"اسرائیل" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اسرائیل میں اسلام اور شیعہ شناسی پر تحقیق کا سلسلہ
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 84: | سطر 84: | ||
==اسرائیل میں اسلام اور شیعہ شناسی پر تحقیق کا سلسلہ== | ==اسرائیل میں اسلام اور شیعہ شناسی پر تحقیق کا سلسلہ== | ||
شیعہ مذہب اور ایران دو ایسے موضوعات ہیں جن پر اسرائیلی یونیورسٹیوں میں تحقیقی مضامین لکھے جاتے ہیں۔<ref>رضوی، «[https://facultymembers.sbu.ac.ir/k_razavi/marjaiat-studies-in-israeil/ مرجعیتپژوهی در اسرائیل]»، وبگاه پرتوی از جامعه ایرانی.</ref> "اسرائیل میں اسلامی مطالعات" نامی کتاب میں آیا ہے کہ اسرائیل نے دنیا کے بہت سے تعلیمی مراکز اور ممتاز شخصیات کو متحرک کر کے اپنی تحقیقی سرگرمیوں کا ایک بڑا حصہ اسلام، اسلامی فرقوں، مسلمانوں اور اسلامی معاشروں کے ساتھ مختص کردیا ہے۔<ref>محمودی، اسلامپژوهی در اسرائیل، 1399شمسی، ص302.</ref> | شیعہ مذہب اور ایران دو ایسے موضوعات ہیں جن پر اسرائیلی یونیورسٹیوں میں تحقیقی مضامین لکھے جاتے ہیں۔<ref>رضوی، «[https://facultymembers.sbu.ac.ir/k_razavi/marjaiat-studies-in-israeil/ مرجعیتپژوهی در اسرائیل]»، وبگاه پرتوی از جامعه ایرانی.</ref> "اسرائیل میں اسلامی مطالعات" نامی کتاب میں آیا ہے کہ اسرائیل نے دنیا کے بہت سے تعلیمی مراکز اور ممتاز شخصیات کو متحرک کر کے اپنی تحقیقی سرگرمیوں کا ایک بڑا حصہ اسلام، اسلامی فرقوں، مسلمانوں اور اسلامی معاشروں کے ساتھ مختص کردیا ہے۔<ref>محمودی، اسلامپژوهی در اسرائیل، 1399شمسی، ص302.</ref> | ||
[[ملف:اسلام پژوهی در اسرائیل.jpg|160px|تصغیر|دائیں|اسلام کے بارے میں | [[ملف:اسلام پژوهی در اسرائیل.jpg|160px|تصغیر|دائیں|اسلام کے بارے میں تحقیق کی کتاب کی تصویر مولف: اکبر محمودی]] | ||
"شیعہ مطالعات" اور "انگریزی زبان شیعہ تحقیق کرنے والے" نامی کتاب کے مطابق بیت المقدس میں واقع اسرائیل کی اہم یونیورسٹیوں میں سے یروشلم کی عبرانی زبان کی یونیورسٹی میں باقاعدہ طور پر شیعہ مذہب کے موضوع پر نظریہ پردازی کی نشستیں منعقد ہوتی ہیں۔<ref>حسینی، شیعه پژوهی و شیعه پژوهان انگلیسیزبان، 1387شمسی، ص49.</ref> اسرائیل کی سب سے بڑی یونیورسٹی تل ابیب یونیورسٹی کو اسلام اور شیعہ شناسی کا اہم مرکز بھی سمجھا جاتا ہے۔<ref>«[https://hawzah.net/fa/Magazine/View/4473/4486/34779/ مطالعات اسلام شناسی و شیعه شناسی در دانشگاه تل آویو]»، پایگاه اطلاع رسانی حوزه.</ref> | "شیعہ مطالعات" اور "انگریزی زبان شیعہ تحقیق کرنے والے" نامی کتاب کے مطابق بیت المقدس میں واقع اسرائیل کی اہم یونیورسٹیوں میں سے یروشلم کی عبرانی زبان کی یونیورسٹی میں باقاعدہ طور پر شیعہ مذہب کے موضوع پر نظریہ پردازی کی نشستیں منعقد ہوتی ہیں۔<ref>حسینی، شیعه پژوهی و شیعه پژوهان انگلیسیزبان، 1387شمسی، ص49.</ref> اسرائیل کی سب سے بڑی یونیورسٹی تل ابیب یونیورسٹی کو اسلام اور شیعہ شناسی کا اہم مرکز بھی سمجھا جاتا ہے۔<ref>«[https://hawzah.net/fa/Magazine/View/4473/4486/34779/ مطالعات اسلام شناسی و شیعه شناسی در دانشگاه تل آویو]»، پایگاه اطلاع رسانی حوزه.</ref> | ||