گمنام صارف
"حدیث شد رحال" کے نسخوں کے درمیان فرق
←شیعوں کا نظریہ
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 37: | سطر 37: | ||
==شیعوں کا نظریہ== | ==شیعوں کا نظریہ== | ||
بعض فقہائے شیعہ نے اس حدیث کو اہل سنت سے نقل کرتے ہوئے اس کے بارے میں کہا ہے کہ: ان تینوں مساجد کے علاوہ نماز پڑھنے کے لئے سفر کرنا کوئی فضیلت نہیں رکھتا اس لئے کہ فضیلت کے لحاظ سے دیگر تمام مساجد برابر ہیں۔ لہذا اپنے شہر کی مسجد کی بہ نسبت دوسرے شہر کی مسجد میں نماز پڑھنے کی غرض سے سفر کرنا کوئی قابل امتیاز عمل نہیں ہے۔<ref>شہید اول، ذكرى الشیعۃ، ۱۴۱۹ھ، ج۳، ص۱۱۰۔</ref> | بعض فقہائے شیعہ نے اس حدیث کو اہل سنت سے نقل کرتے ہوئے اس کے بارے میں کہا ہے کہ: ان تینوں مساجد کے علاوہ [[نماز]] پڑھنے کے لئے سفر کرنا کوئی فضیلت نہیں رکھتا اس لئے کہ فضیلت کے لحاظ سے دیگر تمام مساجد برابر ہیں۔ لہذا اپنے شہر کی [[مسجد]] کی بہ نسبت دوسرے شہر کی مسجد میں نماز پڑھنے کی غرض سے سفر کرنا کوئی قابل امتیاز عمل نہیں ہے۔<ref> شہید اول، ذكرى الشیعۃ، ۱۴۱۹ھ، ج۳، ص۱۱۰۔</ref> | ||
حدیث شد رحال کے جیسی دوسری روایت [[حضرت علیؑ]] سے وارد ہوئی ہے کہ آپؑ فرماتے ہیں: مسجد کی قصد سے سفر نہیں کرنا چاہئے مگر تین مسجد کے لئے: مسجد الحرام، مسجد النبی، [[مسجد کوفہ]]۔ بعض علمائے شیعہ اس حدیث کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث ان تین مساجد میں نماز پڑھنے کی اہمیت و فضیلت کو بیان کر رہی ہے۔<ref>علامہ حلی، منتہی المطلب، ۱۴۱۲ق ج۶، ص۳۱۳۔</ref> | حدیث شد رحال کے جیسی دوسری روایت [[حضرت علیؑ]] سے وارد ہوئی ہے کہ آپؑ فرماتے ہیں: مسجد کی قصد سے سفر نہیں کرنا چاہئے مگر تین مسجد کے لئے: مسجد الحرام، مسجد النبی، [[مسجد کوفہ]]۔ بعض علمائے شیعہ اس حدیث کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث ان تین مساجد میں نماز پڑھنے کی اہمیت و فضیلت کو بیان کر رہی ہے۔<ref> علامہ حلی، منتہی المطلب، ۱۴۱۲ق ج۶، ص۳۱۳۔</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |