مندرجات کا رخ کریں

"پیغمبر اکرمؐ کی جنگیں" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6: سطر 6:
[[قرآن]] میں ان جنگوں میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بعض جنگوں کا نام بھی قرآن میں آیا ہے۔ [[تفسیر|مفسرین]] کے مطابق [[سورہ حج کی آیت نمبر 39]] یا [[سورہ بقرہ کی آیت نمبر 190]] کے نازل ہونے کے بعد مسلمانوں کو باقاعدہ جنگ کا حکم دیا گیا۔ قرآن کے مطابق [[خدا]] نے ان جنگوں میں [[فرشتہ|فرشتوں]] کے ایک گروہ کے ذریعے دشمنوں کے دلوں میں خوف ایجاد کرنے اور  [[ایمان|مؤمنین]]  کے دلوں میں سکون اور اطمینان پیدا کرنے کے ذریعے مسلمانوں کی مدد کی۔
[[قرآن]] میں ان جنگوں میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بعض جنگوں کا نام بھی قرآن میں آیا ہے۔ [[تفسیر|مفسرین]] کے مطابق [[سورہ حج کی آیت نمبر 39]] یا [[سورہ بقرہ کی آیت نمبر 190]] کے نازل ہونے کے بعد مسلمانوں کو باقاعدہ جنگ کا حکم دیا گیا۔ قرآن کے مطابق [[خدا]] نے ان جنگوں میں [[فرشتہ|فرشتوں]] کے ایک گروہ کے ذریعے دشمنوں کے دلوں میں خوف ایجاد کرنے اور  [[ایمان|مؤمنین]]  کے دلوں میں سکون اور اطمینان پیدا کرنے کے ذریعے مسلمانوں کی مدد کی۔


پیغمبر اکرمؐ جنگوں میں فوجی اصولوں کی رعایت کرتے تھے اور فیصلہ کن جنگوں کی قیادت بنفس نفیس آپ خود کرتے تھے۔ اسی طرح ان جنگوں میں آپؐ انسانی حقوق کی بھی رعایت کرتے تھے اور عورتوں، بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو قتل کرنے سے منع کرتے تھے۔ [[صحابہ کرام]] سے مشورت کرنا، اجتماعی قتل عام سے پرہیز کرنا اور [[مدینہ]] اپنا جانشین مقرر کرنا ان جنگوں میں پیغمبر اکرمؐ کی سیرت کا حصہ مانے جاتے ہیں۔
پیغمبر اکرمؐ جنگوں میں فوجی اصولوں کی رعایت کرتے تھے اور فیصلہ کن جنگوں کی قیادت بنفس نفیس آپ خود کرتے تھے۔ اسی طرح ان جنگوں میں آپؐ انسانی حقوق کی بھی رعایت کرتے تھے اور عورتوں، بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو قتل کرنے سے منع کرتے تھے۔ [[صحابہ کرام]] سے مشورت کرنا، اجتماعی قتل عام سے پرہیز کرنا اور [[مدینہ|مدینے]] میں اپنا جانشین مقرر کرنا ان جنگوں میں پیغمبر اکرمؐ کی سیرت کا حصہ مانے جاتے ہیں۔


پیغمبر اکرمؐ نے ان جنگوں میں مختلف جنگی حربوں جیسے فریب اور نفسیاتی جنگ وغیرہ سے فائدہ اٹھائے۔ آپ اپنے لشکر کو پانچ دستوں مرکز، قلب لشکر، دائیں بازو، بائیں بازو اور حمایت میں تقسیم کرتے تھے۔ کسی مسلمان کو جنگ میں شرکت کرنے پر مجبور نہیں کرتے تھے اور خواتین اور بچوں کو بھی جنگ میں شرکت کرنے سے روکتے تھے۔
پیغمبر اکرمؐ نے ان جنگوں میں مختلف جنگی حربوں جیسے فریب اور نفسیاتی جنگ وغیرہ سے فائدہ اٹھائے۔ آپ اپنے لشکر کو پانچ دستوں مرکز، قلب لشکر، دائیں بازو، بائیں بازو اور حمایت میں تقسیم کرتے تھے۔ کسی مسلمان کو جنگ میں شرکت کرنے پر مجبور نہیں کرتے تھے اور خواتین اور بچوں کو بھی جنگ میں شرکت کرنے سے روکتے تھے۔
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم