مندرجات کا رخ کریں

"سورہ سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 50: سطر 50:
===نظام احسن===
===نظام احسن===
[[تفسیر نمونہ]] کے مطابق سورہ سجدہ کی آیت نمبر 7 {{قرآن کا متن|"الَّذِی أَحْسَنَ کلَّ شَیءٍ خَلَقَهُ"...؛|ترجمہ|جس نے جو چیز بنائی بہترین بنائی...}} کائنات کی خلقت اور آفرینش میں [[نظام احسن]] کی طرف اشارہ ہے؛ یہاں پر جو سوال پیدا ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا میں موجود [[مسئلہ شر|شرور]] کو نظام احسن کے ساتھ کیسے جمع کیا جا سکتا ہے؟<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۱۷، ص۱۲۳-۱۲۴.</ref> اس بارے میں [[علامہ طباطبایی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ کائنات میں موجود ہر وجود بذاتہ نیک اور اچھا ہے جس سے کامل کا تصور ممکن ہی نہیں ہے؛ لیکن یہ کہ ہمیں کوئی چیز اچھی نہ لگے یا بری نظر آئے تو اس کی دو دلیل ہو سکتی ہے: 1- ہماری ناپسندی اور ہمیں اچھا نہ لگنا کسی اچھائی کے نہ ہونے کی وجہ سے ہے۔ مثلا کسی ظالم کا ظلم کسی کا فعل ہونے کی جہت سے برا نہیں ہے؛ بلکہ اس جہت سے ہے کہ اس سے کسی حقدار کی حلق تلفی ہوتی ہے۔ 2- یا یہ کہ کسی چیز کو کسی اور چیز کے ساتھ موازنہ کرنے کی وجہ سے وہ چیز بری لگتی ہے حالانکہ یہ چیز بذات خود بری نہیں ہے۔ مثلا کانٹا پھول کے مقابلے میں برا لگتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۲۴۹.</ref>
[[تفسیر نمونہ]] کے مطابق سورہ سجدہ کی آیت نمبر 7 {{قرآن کا متن|"الَّذِی أَحْسَنَ کلَّ شَیءٍ خَلَقَهُ"...؛|ترجمہ|جس نے جو چیز بنائی بہترین بنائی...}} کائنات کی خلقت اور آفرینش میں [[نظام احسن]] کی طرف اشارہ ہے؛ یہاں پر جو سوال پیدا ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا میں موجود [[مسئلہ شر|شرور]] کو نظام احسن کے ساتھ کیسے جمع کیا جا سکتا ہے؟<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۱۷، ص۱۲۳-۱۲۴.</ref> اس بارے میں [[علامہ طباطبایی]] اس بات کے معتقد ہیں کہ کائنات میں موجود ہر وجود بذاتہ نیک اور اچھا ہے جس سے کامل کا تصور ممکن ہی نہیں ہے؛ لیکن یہ کہ ہمیں کوئی چیز اچھی نہ لگے یا بری نظر آئے تو اس کی دو دلیل ہو سکتی ہے: 1- ہماری ناپسندی اور ہمیں اچھا نہ لگنا کسی اچھائی کے نہ ہونے کی وجہ سے ہے۔ مثلا کسی ظالم کا ظلم کسی کا فعل ہونے کی جہت سے برا نہیں ہے؛ بلکہ اس جہت سے ہے کہ اس سے کسی حقدار کی حلق تلفی ہوتی ہے۔ 2- یا یہ کہ کسی چیز کو کسی اور چیز کے ساتھ موازنہ کرنے کی وجہ سے وہ چیز بری لگتی ہے حالانکہ یہ چیز بذات خود بری نہیں ہے۔ مثلا کانٹا پھول کے مقابلے میں برا لگتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۲۴۹.</ref>
==فضیلت اور خواص==
{{اصلی|فضائل سور}}
سورہ سجدہ کی [[تلاوت]] کے بارے میں نقل ہوا ہے کہ جو شخص سورہ الم تنزیل (سورہ سجدہ) اور [[سورہ ملک]] کی تلاوت کرے تو گویا وہ اس شخص کی مانند ہے جس نے [[شب قدر]] کو [[شب بیداری]] کی ہو۔ اسی طرح [[حدیث|احادیث]] میں آیا ہے کہ جو شخص ہر شب [[جمعۃ (دن)|جمعہ]] سورہ سجدہ کی تلاوت کرے خدا اس کے [[نامہ اعمال]] کو اس کے دائیں ہاتھ میں تھما دے گا اور اس کے گذشتہ گناہوں کو بخش دے گا ور یہ شخص محمدؐ و آل محمدؑ کے دوستوں میں شمار ہو گا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۸، ص۵۰۸.</ref> اس سورت کے خواص کے بارے میں بھی قل ہوا ہے کہ اگر کوئی شخص اس سورت کو لکھ کر اپنے ساتھ رکھے تو وہ بخار اور سر درد سے محفوظ رہے گا۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۴۱۶ق، ج۴، ص۳۸۵.</ref>


== متن اور ترجمہ ==
== متن اور ترجمہ ==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم