مندرجات کا رخ کریں

"ازواج رسول" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 74: سطر 74:
===ہمراہی پیغمبر جیسی فرصت کو غنیمت جانیں===
===ہمراہی پیغمبر جیسی فرصت کو غنیمت جانیں===
[[علامہ طباطبایی]] نے آیت {{قرآن کا متن|وَاذْكُرْنَ ما يُتْلى‏ فِي بُيُوتِكُنَّ مِنْ آياتِ اللَّهِ وَ الْحِكْمَةِ|سورہ=[[سورہ احزاب]]|آیت=۳۴}} کا مفہوم یوں بیان کیا ہے کہ ازواج رسولؐ کو چاہیے کہ جن آیات الہی کو وہ اپنے گھروں میں سنتی ہیں ان کو حفظ کریں اور ہمیشہ ان کی طرف توجہ رکھیں اور اللہ تعالیٰ نے انہیں جس راستے کو متعین کیا ہے اس سے تجاوز نہ کریں۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۶، ص۳۱۳.</ref> بعض دیگر مفسرین نے کے مطابق اس آیت کریمہ میں ازواج رسول کو حکم دیا گیا ہے کہ رسول خداؐ کے گھر کا فرد بننا اور یہاں [[قرآن]] و احادیث سے سروکار رہنا ایسی نعمات الہی ہیں جن کی شکر گزار رہیں۔ <ref> مغنیه، تفسیر الکاشف، ۱۴۲۴ق، ج‏۶، ص۲۱۷.</ref>
[[علامہ طباطبایی]] نے آیت {{قرآن کا متن|وَاذْكُرْنَ ما يُتْلى‏ فِي بُيُوتِكُنَّ مِنْ آياتِ اللَّهِ وَ الْحِكْمَةِ|سورہ=[[سورہ احزاب]]|آیت=۳۴}} کا مفہوم یوں بیان کیا ہے کہ ازواج رسولؐ کو چاہیے کہ جن آیات الہی کو وہ اپنے گھروں میں سنتی ہیں ان کو حفظ کریں اور ہمیشہ ان کی طرف توجہ رکھیں اور اللہ تعالیٰ نے انہیں جس راستے کو متعین کیا ہے اس سے تجاوز نہ کریں۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۶، ص۳۱۳.</ref> بعض دیگر مفسرین نے کے مطابق اس آیت کریمہ میں ازواج رسول کو حکم دیا گیا ہے کہ رسول خداؐ کے گھر کا فرد بننا اور یہاں [[قرآن]] و احادیث سے سروکار رہنا ایسی نعمات الہی ہیں جن کی شکر گزار رہیں۔ <ref> مغنیه، تفسیر الکاشف، ۱۴۲۴ق، ج‏۶، ص۲۱۷.</ref>
== مسلمانوں کو ازواج رسولؐ کے بارے میں قرآنی احکامات ==
قرآن مجید میں ازواج رسولؐ کے ساتھ کیسا سلوک روا رکھا جانا چاہیے؛ اس سلسلے میں کچھ احکامات بیان ہوئے ہیں:
===پردے کے پیچھے سے ان سے بات کیا کریں===
آیت قرآنی: {{قرآن کا متن |وَ إِذا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتاعاً فَسْئَلُوهُنَّ مِنْ وَراءِ حِجابٍ ذلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَ قُلُوبِهِنَّ |سورہ=[[سورہ احزاب]]|آیت=۵۳|ترجمہ= جب تم ان (ازواجِ نبی(ص)) سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگا کرو۔ یہ (طریقۂ کار) تمہارے دلوں کیلئے اور ان کے دلوں کیلئے پاکیزگی کا زیادہ باعث ہے ۔}} اس آیت میں [[حجاب]] کا مطلب دوسری عورتوں کا عام پردہ نہیں ہے بلکہ یہ ازواج رسولؐ کے لیے ایک اضافی حکم تھا<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج‏۱۷، ص۴۰۱.</ref> جو دشمنوں کو ازواج رسولؐ میں عیب تلاش کرنے سے روکنے<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج‏۱۷، ص۴۰۳.</ref> اور ان کی عزت کی حفاظت کے لیے<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج‏۱۷، ۳۹۸.</ref> نازل ہوئی ہے۔
=== ازواج رسول سے شادی کرنے کی ممانعت===
قرآنی آیت: {{قرآن کا متن|وَ لا أَنْ تَنْكِحُوا أَزْواجَهُ مِنْ بَعْدِهِ أَبَداً؛ اور نہ یہ جائز ہے کہ ان کے بعد کبھی بھی ان کی بیویوں سے نکاح کرو|سورہ=[[سورہ احزاب]]|آیت=۵۳}} رسول کے بعد آپؐ کی ازواج مطہرہ سے شادی کرنے کی ممانعت اس لیے ہے کہ وہ مومنین کی روحانی مائیں ہیں۔<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج‏۱۷، ص۲۰۴.</ref> اس ممانعت کے سلسلے میں چند احتمالات بیان کیے گئے ہیں:
*پیغمبرخداؐ کی اہانت نہ ہو: بعض لوگوں نے ارادہ کر رکھا تھا کہ رحلت رسول خداؐ کے بعد آپؐ کی ازواج سےشادی کریں۔ اس طریقے سے وہ لوگ پیغمبر خداؐ کے مقام و منزلت کو ٹھیس پہنچانا چاہتے تھے۔
*غلط فائدہ اٹھانے کی روک تھام: عام لوگوں کے لیے ازواج رسولؐ سے شادی کرنا جائز ہونے کی صورت میں یہ احتمال تھا کہ کچھ لوگ اس موقع سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے سماجی مقام و مرتبہ حاصل کرتے۔ مزید یہ کہ چونکہ ازواج مطہرات رسول خداؐ کے اندورن خانہ اور مکتب اسلام کے نشیب و فراز سے خوب آگاہ تھیں، دشمن ان کے ذریعے اسلام میں تحریفات لانے کے لیے غلط فائدہ حاصل کرسکتے تھے۔<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج‏۱۷، ص۴۰۴.</ref>
* عام مسلمانوں کو ازواج رسولؐ کے ساتھ شادی کی ممانعت کا ایک احتمال یہ بتایا گیا ہے کہ ازواج رسولؐ بہشت میں بھی ازدواج  رسول ہی ہونگی۔<ref>قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۴، ص۲۲۹.</ref>


==امہات المؤمنین==
==امہات المؤمنین==
confirmed، movedable
5,562

ترامیم