confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,945
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 38: | سطر 38: | ||
== عثمانیت امام علیؑ کے مقابلے میں ایک فرقہ== | == عثمانیت امام علیؑ کے مقابلے میں ایک فرقہ== | ||
عثمانیت اس فرقہ کو کہا جاتا ہے جس نے [[قتل عثمان]] کے بعد [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] کی [[بیعت]] سے انکار<ref>طبری، تاریخ الطبری، بیروت، ج4، ص429-430۔</ref> یا بیعت کرنے کے بعد عہد شکنی کی۔<ref>ناشئ الاکبر، مسائل الامامۃ، 1971ھ، ص15-16۔</ref> کہا جاتا ہے کہ امام علیؑ اور [[معاویۃ بن ابیسفیان|معاویہ]] کے | عثمانیت اس فرقہ کو کہا جاتا ہے جس نے [[قتل عثمان]] کے بعد [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] کی [[بیعت]] سے انکار<ref>طبری، تاریخ الطبری، بیروت، ج4، ص429-430۔</ref> یا بیعت کرنے کے بعد عہد شکنی کی۔<ref>ناشئ الاکبر، مسائل الامامۃ، 1971ھ، ص15-16۔</ref> کہا جاتا ہے کہ امام علیؑ اور [[معاویۃ بن ابیسفیان|معاویہ]] کے مابین اختلافات میں یہ فرقہ معاویہ کی طرف مائل ہوا۔<ref>ناشئ الاکبر، مسائل الامامۃ، 1971ھ، ص16۔</ref> اس فرقے کو [[طلحۃ بن عبیداللہ|طلحہ]]، [[زبیر بن عوام|زبیر]]، [[عایشہ]] اور معاویہ کے حامیوں پر مشتمل سمجھا جاتا ہے۔<ref>ناشئ الاکبر، مسائل الامامۃ، 1971ھ، ص16۔</ref> [[ویلفرد مادلونگ|مادلونگ]] اور بعض دوسرے مورخین کے مطابق فرقہ عثمانیہ کی سب سے اہم خصوصیت امام علیؑ کی مخالفت تھی<ref>مادلونگ، فرقہہای اسلامی، 1381ہجری شمسی، ص37۔</ref> اور ان کی اکثریت آپ کی امامت و خلافت کو غیر مشروع سمجھتے تھے۔<ref>خیرخواہ علوی و دیگران، «علی و خلافت وی از نگاہ مکتب تاریخنگاری عثمانیہ»، ص51۔</ref> یہ فرقہ [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے بعد معاویہ کو اپنا خلیفہ مانتے تھے اور اس کی دلیل عثمان کے ساتھ معاویہ کی قرابت داری اور عثمان کے خون کا بدلہ لینے میں دوسروں سے زیادہ معاویہ کا سزاوار ہونا قرار دیتے تھے۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران، 1388ہجری شمسی، ص40۔</ref> | ||
کہا جاتا ہے کہ فرقہ عثمانیہ اپنی پوری کوشش سیاسی، عسکری اور علمی میدان میں امام علیؑ اور [[اہل بیتؑ]] کے ساتھ دشمنی اور خصومت پر مرکوز تھی۔<ref>مروجی طبسی، «تأثیر تفکر عثمانیہ بر ابنتیمیہ در تقابل با روایان فضایل اہلبیتؑ»، ص134۔</ref> [[رسول جعفریان]] اس بات کے معتقد ہیں کہ سیاسی میدان میں فرقہ عثمانیہ نے امام علیؑ اور آپ کے شیعوں پر [[جنگ جمل]] اور [[جنگ صفین]] مسلط کیا۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران، 1388ہجری شمسی، ص40۔</ref> ان کے مطابق اگرچہ جنگ جمل میں فرقہ عثمانیہ کو شکست ہوئی لیکن [[بصرہ]] میں عثمانیت کو حفظ کرنے، جنگ صفین کے بعد پورے [[عراق عرب|عراق]] پر مسلط ہونے اور [[خلافت بنی امیہ]] کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہوا۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران، 1388ہجری شمسی، ص40۔</ref> | کہا جاتا ہے کہ فرقہ عثمانیہ اپنی پوری کوشش سیاسی، عسکری اور علمی میدان میں امام علیؑ اور [[اہل بیتؑ]] کے ساتھ دشمنی اور خصومت پر مرکوز تھی۔<ref>مروجی طبسی، «تأثیر تفکر عثمانیہ بر ابنتیمیہ در تقابل با روایان فضایل اہلبیتؑ»، ص134۔</ref> [[رسول جعفریان]] اس بات کے معتقد ہیں کہ سیاسی میدان میں فرقہ عثمانیہ نے امام علیؑ اور آپ کے شیعوں پر [[جنگ جمل]] اور [[جنگ صفین]] مسلط کیا۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران، 1388ہجری شمسی، ص40۔</ref> ان کے مطابق اگرچہ جنگ جمل میں فرقہ عثمانیہ کو شکست ہوئی لیکن [[بصرہ]] میں عثمانیت کو حفظ کرنے، جنگ صفین کے بعد پورے [[عراق عرب|عراق]] پر مسلط ہونے اور [[خلافت بنی امیہ]] کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہوا۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران، 1388ہجری شمسی، ص40۔</ref> | ||
سطر 44: | سطر 44: | ||
بعض محققین کے مطابق [[بنیامیہ]] کے دور میں سیاسی حوالے سے عثمانیت کے غلبے کے دوران اس فرقے نے شیعوں کے ساتھ براہ راست جنگ کے علاوہ اہل بیتؑ اور خاص کر امام علیؑ کو [[لعن]] اور [[فحاشی|سب و شتم]] کرنے، ان کے پیروکاروں اور اہل بیتؑ کے فضائل نقل کرنے والے اہل سنت راویوں کو قتل، زندانی اور جلاوطن کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑا۔<ref>مروجی طبسی، «تأثیر تفکر عثمانیہ بر ابنتیمیہ در تقابل با روایان فضایل اہلبیتؑ»، ص134-135۔</ref> اسی بنا پر بعض علماء فرقہ عثمانیہ کو [[ناصبی]] سمجھتے ہیں۔<ref>ابنحجر عسقلانی، تہذیب التہذیب، دار صادر، ج8، ص458۔</ref> | بعض محققین کے مطابق [[بنیامیہ]] کے دور میں سیاسی حوالے سے عثمانیت کے غلبے کے دوران اس فرقے نے شیعوں کے ساتھ براہ راست جنگ کے علاوہ اہل بیتؑ اور خاص کر امام علیؑ کو [[لعن]] اور [[فحاشی|سب و شتم]] کرنے، ان کے پیروکاروں اور اہل بیتؑ کے فضائل نقل کرنے والے اہل سنت راویوں کو قتل، زندانی اور جلاوطن کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑا۔<ref>مروجی طبسی، «تأثیر تفکر عثمانیہ بر ابنتیمیہ در تقابل با روایان فضایل اہلبیتؑ»، ص134-135۔</ref> اسی بنا پر بعض علماء فرقہ عثمانیہ کو [[ناصبی]] سمجھتے ہیں۔<ref>ابنحجر عسقلانی، تہذیب التہذیب، دار صادر، ج8، ص458۔</ref> | ||
تاریخی منابع میں اس فرقے سے متعلق آخری معلومات<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> چوتھی صدی ہجری سے مربوط ہیں۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، الاغانی، 1415ھ، ج11، ص167۔</ref> | تاریخی منابع میں اس فرقے سے متعلق آخری معلومات<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> چوتھی صدی ہجری سے مربوط ہیں۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، الاغانی، 1415ھ، ج11، ص167۔</ref> | ||
==عثمانیت کی اصطلاح == | ==عثمانیت کی اصطلاح == |