مندرجات کا رخ کریں

"وفاق المدارس الشیعہ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''وفاق المدارس شیعہ پاکستان'''،  [[شیعہ]] [[دین اسلام|دینی]] مدارس کا واحد تعلیمی بورڈ ہے۔اس کا مرکزی دفتر پاکستان کی شیعہ قدیمی درسگاہ [[جامعۃ المنتظر]] لاہور میں ہے۔ پاکستان معرض  وجود میں آنے سے تین عشرے پہلے بھی موجودہ پاکستان کے چکرالہ، میانوالی اور ملتان میں شیعہ مدارس  کی تاریخ ملتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دینی مدارس میں اضافہ ہونے کے سبب ان  کے باہمی روابط کی ضرورت کے پیش نظر شیعہ علماء نے پاکستان میں ایک مرکزی تعلیمی بورڈ کی داغ بیل ڈالنے کے سلسلے میں صلاح مشوروں کے لیے نشستوں کا سلسلہ شروع کیا، جس کے نتیجے میں سنہ 1958ء میں جامعۃ المنتظر لاہور میں شیعہ علماء کا ایک ملک گیر اجتماع منعقد ہوا۔ اس اجتماع میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا بنیادی ڈھانچہ بنا۔<br>
'''وفاق المدارس شیعہ پاکستان'''،  [[شیعہ]] [[دین اسلام|دینی]] مدارس کا واحد تعلیمی بورڈ ہے۔ جس کا مرکزی دفتر [[جامعۃ المنتظر]] لاہور میں ہے۔ پاکستان میں شیعہ دینی مدارس کے درمیان باہمی روابط کی ضرورت کے پیش نظر سنہ 1958ء میں جامعۃ المنتظر لاہور میں شیعہ علماء کا ایک ملک گیر اجتماع منعقد ہوا جس میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا بنیادی ڈھانچہ بنا۔<br>
شیعہ دینی مدارس کے لیے مشترکہ نصاب مرتب کرنا، مدارس میں سالانہ تعطیلات کا اعلان کرنا، سالانہ امتحانات کے نظام الاوقات اور نتائج کا اعلان کرنا، طلبا کی مختلف تعلیمی سطوح سے فراغت کے بعد انہیں اسناد جاری کرنا اور میٹرک سے لے کر "ایم اے" تک کی ایکولینسی اسناد جاری کرنا اس ادارے کے بنیادی امور میں سے ہیں۔<br>
شیعہ دینی مدارس کے لیے مشترکہ نصاب مرتب کرنا، سالانہ تعطیلات اور امتحانات کے نظام الاوقات کا اعلان، مختلف تعلیمی سطوح سے فراغت کے بعد طلباء کے لئے تعلیمی اور میٹرک سے لے کر "ایم اے" تک کی ایکویلینسی اسناد جاری کرنا اس ادارے کے بنیادی امور میں سے ہیں۔<br>
===شیعہ مدارس کا تاریخی پس منظر===
===شیعہ مدارس کا تاریخی پس منظر===
برصغیر [[پاکستان|پاک]] و ہند میں مدارس دینیہ کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ مختلف جگہوں پر مدارس کی شکل میں دینی تعلیمی سرگرمیاں جاری رہتی تھیں۔ شیعہ مدارس دینیہ کی تاریخ کے مطابق موجودہ پاکستان میں سنہ 1914ء میں شہر چکرالہ اور میانوالی میں دو دینی مدرسوں کی بنیاد رکھی گئی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص5</ref> اس کے بعد سنہ1925ء کو  ملتان میں مدرسہ علمیہ باب العلوم کی تاسیس کی تارخ ملتی ہے۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص6</ref>اسی طرح سنہ1941ء کو ملتان میں ہی مدرسہ مخزن العلوم الجعفریہ کی بنیاد ڈالی گئی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص6</ref>جبکہ سنہ1951ء میں سرگودھا میں مدرسہ محمدیہ بنا اور لاہور میں جامعہ امامیہ کی بنیاد پڑی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ  پاکستان، بی تا، ص6</ref> <br>
برصغیر [[پاکستان|پاک]] و ہند میں مدارس دینیہ کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ مختلف جگہوں پر مدارس کی شکل میں دینی تعلیمی سرگرمیاں جاری رہتی تھیں۔ شیعہ مدارس دینیہ کی تاریخ کے مطابق موجودہ پاکستان میں سنہ 1914ء میں شہر چکرالہ اور میانوالی میں دو دینی مدرسوں کی بنیاد رکھی گئی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص5</ref> اس کے بعد سنہ1925ء کو  ملتان میں مدرسہ علمیہ باب العلوم کی تاسیس کی تارخ ملتی ہے۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص6</ref>اسی طرح سنہ1941ء کو ملتان میں ہی مدرسہ مخزن العلوم الجعفریہ کی بنیاد ڈالی گئی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، بی تا، ص6</ref>جبکہ سنہ1951ء میں سرگودھا میں مدرسہ محمدیہ بنا اور لاہور میں جامعہ امامیہ کی بنیاد پڑی۔<ref>دفتر وفاق المدارس شیعہ پاکستان، معرفی نامہ وفاق المدارس الشیعہ  پاکستان، بی تا، ص6</ref> <br>
confirmed، movedable
5,154

ترامیم