مندرجات کا رخ کریں

"اسرائیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 96: سطر 96:
===مقبوضہ فسلطین میں اہل بیتؑ سےمنسوب مقامات===
===مقبوضہ فسلطین میں اہل بیتؑ سےمنسوب مقامات===
[[ملف:زیارتگاه رأس الحسین در عسقلان فلسطین.jpg|220px|تصغیر|دائیں|زیارت گاه [[مقام رأس‌الحسین (عسقلان)]] فلسطین۔]]
[[ملف:زیارتگاه رأس الحسین در عسقلان فلسطین.jpg|220px|تصغیر|دائیں|زیارت گاه [[مقام رأس‌الحسین (عسقلان)]] فلسطین۔]]
عسقلان میں مقام راس الحسین اسرائیل میں موجود شیعہ مراکز میں سے ایک ہے جسے بعض محققین مقبوضہ فلسطین میں [[اہل بیتؑ]] سے منسوب سب سے اہم اور مشہور زیارت گاہ سمجھتے ہیں۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص183.</ref> اس مقام کی شہرت اور اہمیت کی وجہ یہ ہے کہ ایک قول کے مطابق [[امام حسینؑ]] کا سر مبارک یہاں مدفون ہے۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص183.</ref>  کہا جاتا ہے کہ امام حسینؑ کا سر مبارک چھٹی صدی ہجری کے وسط میں قاہرہ منتقل کیا گیا تھا؛ لیکن عسقلان میں [[مقام راس الحسینؑ]] کا احترام اسی طرح باقی رہا اور لوگ اس کی زیارت کرتے ہیں۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص184.</ref>
[[مقام رأس الحسین (عسقلان)|عسقلان میں مقام راس الحسین]] اسرائیل میں موجود شیعہ مراکز میں سے ایک ہے جسے بعض محققین مقبوضہ فلسطین میں [[اہل بیتؑ]] سے منسوب سب سے اہم اور مشہور زیارت گاہ سمجھتے ہیں۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص183.</ref> اس مقام کی شہرت اور اہمیت کی وجہ یہ ہے کہ ایک قول کے مطابق [[امام حسینؑ]] کا سر مبارک یہاں [[دفن|مدفون]] ہے۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص183.</ref>  کہا جاتا ہے کہ امام حسینؑ کا سر مبارک چھٹی صدی ہجری کے وسط میں قاہرہ منتقل کیا گیا تھا؛ لیکن عسقلان میں [[مقام رأس الحسین (عسقلان)|مقام راس الحسینؑ]] کا احترام اسی طرح باقی رہا اور لوگ اس کی [[زیارت]] کرتے ہیں۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص184.</ref>


یہاں بہت سے مقامات [[امام علیؑ]] سے بھی منسوب ہیں؛ منجملہ قدس سے یافا جاتے ہوئے راستے میں (تل ابیب) مقام و زیارت گاہ امام علیؑ، ابھی اسے منہدم کردیے گئے ہیں، شہر نابلس، عَکّا اور لُد میں مقام امام علیؑ ان میں سے نابلس شہر، ایکر شہر اور لود شہر میں امام علی (ع) کا مقام ہے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: خامه‌ یار، «مزارات اهل‌ بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص182 و 183؛ «[https://www.razavi.news/fa/interview/42184 از آثار اسلامی و زیارتی اهل‌بیت(ع) در فلسطین چه می‌دانیم؟]»، خبرگزاری رضوی.</ref> شہر الخلیل میں [[فاطمہ بنت الحسین|فاطمہ بنت الحسینؑ]] سے منسوب ایک قبر ہے، اسی طرح شہر طبریہ میں ایک اور مقبرہ ہے جو [[سکینہ بنت الحسین]] سے منسوب ہے۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌ بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص185و186.</ref>
یہاں بہت سے مقامات [[امام علیؑ]] سے بھی منسوب ہیں؛ منجملہ قدس سے یافا جاتے ہوئے راستے میں (تل ابیب) میں مقام و زیارت گاہ امام علیؑ، ابھی اسے منہدم کردیا گیا ہے، شہر نابلس، عَکّا اور لُد میں مقام امام علیؑ ان میں سے نابلس شہر، ایکر شہر اور لود شہر میں امام علی (ع) کا مقام ہے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: خامه‌ یار، «مزارات اهل‌ بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص182 و 183؛ «[https://www.razavi.news/fa/interview/42184 از آثار اسلامی و زیارتی اهل‌بیت(ع) در فلسطین چه می‌دانیم؟]»، خبرگزاری رضوی.</ref> شہر الخلیل میں [[فاطمہ بنت الحسین|فاطمہ بنت الحسینؑ]] سے منسوب ایک قبر ہے، اسی طرح شہر طبریہ میں ایک اور مقبرہ ہے جو [[سکینہ بنت الحسین]] سے منسوب ہے۔<ref>خامه‌ یار، «مزارات اهل‌ بیت پیامبر(ص) در اردن و فلسطین اشغالی»، ص185و186.</ref>


==فلسطین پر قبضہ اور اسرائیلی ریاست کا باقاعدہ اعلان==
==فلسطین پر قبضہ اور اسرائیلی ریاست کا باقاعدہ اعلان==
confirmed، movedable
5,562

ترامیم