مندرجات کا رخ کریں

"ابو طالب علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 58: سطر 58:


== رسول اللہؐ کے حامی و پشت پناہ ==
== رسول اللہؐ کے حامی و پشت پناہ ==
{{نقل قول
|عنوان=ابوطالب کے اشعار کا ایک نمونہ
|نقل‌ قول={{حدیث|أَلَمْ تَعْلَمُوا أَنَّا وَجَدْنَا مُحَمَّدًا}}
{{حدیث|نَبِیا کمُوسَی خُطَّ فِی أَوَّلِ الْکتُبِ}}
{{حدیث|وَأَنَّ عَلَیهِ فِی الْعِبَادِ مَحَبَّةً}}
{{حدیث|وَلَا خَیرَ مِمَّنْ خَصَّهُ اللَّهُ بِالْحُبِّ}}
کیا نہیں جانتے ہم نے حضرت محمدؐ کو حضرت موسی کی طرح پیغمبر پایا اور ان کا نام اور ان کی نشانی آسمانی کتابوں میں آیا ہے، خدا کی مخلوقات کو ان سے ایک خاص محبت ہے، اور جس کی محبت خدا نے لوگوں کے دلوں میں ودیعت کی ہے اس پر ستم روا نہیں کیا جا سکتا۔
|مآخذ=<small>ابن هشام، السیرة النبویة، دارالمعرفه، ج۱، ص۳۵۲. </small>
|سمت=بائیں
|چوڑائی=200px
|حاشیہ=
|اندازه خط=۱۵px
|رنگ پس‌زمینه =#۹۹ff99
|شکل‌بندی =
|پس‌زمینه عنوان =
|رنگ خط عنوان=
|شکل‌بندی عنوان=
|تراز نقل‌قول=وسط
|شکل‌بندی نقل‌قول =
|گیومه نقل‌قول =
|سمت =بائیں
|شکل‌بندی منبع =
}}
تاریخی روایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابو طالب(ع) نے [[قریش]] کے دباؤ، سازشوں دھونس دھمکیوں اور ان کی طرف لاحق خطرات کے مقابلے میں رسول اکرم(ص) کے بےشائبہ اور بےدریغ حمایت جاری رکھی۔ گوکہ ابو طالب(ع) کی عمر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کی بعثت کے وقت پچھتر برس ہوچکی تھی، تاہم انھوں نے ابتداء ہی سے آپ(ص) کی حمایت و ہمراہی کو ثابت کرکھ ے دکھایا۔ انھوں نے قریش کے عمائدین کے سے باضابطہ ملاقاتوں کے دوران رسول اللہ(ص) کی غیر مشروط اور ہمہ جہت حمایت کا اعلان کیا۔<ref>سیره ابن هشام، ج1، ص172 و 173۔</ref> قریشیوں نے کہا: [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] کو ہمارے حوالے کریں تا کہ ہم انہیں قتل کریں؛ ہم ان کے بدلے [[مکہ]] کا انتہائی خوبصورت نوجوان "عماره بن ولید مخزومی" آپ کے سپرد کریں گے؛ تو مؤمن قریش نے جواب دیا: "اچھا تو تم میرا بیٹا مجھ سے لے کر قتل کرو گے اور میں تمہارے بیٹے کو پالوں گا اور کھلاؤنگا اور پلاؤنگا؟"۔ ابو طالب(ع) نے فریشیوں پر لعنت ملامت کی اور انہيں دھمکی دی کہ اگر رسول اللہ(ص) کے خلاف اپنی سازشوں سے باز نہ آئیں تو انہيں ہلاک کردیں گے۔<ref>سیره ابن هشام، ج1، ص173۔</ref>۔<ref>انساب الاشراف، ج 1، ص 31۔</ref>
تاریخی روایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابو طالب(ع) نے [[قریش]] کے دباؤ، سازشوں دھونس دھمکیوں اور ان کی طرف لاحق خطرات کے مقابلے میں رسول اکرم(ص) کے بےشائبہ اور بےدریغ حمایت جاری رکھی۔ گوکہ ابو طالب(ع) کی عمر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کی بعثت کے وقت پچھتر برس ہوچکی تھی، تاہم انھوں نے ابتداء ہی سے آپ(ص) کی حمایت و ہمراہی کو ثابت کرکھ ے دکھایا۔ انھوں نے قریش کے عمائدین کے سے باضابطہ ملاقاتوں کے دوران رسول اللہ(ص) کی غیر مشروط اور ہمہ جہت حمایت کا اعلان کیا۔<ref>سیره ابن هشام، ج1، ص172 و 173۔</ref> قریشیوں نے کہا: [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] کو ہمارے حوالے کریں تا کہ ہم انہیں قتل کریں؛ ہم ان کے بدلے [[مکہ]] کا انتہائی خوبصورت نوجوان "عماره بن ولید مخزومی" آپ کے سپرد کریں گے؛ تو مؤمن قریش نے جواب دیا: "اچھا تو تم میرا بیٹا مجھ سے لے کر قتل کرو گے اور میں تمہارے بیٹے کو پالوں گا اور کھلاؤنگا اور پلاؤنگا؟"۔ ابو طالب(ع) نے فریشیوں پر لعنت ملامت کی اور انہيں دھمکی دی کہ اگر رسول اللہ(ص) کے خلاف اپنی سازشوں سے باز نہ آئیں تو انہيں ہلاک کردیں گے۔<ref>سیره ابن هشام، ج1، ص173۔</ref>۔<ref>انساب الاشراف، ج 1، ص 31۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,273

ترامیم