مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
{{تاریخ صدر اسلام}}
{{تاریخ صدر اسلام}}
{{پیغمبر خداؐ کی مدنی زندگی}}
{{پیغمبر خداؐ کی مدنی زندگی}}
'''غزوہ حَمراءُ الاَسَد'''، [[رسول خداؐ]] کے غزوات میں سے ایک ہے جو سنہ 3 ہجری کو [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد واقع ہوا۔ اس جنگ سے [[رسول اللہ]]ؐ کا ہدف و مقصود مشرکین کو دوبارہ [[مدینہ]] پر حملہ کرنے سے باز رکھنا تھا۔
'''غزوہ حَمراءُ الاَسَد'''، [[رسول خداؐ]] کے غزوات میں سے ایک ہے جو [[سنہ 3 ہجری|3ھ]] کو [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد واقع ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ جب [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کو مشرکین مکہ کی طرف سے جنگ احد کے بعد [[مدینہ]] پر دوبارہ حملہ کرنے کے ارادے کا پتہ چلا تو آپ نے دشمن کا پیچھا کرنے کا حکم دیا۔ اس جنگ میں [[مسلمان|مسلمانوں]] نے پیغمبر اکرمؐ کے حکم پر رات کے وقت ہر ایک نے علیحدہ چراغ جلایا تاکہ لشکر اسلام کی کثرت کو ظاہر کرنے کے ذریعے دشمن کے صفوں میں خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے۔ اس کام کی وجہ سے دشمن کے سپاہی مکہ فرار کر گئے اور پیغمبر اکرمؐ تین دن بعد مدینہ واپس تشریف لائے۔   


بعض مورخین حمراء الاسد کو [[غزوہ|غزوات]] میں شامل ہی نہیں کرتے کیونکہ ان کے بقول اس واقعے میں کوئی جنگ لڑی ہی نہیں گئی!
مفسرین [[سورہ آل عمران]] کی آیت نمبر [[سورہ آل عمران آیت نمبر 140|140]]، [[سورہ آل عمران آیت نمبر 172|۱۷۲]] سے [[سورہ آل عمران آیت نمبر 174|۱۷4]] اور [[سورہ نساء آیت نمبر 104]] کو اسی غزوہ کے بارے میں نازل ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں۔ 


==وقت اور مقام غزوہ==
==وقت اور مقام غزوہ==
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم