مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

عدد انگلیسی
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(عدد انگلیسی)
سطر 23: سطر 23:
'''غزوہ حَمراءُ الاَسَد'''، [[رسول خداؐ]] کے غزوات میں سے ایک ہے جو [[سنہ 3 ہجری|3ھ]] کو [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد واقع ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ جب [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کو مشرکین مکہ کی طرف سے جنگ احد کے بعد [[مدینہ]] پر دوبارہ حملہ کرنے کے ارادے کا پتہ چلا تو آپ نے دشمن کا پیچھا کرنے کا حکم دیا۔ اس جنگ میں [[مسلمان|مسلمانوں]] نے پیغمبر اکرمؐ کے حکم پر رات کے وقت ہر ایک نے علیحدہ چراغ جلایا تاکہ لشکر اسلام کی کثرت کو ظاہر کرنے کے ذریعے دشمن کے صفوں میں خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے۔ اس کام کی وجہ سے دشمن کے سپاہی مکہ فرار کر گئے اور پیغمبر اکرمؐ تین دن بعد مدینہ واپس تشریف لائے۔     
'''غزوہ حَمراءُ الاَسَد'''، [[رسول خداؐ]] کے غزوات میں سے ایک ہے جو [[سنہ 3 ہجری|3ھ]] کو [[غزوہ احد]] کے صرف ایک دن بعد واقع ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ جب [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کو مشرکین مکہ کی طرف سے جنگ احد کے بعد [[مدینہ]] پر دوبارہ حملہ کرنے کے ارادے کا پتہ چلا تو آپ نے دشمن کا پیچھا کرنے کا حکم دیا۔ اس جنگ میں [[مسلمان|مسلمانوں]] نے پیغمبر اکرمؐ کے حکم پر رات کے وقت ہر ایک نے علیحدہ چراغ جلایا تاکہ لشکر اسلام کی کثرت کو ظاہر کرنے کے ذریعے دشمن کے صفوں میں خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے۔ اس کام کی وجہ سے دشمن کے سپاہی مکہ فرار کر گئے اور پیغمبر اکرمؐ تین دن بعد مدینہ واپس تشریف لائے۔     


مفسرین [[سورہ آل عمران]] کی آیت نمبر [[سورہ آل عمران آیت نمبر 140|140]]، [[سورہ آل عمران آیت نمبر 172|۱۷۲]] سے [[سورہ آل عمران آیت نمبر 174|۱۷4]] اور [[سورہ نساء آیت نمبر 104]] کو اسی غزوہ کے بارے میں نازل ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں۔   
مفسرین [[سورہ آل عمران]] کی آیت نمبر [[سورہ آل عمران آیت نمبر 140|140]] اور [[سورہ آل عمران آیت نمبر 172|172]] سے [[سورہ آل عمران آیت نمبر 174|174]] تک نیز [[سورہ نساء آیت نمبر 104]] کو اسی غزوہ کے بارے میں نازل ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں۔   


==وقت اور مقام غزوہ==
==وقت اور مقام غزوہ==
سطر 31: سطر 31:
[[جنگ احد]] میں بعض مسلمانوں کی طرف سے [[پیغمبر اکرمؐ]] نافرمانی کے نتیجے میں مسلمانوں کی شکست کے بعد پیغمبر اکرم زخمیوں کے ساتھ مدینہ واپس آ گئے۔  
[[جنگ احد]] میں بعض مسلمانوں کی طرف سے [[پیغمبر اکرمؐ]] نافرمانی کے نتیجے میں مسلمانوں کی شکست کے بعد پیغمبر اکرم زخمیوں کے ساتھ مدینہ واپس آ گئے۔  


پیغمبر اکرمؐ نے مکہ سے مدینہ آنے والے ایک شخص سے مشرکین مکہ کے بارے میں سوال کیا تو اس نے کہا: مکہ کے جنگجو جو احد میں شریک تھے اپنے آپ کو اس بات پر ملامت کر رہے ہیں کہ انہوں نے آپ کو کیوں وہاں سے جانے دیا، دشمن کا لشکر جنگ احد کی کامیابی سے مغرور ہو کر دوبارہ مدینہ پر حملہ کر کے مسلمانوں کا خاتمہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ج ۴، ص ۴۸۔</ref>
پیغمبر اکرمؐ نے مکہ سے مدینہ آنے والے ایک شخص سے مشرکین مکہ کے بارے میں سوال کیا تو اس نے کہا: مکہ کے جنگجو جو احد میں شریک تھے اپنے آپ کو اس بات پر ملامت کر رہے ہیں کہ انہوں نے آپ کو کیوں وہاں سے جانے دیا، دشمن کا لشکر جنگ احد کی کامیابی سے مغرور ہو کر دوبارہ مدینہ پر حملہ کر کے مسلمانوں کا خاتمہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ج ص 48۔</ref>


البتہ بعض مآخذ کی بنا پر پیغمبر اکرمؐ وحی کے ذریعے قریش کے ارادے سے مطلع ہوئے۔<ref>تفسیرالقمی، ج۱، ص ۱۲۴۔</ref>
البتہ بعض مآخذ کی بنا پر پیغمبر اکرمؐ وحی کے ذریعے قریش کے ارادے سے مطلع ہوئے۔<ref>تفسیرالقمی، ج1، ص 124۔</ref>


[[غزوہ احد]] کے ایک دن بعد [[رسول اللہ|پیغمبر خداؐ]] نے [[نماز صبح]] کے بعد ـ جبکہ جنگ کے زخمی اپنے زخموں کے مداوا میں مصروف تھے ـ [[بلال بن رباح|بلال حبشی]] سے فرمایا کہ ندا دیں کہ:
[[غزوہ احد]] کے ایک دن بعد [[رسول اللہ|پیغمبر خداؐ]] نے [[نماز صبح]] کے بعد ـ جبکہ جنگ کے زخمی اپنے زخموں کے مداوا میں مصروف تھے ـ [[بلال بن رباح|بلال حبشی]] سے فرمایا کہ ندا دیں کہ:
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم