مندرجات کا رخ کریں

"پیغمبر اکرمؐ کی جنگیں" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
جن جنگوں میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے خود بنفس نفیس شرکت کیں انہیں [[غزوہ|غَزوہ]] اور جن میں آپ نے شرکت نہیں کیں [[سریہ|سَریّہ]] کہا جاتا ہے۔ تاریخی منابع کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کی حیات مبارکہ میں تقریبا 80 جنگیں لڑی گئی ہیں۔ ان میں سے 30 جنگوں میں مسلحانہ جد و جہد کی نوبت آئی اور پانچ جنگوں میں لڑائی شدت اختیار کر گئی۔ پیغمر اکرمؐ کی ان جنگوں میں دونوں فریقوں کے مارنے جانے والوں کی مجموعی تعداد 900 سے 1600 بتائی جاتی ہیں۔  
جن جنگوں میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] نے خود بنفس نفیس شرکت کیں انہیں [[غزوہ|غَزوہ]] اور جن میں آپ نے شرکت نہیں کیں [[سریہ|سَریّہ]] کہا جاتا ہے۔ تاریخی منابع کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کی حیات مبارکہ میں تقریبا 80 جنگیں لڑی گئی ہیں۔ ان میں سے 30 جنگوں میں مسلحانہ جد و جہد کی نوبت آئی اور پانچ جنگوں میں لڑائی شدت اختیار کر گئی۔ پیغمر اکرمؐ کی ان جنگوں میں دونوں فریقوں کے مارنے جانے والوں کی مجموعی تعداد 900 سے 1600 بتائی جاتی ہیں۔  


[[قرآن]] میں ان جنگوں میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بعض جنگوں کا نام بھی قرآن میں آیا ہے۔ [[تفسیر|مفسرین]] کے مطابق [[سورہ حج کی آیت نمبر 39]] یا [[سورہ بقرہ کی آیت نمبر 190]] کے نازل ہونے کے بعد مسلمانوں کو باقاعدہ جنگ کا حکم دیا گیا۔ قرآن کے مطابق [[خدا]] نے ان جنگوں میں[[فرشتہ|فرشتوں]] کے ایک گروہ کے ذریعے دشمنوں کے دلوں میں خوف ایجاد کرنے اور  [[ایمان|مؤمنین]]  کے دلوں میں سکون اور اطمینان پیدا کرنے کے ذریعے مسلمانوں کی مدد کی۔
[[قرآن]] میں ان جنگوں میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بعض جنگوں کا نام بھی قرآن میں آیا ہے۔ [[تفسیر|مفسرین]] کے مطابق [[سورہ حج کی آیت نمبر 39]] یا [[سورہ بقرہ کی آیت نمبر 190]] کے نازل ہونے کے بعد مسلمانوں کو باقاعدہ جنگ کا حکم دیا گیا۔ قرآن کے مطابق [[خدا]] نے ان جنگوں میں [[فرشتہ|فرشتوں]] کے ایک گروہ کے ذریعے دشمنوں کے دلوں میں خوف ایجاد کرنے اور  [[ایمان|مؤمنین]]  کے دلوں میں سکون اور اطمینان پیدا کرنے کے ذریعے مسلمانوں کی مدد کی۔


پیغمبر اکرمؐ جنگوں میں فوجی اصولوں کی رعایت کرتے تھے اور فیصلہ کن جنگوں کی قیادت بنفس نفیس آپ خود کرتے تھے۔ اسی طرح ان جنگوں میں آپؐ انسانی حقوق کی بھی رعایت کرتے تھے اور عورتوں، بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو قتل کرنے سے منع کرتے تھے۔ [[صحابہ کرام]] سے مشورت کرنا، اجتماعی قتل عام سے پرہیز کرنا اور [[مدینہ]] اپنا جانشین مقرر کرنا ان جنگوں میں پیغمبر اکرمؐ کی سیرت کا حصہ مانے جاتے ہیں۔
پیغمبر اکرمؐ جنگوں میں فوجی اصولوں کی رعایت کرتے تھے اور فیصلہ کن جنگوں کی قیادت بنفس نفیس آپ خود کرتے تھے۔ اسی طرح ان جنگوں میں آپؐ انسانی حقوق کی بھی رعایت کرتے تھے اور عورتوں، بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو قتل کرنے سے منع کرتے تھے۔ [[صحابہ کرام]] سے مشورت کرنا، اجتماعی قتل عام سے پرہیز کرنا اور [[مدینہ]] اپنا جانشین مقرر کرنا ان جنگوں میں پیغمبر اکرمؐ کی سیرت کا حصہ مانے جاتے ہیں۔
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم