مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ تبوک" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 187: سطر 187:


==سپاہ کی تشکیل اور جنگ کے لئے عزیمت==
==سپاہ کی تشکیل اور جنگ کے لئے عزیمت==
[[رسول اللہؐ]] کو خبر ملی تو گرمی بہت شدید تھی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج2، ص165۔</ref>۔<ref>الحلبي، السيرة الحلبیۃ، ج3، ص99۔</ref>۔<ref>الطبري، تاریخ الامم و الملوک، ج3، 142۔</ref> فصل کاٹنے اور پھل چننے کا زمانہ تھا، لوگوں کو اپنا گھر بار اور کارو بار چھوڑ دینا دشوار ہورہا تھا؛<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص992۔</ref>۔<ref>الطبري، تاریخ الامم و الملوک، ج3، 142۔</ref>۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ج4، 159۔</ref> آپؐ نے سپاہ [[اسلام]] میں رضاکارانہ شرکت کے لئے اعلان کرایا اور [[مکہ]] کے باشندوں نیز اطراف کے بادیہ نشینوں سے مدد مانگی اور مسلمانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور سابقہ [[غزوہ|غزوات]] کے برعکس اس بار اعلان کیا کہ "ہم [[تبوک]] جا رہے ہیں" اور یہ اس لئے تھا کہ لوگ اس طویل سفر کی تکالیف کو مدنظر رکھ کر سفر کی تیاری کریں۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج2، ص165۔</ref>۔<ref>الواقدی، المغازي، ج3، ص991۔990؛ 991؛ 996۔</ref>۔<ref>الحلبی، السیرة الحلبیۃ، ص99۔</ref>۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ص160۔</ref>۔<ref>الطبرسي، اعلام الوری، ص122۔</ref>  مسلمانوں نے دل کھول کر مدد کی۔<ref>طبری، تاریخ، ج3، ص142۔</ref> تقریبا 30000 افراد پر مشتمل لشکر۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج2، ص166۔</ref>۔<ref>الحلبی، السیرة الحلبیۃ، ص102۔</ref> جس میں 10000 ہزار گھوڑے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1002۔</ref>۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج2، ص166۔</ref>۔<ref> اور 12000 اونٹ۔<ref>مسعودی، التنبیہ والإشراف، ص235۔</ref> شامل تھے [[تبوک]] کی جانب عزیمت کے لئے تیار ہوا۔
[[رسول اللہؐ]] کو خبر ملی تو گرمی بہت شدید تھی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج2، ص165۔</ref>۔<ref>الحلبي، السيرة الحلبیۃ، ج3، ص99۔</ref>۔<ref>الطبري، تاریخ الامم و الملوک، ج3، 142۔</ref> فصل کاٹنے اور پھل چننے کا زمانہ تھا، لوگوں کو اپنا گھر بار اور کارو بار چھوڑ دینا دشوار ہورہا تھا؛<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص992۔</ref>۔<ref>الطبري، تاریخ الامم و الملوک، ج3، 142۔</ref>۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ج4، 159۔</ref> آپؐ نے سپاہ [[اسلام]] میں رضاکارانہ شرکت کے لئے اعلان کرایا اور [[مکہ]] کے باشندوں نیز اطراف کے بادیہ نشینوں سے مدد مانگی اور مسلمانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور سابقہ [[غزوہ|غزوات]] کے برعکس اس بار اعلان کیا کہ "ہم [[تبوک]] جا رہے ہیں" اور یہ اس لئے تھا کہ لوگ اس طویل سفر کی تکالیف کو مدنظر رکھ کر سفر کی تیاری کریں۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج2، ص165۔</ref>۔<ref>الواقدی، المغازي، ج3، ص991۔990؛ 991؛ 996۔</ref>۔<ref>الحلبی، السیرة الحلبیۃ، ص99۔</ref>۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ص160۔</ref>۔<ref>الطبرسي، اعلام الوری، ص122۔</ref>  مسلمانوں نے دل کھول کر مدد کی۔<ref>طبری، تاریخ، ج3، ص142۔</ref> تقریبا 30000 افراد پر مشتمل لشکر۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج2، ص166۔</ref>۔<ref>الحلبی، السیرة الحلبیۃ، ص102۔</ref> جس میں 10000 ہزار گھوڑے۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص1002۔، ابن سعد، الطبقات، ج2، ص166۔</ref> اور 12000 اونٹ۔<ref>مسعودی، التنبیہ والإشراف، ص235۔</ref> شامل تھے [[تبوک]] کی جانب عزیمت کے لئے تیار ہوا۔


دوسری طرف سے [[منافقین]] نے کسی عذر کے بغیر سپاہ [[اسلام]] میں شمولیت سے انکار کیا۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج2، ص166-165۔</ref>۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص995۔</ref>، اور دوسروں کو بھی گرمی کی شدت اور دیگر بہانوں سے جنگ میں شرکت سے روکا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص993۔</ref>۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ج4، ص 106۔</ref>
دوسری طرف سے [[منافقین]] نے کسی عذر کے بغیر سپاہ [[اسلام]] میں شمولیت سے انکار کیا۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج2، ص166-165۔</ref>۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص995۔</ref>، اور دوسروں کو بھی گرمی کی شدت اور دیگر بہانوں سے جنگ میں شرکت سے روکا۔<ref>الواقدی، المغازی، ج3، ص993۔</ref>۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ج4، ص 106۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,293

ترامیم