳۸۹ش، ص۶۲.</ref>
علم [[اصول فقہ]] میں آیت نباء پر بہت بحث ہوتی ہے۔ علم اصول کے ماہرین نے اس آیت کو خبر واحد کی حجیت کے لیے اس آیت کو مورد بحث قرار دیا ہے۔<ref>مرکز اطلاعات و مدارک اسلامى، فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، ۱۳۸۹ش، ص۶۲.</ref>
:<font color=green><big>"{{حدیث|'''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ ﴿11﴾ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ ﴿12﴾'''}}"</big></font>
:<font color=green><big>"{{حدیث|'''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ ﴿11﴾ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ ﴿12﴾'''}}"</big></font>
:ترجمہ: اے ایمان لانے والو! بہت سے گمانوں سے پرہیز کرو، یقینا بعض گمان بڑا گناہ ہوتے ہیں اور کھوج نہ کرو اور تم میں سے ایک دوسرے کی غیبت نہ کرے، کیا تم میں کا کوئی دوست رکھتا ہے کہ اپنے بھائی کا جب کہ وہ مردہ ہے گوشت کھائے۔ اسے تو تم نے بھی بُرا سمجھا ہے اور اللہ سے ڈرو۔ یقینا اللہ توبہ قبول کرنے والا، بڑا مہربان ہے (11) اے انسانو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہیں مختلف خاندانوں اور قبیلوں میں قرار دیا ہے اس لئے کہ تم آپس میں ایک دوسرے کو پہچانو، یقینا تم میں زیادہ عزت والا اللہ کے یہاں وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہو،بلاشبہ اللہ بڑا جاننے والا ہے خبر رکھنے والا (12)۔
:ترجمہ: اے ایمان لانے والو! بہت سے گمانوں سے پرہیز کرو، یقینا بعض گمان بڑا گناہ ہوتے ہیں اور کھوج نہ کرو اور تم میں سے ایک دوسرے کی غیبت نہ کرے، کیا تم میں کا کوئی دوست رکھتا ہے کہ اپنے بھائی کا جب کہ وہ مردہ ہے گوشت کھائے۔ اسے تو تم نے بھی بُرا سمجھا ہے اور اللہ سے ڈرو۔ یقینا اللہ توبہ قبول کرنے والا، بڑا مہربان ہے (11) اے انسانو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہیں مختلف خاندانوں اور قبیلوں میں قرار دیا ہے اس لئے کہ تم آپس میں ایک دوسرے کو پہچانو، یقینا تم میں زیادہ عزت والا اللہ کے یہاں وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہو،بلاشبہ اللہ بڑا جاننے والا ہے خبر رکھنے والا (12)۔


علاوہ ازیں مسلمانوں کو ترغیب دلاتی ہے کہ باہمی صلح و آشتی کے لئے جدوجہد کریں اور یہ مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2 ص1252ـ1251۔</ref>
علاوہ ازیں مسلمانوں کو ترغیب دلاتی ہے کہ باہمی صلح و آشتی کے لئے جدوجہد کریں اور یہ مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2 ص1252ـ1251۔</ref>


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم