confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←آیہ 2) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←آیہ 24) |
||
سطر 83: | سطر 83: | ||
* قرآن اور دینی علم مراد ہے؛ کیونکہ جہل اور نادانی موت اور علم، حیات ہے اور قرآن علم کے راستے سے حیات کے اسباب فراہم کرتا ہے اور نجات کا ذریعہ ہے۔ | * قرآن اور دینی علم مراد ہے؛ کیونکہ جہل اور نادانی موت اور علم، حیات ہے اور قرآن علم کے راستے سے حیات کے اسباب فراہم کرتا ہے اور نجات کا ذریعہ ہے۔ | ||
* بہشت کی دعوت سے مراد وہاں کی جاودانی حیات ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۸۲۰.</ref> | * بہشت کی دعوت سے مراد وہاں کی جاودانی حیات ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۴، ص۸۲۰.</ref> | ||
===آیہ صلح (61)=== | |||
{{اصلی|آیہ صلح}} | |||
<div style="text-align: center;"><noinclude> | |||
{{قرآن کا متن|«'''وَإِن جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّـهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ'''»<br /> | |||
|ترجمہ=اور اگر وہ صلح کی طرف مائل ہوں تو آپ بھی اس کی طرف مائل ہو جائیں۔ اور اللہ پر بھروسہ رکھیں بے شک وہ بڑا سننے والا، بڑا علم والا ہے۔|اندازه=100%}} | |||
</noinclude> | |||
{{خاتمہ}} | |||
سورہ انفال کی 61ویں آیت، آیہ صلح یا آیہ سَلْم سے مشہور ہے۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۳۵۵.</ref> اس آیت میں اللہ تعالی نے رسول خداؐ کو حکم دیا ہے کہ اگر کفار میں سے کوئی گروہ یا [[بنی قریظہ]] و [[بنی نضیر]] جیسوں میں سے کوئی صلح کا پیمان توڑ دے اور مسلمانوں سے جنگ کے درپے نہیں ہوں اور صلح آشتی کی طرف تمایل دکھائیں تو تم بھی اسلامی معاشرے کے رہبر کے عنوان سے مصلحت کی صورت میں ان سے صلح کریں۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۴ | |||
== متن اور ترجمہ == | == متن اور ترجمہ == |