مندرجات کا رخ کریں

"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{احکام}}
{{احکام}}
'''نماز جمعہ''' وہ دو رکعتی [[نماز]] ہے جسے [[جمعہ]] کے دن [[نماز ظہر]] کے ابتدائی وقت میں [[جماعت]] کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ اسے [[امام جمعہ]] سمیت کم سے کم پانچ افراد کی موجودگی میں پڑھی جاتی ہے۔ امام جمعہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ [[نماز]] سے پہلے نماز گزاروں کے لئے دو خطبے کہے جن میں سے ایک خطبہ مؤمنین کو [[تقوا]] کی دعوت پر مشتمل ہو۔
'''نماز جمعہ'''، دو رکعت ہے جسے [[جمعہ]] کے دن [[نماز ظہر]] کے بجائے [[جماعت]] کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ نماز جمعے کی ادائیگی کے لئے [[امام جمعہ]] سمیت کم سے کم پانچ افراد کی موجودگی شرط ہے۔ نماز جمعہ سے پہلے دو خطبے دینا واجب ہیں جن میں مؤمنین کو [[تقوا]] اور پرہیزگاری کی طرف دعوت دی جاتی ہے۔


اس [[نماز]] کا [[فقہ|فقہی]] حکم [[سورہ جمعہ]] میں بیان ہوا ہے۔ [[حدیث|احادیث]] میں نماز جمعہ کو مسکینوں کا [[حج]] اور گناہوں کی مغفرت کا موجب نیز بعض احادیث میں نماز جمعہ کے ترک کرنے کو نفاق، اختلاف اور غربت و افلاس کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ نماز جمعہ [[امام معصوم]] کی موجودگی میں [[واجب]] اور امامؑ کی [[غیبت کبری|غیبت]] کے زمانے میں اکثر فقہا اسے [[واجب تخییری]] سمجھتے ہیں۔  
نماز جمعہ کا [[حکم]] [[سورہ جمعہ]] میں بیان ہوا ہے۔ [[حدیث|احادیث]] میں نماز جمعہ کو مسکینوں کا [[حج]] اور گناہوں کی مغفرت کا موجب نیز بعض احادیث میں نماز جمعہ کے ترک کرنے کو نفاق، اختلاف اور غربت و افلاس کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ نماز جمعہ [[امام معصوم]] کی موجودگی میں [[واجب]] اور امامؑ کی [[غیبت کبری|غیبت]] کے زمانے میں اکثر فقہا اسے [[واجب تخییری]] سمجھتے ہیں۔  


[[پاک|پاکستان]] و ہند میں پہلی مرتبہ شیعہ نماز جمعہ [[سید دلدار علی نقوی|سید دلدار علی]] کی اقتدا میں 27رجب 1200 ہجری قمری کو لکھنو میں پڑھی گئی۔
[[برصغیر]] میں پہلی مرتبہ شیعہ نماز جمعہ [[سید دلدار علی نقوی|سید دلدار علی]] کی اقتدا میں 27 رجب سنہ 1200 ہجری کو لکھنو میں پڑھی گئی۔


[[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوئی، بعد ازاں بہت سے شہروں میں بپا کی جانے لگی۔ ایران کو [[اسلامی جمہویہ ایران|اسلامی جمہوریہ]]  قرار دئے جانے کے بعد ملک کے تمام شہروں میں نماز جمعہ برپا کی جاتی ہے۔  
[[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوئی، بعد ازاں بہت سے شہروں میں بپا کی جانے لگی۔ ایران کو [[اسلامی جمہویہ ایران|اسلامی جمہوریہ]]  قرار دئے جانے کے بعد ملک کے تمام شہروں میں نماز جمعہ برپا کی جاتی ہے۔  
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم