"سورہ سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←حوالہ جات) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 39: | سطر 39: | ||
[[امام باقرؑ]] سے منقول ہے کہ سورہ سجدہ کی آیت نمبر 16 [[امام علیؑ]] آپ کے [[شیعہ|شیعوں]] کے بارے میں نازل ہوئی جو رات کی ابتداء میں سوتے ہیں اور رات کے تیسرے پہر میں خوف [[خدا]] اور عبادت و بندگی کے ساتھ شوق اور رغبت کی وجہ سے اٹھ کر عبادت کرتے ہیں۔<ref>شیخ صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۴۸۲.</ref> | [[امام باقرؑ]] سے منقول ہے کہ سورہ سجدہ کی آیت نمبر 16 [[امام علیؑ]] آپ کے [[شیعہ|شیعوں]] کے بارے میں نازل ہوئی جو رات کی ابتداء میں سوتے ہیں اور رات کے تیسرے پہر میں خوف [[خدا]] اور عبادت و بندگی کے ساتھ شوق اور رغبت کی وجہ سے اٹھ کر عبادت کرتے ہیں۔<ref>شیخ صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۴۸۲.</ref> | ||
===مؤمن اور فاسق کا برابر نہ ہونا=== | ===مؤمن اور فاسق کا برابر نہ ہونا=== | ||
[[ابن ابی لیلی]] | [[ابن ابی لیلی]] سورہ سجدہ کی آیت نمبر 18 {{{قرآن کا متن|"أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا ۚ لَّا يَسْتَوُونَ؛ |ترجمہ=تو کیا جو مؤمن ہے وہ فاسق کی مانند ہو سکتا ہے؟ یہ برابر نہیں ہو سکتے۔ "}} کا [[سبب نزول]] [[ولید بن عقبہ]] کی جانب سے اپنے آپ کو [[حضرت علیؑ]] سے افضل سمجھنا قرار دیتے ہیں؛ جب ولید نے امام علیؑ سے کہا میری زبان آپ کی زبان سے بہتر اور میرے دانت آپ کے دانتوں سے تیز ہیں اور یہ جملہ اس بات کی طرف اشارہ تھا کہ ولید اپنے آپ کو حضرت علیؑ سے افضل اور برتر سمجھتا تھا۔ اس کے جواب میں حضرت علیؑ نے فرمایا: اے فاسق جو کچھ تم کہہ رہے ہو وہ صحیح نہیں ہے۔ اس گفتگو کے بعد یہ [[آیت]] نازل ہوئی۔ یہ [[روایت]] [[اہل سنت]] مآخذ میں بھی آیا ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۸، ص۵۱۹؛ محقق، نمونہ بینات در شأن نزول آیات، ۱۳۶۱ش، ص۶۱۸.</ref> | ||
== متن اور ترجمہ == | == متن اور ترجمہ == |