مندرجات کا رخ کریں

"ابو طالب علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 49: سطر 49:
ابو طالبؑ نے اپنے والد کی ہدایت پر اپنے آٹھ سالہ بھتیجے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمدؐ]] کی سرپرستی کا بیڑا اٹھایا۔<ref>سیره ابن‌هشام، ج 1، ص 116، دلائل النبوه، ج 2، ص 22۔</ref>
ابو طالبؑ نے اپنے والد کی ہدایت پر اپنے آٹھ سالہ بھتیجے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمدؐ]] کی سرپرستی کا بیڑا اٹھایا۔<ref>سیره ابن‌هشام، ج 1، ص 116، دلائل النبوه، ج 2، ص 22۔</ref>


[[ابن شہرآشوب]] کہتے ہیں: جناب [[عبد المطلب علیہ السلام|عبد المطلب]] نے وقت وصال ابو طالبؑ کو بلوایا اور کہا:
[[ابن شہرآشوب]] کہتے ہیں: جناب [[عبد المطلب علیہ السلام|عبد المطلب]] نے وقت وصال کے وقت ابو طالبؑ کو بلوایا اور کہا:
:"بیٹا! تم [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمدؐ]] کی نسبت میری محبت کی شدت سے آگاہ ہو، اب دیکھونگا کہ ان کے حق میں میری وصیت پر کس طرح عمل کرتے ہو"۔ ابو طالبؑ نے جوابا کہا:
:"بیٹا! تم [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمدؐ]] کی نسبت میری محبت کی شدت سے آگاہ ہو، اب دیکھونگا کہ ان کے حق میں میری وصیت پر کس طرح عمل کرتے ہو"۔ ابو طالبؑ نے جوابا کہا:
:"ابا جان! مجھے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمدؐ]] کے بارے میں سفارش کرنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ وہ میرا بیٹا اور میرا بھتیجا ہے۔
:"ابا جان! مجھے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمدؐ]] کے بارے میں سفارش کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ میرا بیٹا اور میرا بھتیجا ہے۔


[[ابن شہر آشوب]] مزید کہتے ہیں: "[[عبد المطلب علیہ السلام|عبد المطلب]]ؑ" کا انتقال ہوا تو ابو طالبؑ نے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] کو کھانے پینے اور لباس و پوشاک میں اپنے اہل خانہ پر مقدم رکھا۔<ref>مناقب، ج 1، ص 36۔</ref> [[ابن ہشام]] لکھتے ہیں: "ابو طالبؑ رسول خداؐ کو خاص توجہ دیتے تھے؛ اور آپؐ پر اپنے بیٹوں سے زیادہ احسان کرتے تھے، بہترین غذا آپؐ کے لئے فراہم کرتے تھے اور آپؐ کا بستر اپنے بستر کے ساتھ بچھا دیتے تھے اور ان کو ہمیشہ ساتھ رکھنے کی کوشش کرتے تھے"۔<ref>طبقات ابن‌ سعد، ج  1، ص 119۔</ref>
[[ابن شہر آشوب]] مزید کہتے ہیں: "[[عبد المطلب علیہ السلام|عبد المطلب]]ؑ" کا انتقال ہوا تو ابو طالبؑ نے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] کو کھانے پینے اور لباس و پوشاک میں اپنے اہل خانہ پر مقدم رکھا۔<ref>مناقب، ج 1، ص 36۔</ref> [[ابن ہشام]] لکھتے ہیں: "ابو طالبؑ رسول خداؐ پر خاص توجہ دیتے تھے؛ اور آپؐ پر اپنے بیٹوں سے زیادہ احسان کرتے تھے، بہترین غذا آپؐ کے لئے فراہم کرتے تھے اور آپؐ کا بستر اپنے بستر کے ساتھ بچھا دیتے تھے اور ان کو ہمیشہ ساتھ رکھنے کی کوشش کرتے تھے"۔<ref>طبقات ابن‌ سعد، ج  1، ص 119۔</ref>


ابو طالبؑ جب بھی اپنے بیٹوں بیٹیوں کو کھانا کھلانے کے لئے دسترخوان بچھاکر کہا کرتے تھے کہ "رک جاؤ کہ میرا بیٹا (رسول خداؐ) آ جائے۔<ref>ابن شہر آشوب، مناقب، ج 1، ص 37۔</ref>
ابو طالبؑ جب بھی اپنے بیٹوں بیٹیوں کو کھانا کھلانے کے لئے دسترخوان بچھاکر کہا کرتے تھے کہ "رک جاؤ کہ میرا بیٹا (رسول خداؐ) آ جائے۔<ref>ابن شہر آشوب، مناقب، ج 1، ص 37۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم