مندرجات کا رخ کریں

"سخی مزار" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات مذہبی مقامات
| عنوان =سخی مزار
| سرشناسی =زیارتگاہ سخی
| تصویر =Saqikabul.jpg
| اندازه تصویر =230
| توضیح تصویر =
| بانی =احمد شاہ ابدالی
| تاسیس = 12ویں صدی ہجری کا اواخر
| استعمال =زیارتگاہ
| محل وقوع =[[کابل]] [[افغانستان]]
| دیگر اسامی =
| قدمت =
| مربوط واقعات =[[پیغمبر اکرمؐ کا کپڑا]] اور قدمگاہ [[امام علی(ع)]]
| گنجائش =
| موجودہ حالت =
| رقبہ =
| سہولیات =
| طرز تعمیر =
| لمبائی =
| چوڑائی =
| بلندی =
| گنبد کی تعداد =
|گنبد کی بیرونی بلندی =
| گنبد کی اندرونی بلندی =
| مینار کی تعداد =
| مینار کی بلندی =
| مصالح =
| ٹھیکدار =
| تعمیر نو = حیات بیگم 1298 شمسی
| ویب سائٹ =
| دوسری خصوصیات =
}}
'''سخی مزار''' افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے کارته سکھی میں واقع ایک مکان ہے۔ میں ایک جگہ ہے جہاں 1182 ہجری میں پیغمبر اسلام (ص) سے منسوب کپڑے کو بدخشان سے قندھار لے جاتے ہوئے کچھ مدت کے لیے رکھا گیا تھا۔ کپڑا لے جانے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے خواب میں دیکھا کہ امام علی علیہ السلام اس کپڑے کے پاس کچھ لوگوں کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں۔ تب سے یہ جگہ شیعوں اور سنیوں کی زیارت گاہ بنی ہوئی ہے۔ نیز اس جگہ شمسی نئے سال کے آغاز کے دوران سخی شاہ مردان کا علَم لہرایا جاتا ہے۔
'''سخی مزار''' افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے کارته سکھی میں واقع ایک مکان ہے۔ میں ایک جگہ ہے جہاں 1182 ہجری میں پیغمبر اسلام (ص) سے منسوب کپڑے کو بدخشان سے قندھار لے جاتے ہوئے کچھ مدت کے لیے رکھا گیا تھا۔ کپڑا لے جانے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے خواب میں دیکھا کہ امام علی علیہ السلام اس کپڑے کے پاس کچھ لوگوں کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں۔ تب سے یہ جگہ شیعوں اور سنیوں کی زیارت گاہ بنی ہوئی ہے۔ نیز اس جگہ شمسی نئے سال کے آغاز کے دوران سخی شاہ مردان کا علَم لہرایا جاتا ہے۔


سطر 14: سطر 46:


==عمارت==
==عمارت==
[[file:Kartisaqi.jpg|تصغیر|ینین]]
[[file:Kartisaqi.jpg|تصغیر]]
مزار کی پہلی عمارت احمد خان ابدالی (1134-1186ھ /1722-1773ء) نے تعمیر کروائی تھی۔<ref>«روایت‌نگاری خبرنگار تسنیم از زیارتگاه معروف سخی در کابل»، خبرگزاری تسنیم.</ref> سنہ 1187ھ میں مزار کے قریب پانی کا کنواں کھودا گیا اور درخت لگائے گئے۔ سنہ 1298ھ میں افغانستان کے امان اللہ خان شاہ کی والدہ حیات بیگم نے برطانیہ سے افغانستان کی آزادی کی بحالی میں اپنے بیٹے کی کامیابی کے بعد اس کی مرمت شروع کی اور 1299ھ میں اسے مکمل کر کے ایک گنبد تعمیر کیا۔<ref>وکیلی پویلزائی، تاریخ خرقه شریفه، ۱۳۶۶ش، ص۲۸.</ref> میر علی احمد حجت نے اس میں ایک اور چھوٹے گنبد کو اضافہ کیا۔.<ref>«روایت‌نگاری خبرنگار تسنیم از زیارتگاه معروف سخی در کابل»، خبرگزاری تسنیم.</ref> حجت نے 1343 شمسی کو روضہ سخی کے جنوب میں ایک مسجد بھی بنوائی۔<ref>[http://af.farsnews.com/culture/news/13941228000201 زیارتگاه سخی در نوروز]، خبرگزاری فارس.</ref>
مزار کی پہلی عمارت احمد خان ابدالی (1134-1186ھ /1722-1773ء) نے تعمیر کروائی تھی۔<ref>«روایت‌نگاری خبرنگار تسنیم از زیارتگاه معروف سخی در کابل»، خبرگزاری تسنیم.</ref> سنہ 1187ھ میں مزار کے قریب پانی کا کنواں کھودا گیا اور درخت لگائے گئے۔ سنہ 1298ھ میں افغانستان کے امان اللہ خان شاہ کی والدہ حیات بیگم نے برطانیہ سے افغانستان کی آزادی کی بحالی میں اپنے بیٹے کی کامیابی کے بعد اس کی مرمت شروع کی اور 1299ھ میں اسے مکمل کر کے ایک گنبد تعمیر کیا۔<ref>وکیلی پویلزائی، تاریخ خرقه شریفه، ۱۳۶۶ش، ص۲۸.</ref> میر علی احمد حجت نے اس میں ایک اور چھوٹے گنبد کو اضافہ کیا۔.<ref>«روایت‌نگاری خبرنگار تسنیم از زیارتگاه معروف سخی در کابل»، خبرگزاری تسنیم.</ref> حجت نے 1343 شمسی کو روضہ سخی کے جنوب میں ایک مسجد بھی بنوائی۔<ref>[http://af.farsnews.com/culture/news/13941228000201 زیارتگاه سخی در نوروز]، خبرگزاری فارس.</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم