مندرجات کا رخ کریں

"سورہ انبیاء" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:
سورہ انبیاء کوفہ کے قاریوں کے مطابق 112 اور بصرہ کے قاریوں کے مطابق 111 آیات پر مشتمل ہے۔ اسی طرح اس سورت میں 1177 کلمات اور 5093 حروف ہیں۔ حجم کے اعتبار سے اس کا شمار [[سور مئون]] میں ہوتا ہے اور ایک پارے کے نصف کے برابر ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۱ش، ج۷، ص۶۱؛ خرمشاہی، «سورہ انبیاء»، ص۱۲۴۲۔</ref>
سورہ انبیاء کوفہ کے قاریوں کے مطابق 112 اور بصرہ کے قاریوں کے مطابق 111 آیات پر مشتمل ہے۔ اسی طرح اس سورت میں 1177 کلمات اور 5093 حروف ہیں۔ حجم کے اعتبار سے اس کا شمار [[سور مئون]] میں ہوتا ہے اور ایک پارے کے نصف کے برابر ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۱ش، ج۷، ص۶۱؛ خرمشاہی، «سورہ انبیاء»، ص۱۲۴۲۔</ref>


==مضامین==<!--
==مضامین==
محتوای کلی این سورہ در دو بخش کلی اعتقادات و داستان‌ہای تاریخی نازل شدہ است۔ در بخش عقائد ہدف این سورہ تذکر دادن بہ مردم نسبت بہ غفلت آنان از [[معاد]]، [[وحی]] و رسالت است بہ ہمین دلیل در آیات ابتدایی سورہ بہ مسالہ معاد، [[نبوت عامہ]]، [[نبوت خاصہ]] و قرآن پرداختہ و بہ براہینی برای اثبات [[توحید]] و ہدفمند بودن جہان و قدرت خداوند در تحقق معاد پرداختہ است۔ در بخش داستان‌ہای تاریخی بہ غفلت مردم در برابر دستورات انبیاء و نپذیرفتن تذکرات آنان و خسرانی و ہلاکتی کہ گرفتار آن شدند، می‌پردازد۔<ref>محققیان، «سورہ انبیاء»، ص۶۹۲۔</ref>
اس سورت کے مضامین کو دو حصوں؛ اعتقادات اور تاریخی داستانوں میں تقسیم کیا جاتا سکتا ہے۔ اعتقادات کے باب میں اس سورت کا بنیادی مقصد لوگوں کو [[معاد]]، [[وحی]] اور نبوت سے متعلق غفلت نہ برتنے کی تلقین کرنا ہے۔ اس سلسلے میں اس سورت کی ابتدائی آیات میں معاد، [[نبوت عامہ]]، [[نبوت خاصہ]] اور قرآن سے متعلق بحث اور گفتگو کرتے ہوئے [[توحید]]، کائنات کے ہدفمند ہونے اور قیامت کے برپا ہونے میں خدا کی قدرت سے متعلق اہم دلائل دئے گئے ہیں۔ تاریخی داستانوں کے ضمن میں انبیاء کے احکامات کے مقابلے میں لوگوں کی غفلت اور انکے فرامین پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے اٹھائے جانے والے نقصانات اور ہلاکت و بربادی اور خدا کے عذاب میں مبتلا ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔<ref>محققیان، «سورہ انبیاء»، ص۶۹۲۔</ref>
<br />
<br />
موضوعات اصلی سورہ انبیا را می‌توان در موارد زیر خلاصہ کرد:
بنیادی طور پر اس سورت کے مضامین کو درج ذیل امور میں خلاصہ کیا جا سکتا ہے:
* مسئلہ [[نبوت]] بہ عنوان موضوع اصلی سورہ، توحید و معاد
* توحید، معاد اور [[نبوت]] اس سورت کا اصلی محور ہے
* نزدیک بودن [[روز قیامت]] و غفلت مردم از آن
* [[قیامت]] کا نزدیک ہونا اور لوگوں کا اس سے غافل ہونا
* مسخرہ کردن [[پیامبران]] و [[پیامبر اسلام(ص)]] و نسبت شاعری و ہذیان‌گویی زدن بہ آنہا از سوی کفار
* پیغمبر اکرمؐ اور دوسرے انبیاء کا تمسخر اڑانا اور کفار کی طرف سے انبیاء پر شاعر اور ہذیان گوئی کی تہمت لگانا
* ذکر داستان اجمالی برخی انبیاء برای تأیید گفتار و رد ادعای [[کفار]]
*گفتار کی تائید اور [[کفار]] کے ادعا کو رد کرنے کیلئے بعض انبیا کے واقعات کا تذکرہ
* بازگشت بہ بحث روز قیامت و کیفر مجرمین و پاداش متقین
* قیامت اور اس دن مجرموں کی سزا اور نیک اور پرہیزگاروں کی جزا
* ارث بردن زمین توسط بندگان صالح خداوند و سرانجام نیک [[تقوا|متقین]]
* آخر میں زمین پر صالح اور متقی بندگان خدا کی حکمرانی
* پیروزی حق بر باطل، توحید بر [[شرک]] و لشکریان عدل بر سپاہ [[ابلیس]]
* باطل پر حق، [[شرک]] پر توحید اور [[ابلیس]] پر لشکر عدل کی فتح
* دلیل رویگردانی کافران از نبوت،
* کافروں کا نبوت سے روگردانی کی علت
* اقامہ حجت برای مسألہ توحید۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۴، ص۲۴۴؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۱۳، ص۳۴۹۔ </ref>
* اثبات توحید پر دلیل و برہان۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۴، ص۲۴۴؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۱۳، ص۳۴۹۔ </ref>
{{سورہ انبیاء}}
{{سورہ انبیاء}}


==داستان‌ہا و روایت‌ہای تاریخی==
==تاریخی واقعات اور داستانیں==<!--
* اتہام پریشانی، شعر و سحر بہ قرآن در آیہ‌ہای ۳-۵
* اتہام پریشانی، شعر و سحر بہ قرآن در آیہ‌ہای ۳-۵
* حکایت اجمالی از ہلاکت افراد بعضی از شہرہا بر اثر غفلت و عدم قبول تذکر پیامبران در آیہ‌ہای ۱۱تا۱۵۔
* حکایت اجمالی از ہلاکت افراد بعضی از شہرہا بر اثر غفلت و عدم قبول تذکر پیامبران در آیہ‌ہای ۱۱تا۱۵۔
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم