مندرجات کا رخ کریں

"روزے کا کفارہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
[[صاحب جواہر]] کا نظریہ ہے کہ روایات کی بنا پر کسی بھی مبطلات روزہ کو انجام دینے کی وجہ سے قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی واجب ہوتا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۶، ص۲۲۶۔</ref> سید ابوالقاسم خوئی کے مطابق اگر کسی بھی چیز سے روزہ باطل ہو جائے یہاں تک کہ خدا و پیغمبر پر جھوٹ ہو یا قے کرنا، یہ سب بھی کفارہ کا سبب ہوتا ہے۔<ref> خویی، موسوعۃ الإمام الخوئی، ۱۴۱۸ق، ج۲۱، ص۳۰۵۔</ref>
[[صاحب جواہر]] کا نظریہ ہے کہ روایات کی بنا پر کسی بھی مبطلات روزہ کو انجام دینے کی وجہ سے قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی واجب ہوتا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۶، ص۲۲۶۔</ref> سید ابوالقاسم خوئی کے مطابق اگر کسی بھی چیز سے روزہ باطل ہو جائے یہاں تک کہ خدا و پیغمبر پر جھوٹ ہو یا قے کرنا، یہ سب بھی کفارہ کا سبب ہوتا ہے۔<ref> خویی، موسوعۃ الإمام الخوئی، ۱۴۱۸ق، ج۲۱، ص۳۰۵۔</ref>


دوسری طرف، کچھ فقہا کا خیال ہے کہ روزہ باطل کرنے کا لازمی مطلب یہ نہیں ہے کہ کفارہ واجب ہے۔<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ: طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی مع التعلیقات، ۱۴۲۸ق، ج۲، ص۳۸۔</ref> [[امام خمینی]] کے مطابق اگر ایک شخص جان کر قے کرے یا رات میں مُجنِب ہو جائے اور تین مرتبہ بیدار ہو اور پھر سو جائے یہاں تک کہ اذان صبح کے وقت بھی بیدار نہ ہو تو اس کے اوپر صرف اس دن کی قضا واجب ہوگی اور کوئی کفارہ واجب نہ ہوگا۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۶ق، ص۳۴۶۔</ref> [[محقق حلی]] کے بھی مطابق اگر کوئی شخص اذان صبح یا اذان مغرب کے وقت کو سمجھنے میں غلطی کرے اور روزہ کھول لے تو اس صورت میں اس پر صرف روزہ کی قضا واجب ہوگی اور کوئی کفارہ واجب نہ ہوگا۔<ref>محقق حلّی، الرسائل التسع، ۱۴۱۳ق، ص۳۵۱۔</ref>
دوسری طرف، کچھ فقہا کا خیال ہے کہ روزہ باطل کرنے کا لازمی مطلب یہ نہیں ہے کہ کفارہ واجب ہے۔<ref>برای نمونہ نگاہ کنید بہ: طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی مع التعلیقات، ۱۴۲۸ق، ج۲، ص۳۸۔</ref> [[امام خمینی]] کے مطابق اگر ایک شخص جان کر قے کرے یا رات میں مُجنِب ہو جائے اور تین مرتبہ بیدار ہو اور پھر سو جائے یہاں تک کہ اذان صبح کے وقت بھی بیدار نہ ہو تو اس کے اوپر صرف اس دن کی قضا واجب ہوگی اور کوئی کفارہ واجب نہ ہوگا۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۶ق، ص۳۴۶۔</ref>  
 


==حرام یا حلال کے ذریعہ روزہ باطل کرنے میں کفارہ کا فرق==
==حرام یا حلال کے ذریعہ روزہ باطل کرنے میں کفارہ کا فرق==
سطر 48: سطر 47:
* سیستانی، سیدعلی، منہاج الصالحین، انتشارات دفتر آیۃ اللہ سیستانی، قم، چاپ پنجم، ۱۴۱۷ھ۔
* سیستانی، سیدعلی، منہاج الصالحین، انتشارات دفتر آیۃ اللہ سیستانی، قم، چاپ پنجم، ۱۴۱۷ھ۔
* طباطبایی یزدی، سید محمدکاظم، العروۃ الوثقی مع التعلیقات، تعلیقات: امام خمینی، خویی، سید ابوالقاسم، گلپایگانی، سید محمدرضا، مکارم شیرازی، ناصر، قم، انتشارات مدرسہ امام علی بن ابی‌طالب(ع)، چاپ اول، ۱۴۲۸ھ۔
* طباطبایی یزدی، سید محمدکاظم، العروۃ الوثقی مع التعلیقات، تعلیقات: امام خمینی، خویی، سید ابوالقاسم، گلپایگانی، سید محمدرضا، مکارم شیرازی، ناصر، قم، انتشارات مدرسہ امام علی بن ابی‌طالب(ع)، چاپ اول، ۱۴۲۸ھ۔
* محقق حلّی، جعفر بن حسن، الرسائل التسع، محقق و مصحح: رضا استادی‌، رضا، قم، کتابخانہ آیۃاللہ مرعشی نجفی، چاپ اول، ۱۴۱۳ھ۔
* مشکینی، میرزاعلی، مصطلحات الفقہ، بے‌جا، بے‌نا، ۱۴۱۹ھ۔
* مشکینی، میرزاعلی، مصطلحات الفقہ، بے‌جا، بے‌نا، ۱۴۱۹ھ۔
* مکارم شیرازی، ناصر، رسالہ توضیح المسائل، قم، انتشارات مدرسہ امام علی بن ابی‌طالب(ع)، چاپ پنجاہ ودوم، ۱۴۲۹ھ۔
* مکارم شیرازی، ناصر، رسالہ توضیح المسائل، قم، انتشارات مدرسہ امام علی بن ابی‌طالب(ع)، چاپ پنجاہ ودوم، ۱۴۲۹ھ۔
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم