مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 43: سطر 43:


[[تاریخ طبری (کتاب)|تاریخ طبری]] میں آیا ہے کہ ابوسفیان جنگ سے منصرف ہونے کے بعد مدینہ جانے والے ایک گروہ کے ساتھ پیغمبر اکرمؐ کے لئے پیغام بھیجا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آپ جہاں کہیں بھی ہیں ہم بھی آپ کی طرف لوٹ آئیں گے۔ اس کے بعد اس نے مکہ کی طرف حرکت کیا۔ پیغمبر اکرمؐ اور مسلمانوں نے جب ابوسفیان کا پیغام سنا تو سب نے پکارنا شروع کیا: «{{عربی|[[حسبنا اللہ و نعم الوکیل|حَسبُنا اللہ و نِعمَ الوکیل]]}}»<ref>سورہ آل عمران، آیہ۱۷۳۔</ref> طبری کے مطابق یہ جنگ تین دن جاری رہی۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ھ، ج۲، ص۵۳۶۔</ref>
[[تاریخ طبری (کتاب)|تاریخ طبری]] میں آیا ہے کہ ابوسفیان جنگ سے منصرف ہونے کے بعد مدینہ جانے والے ایک گروہ کے ساتھ پیغمبر اکرمؐ کے لئے پیغام بھیجا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آپ جہاں کہیں بھی ہیں ہم بھی آپ کی طرف لوٹ آئیں گے۔ اس کے بعد اس نے مکہ کی طرف حرکت کیا۔ پیغمبر اکرمؐ اور مسلمانوں نے جب ابوسفیان کا پیغام سنا تو سب نے پکارنا شروع کیا: «{{عربی|[[حسبنا اللہ و نعم الوکیل|حَسبُنا اللہ و نِعمَ الوکیل]]}}»<ref>سورہ آل عمران، آیہ۱۷۳۔</ref> طبری کے مطابق یہ جنگ تین دن جاری رہی۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ھ، ج۲، ص۵۳۶۔</ref>
==غزوہ حمراء الاسد کے بارے میں نازل ہونے والی آیات==
بعض تفسیری اور تاریخی منابع میں آیا ہے کہ [[آیہ ۱۷۲ سورہ آل عمران|آیات ۱۷۲]] تا [[آیہ ۱۷۴ سورہ آل عمران|۱۷۴ سورہ آل عمران]] دربارہ غزوہ حمراء الاسد نازل شدہ است۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۲۶ھ، ج۲، ص۳۵۷؛ واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ھ، ج۱، ص۳۴۰؛ بیہقی، دلائل النبوۃ، ۱۴۰۵ھ، ج‏۳، ص۳۱۷۔</ref> ہمچنین گفتہ شدہ [[آیہ ۱۴۰ سورہ آل عمران]] و [[آیہ ۱۰۴ سورہ نساء]] نیز دربارہ ہمین غزوہ است۔<ref>طوسی، التبیان، بیروت، ج۳، ص۵۱۔</ref>


==ابتدائی اقدامات==
==ابتدائی اقدامات==
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم