گمنام صارف
"قذف" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{احکام}} | {{احکام}} | ||
{{ فقہی توصیفی مقالہ}} | {{ فقہی توصیفی مقالہ}} | ||
'''قَذْف''' کسی | '''قَذْف''' کسی کی طرف [[زنا]] یا [[لواط]] کی نسبت دینے کو کہتے ہیں۔ [[فقہاء]] نے قذف کے اثبات اور اس پر [[حد]] جاری ہونے کے کچھ شرائط ذکر کئے ہیں جیسا کہ [[بلوغ]]، [[عقل]] اور [[اسلام]]۔ قذف کی حد، اسّی کوڑے ہے۔ البتہ یہ [[حد]] اس وقت جاری ہوگی جب اس کا مطالبہ وہ کرے جس کے ساتھ قذف ہوا ہے۔ اور اسی طرح اگر جس کے ساتھ قذف واقع ہوا ہے وہ حد کا مطالبہ نہ کرے یا اس کی طرف سے اس تہمت کی تائید نہ ہو اور قاذف اپنی صفائی میں [[بینہ]] پیش کردے تو یہ حد ساقط ہو جاتی ہے۔ | ||
قذف [[گناہان کبیرہ]] میں سے ہے اور اس کے اپنے کچھ مخصوص احکام ہیں جیسا کہ قذف کے سلسلہ میں خود اپنے حق میں قاذف کی [[بینہ|شہادت]] قبول نہیں کی جائے گی اور قول مشہور کی | قذف [[گناہان کبیرہ]] میں سے ہے اور اس کے اپنے کچھ مخصوص [[احکام]] ہیں جیسا کہ قذف کے سلسلہ میں خود اپنے حق میں قاذف کی [[بینہ|شہادت]] قبول نہیں کی جائے گی اور قول مشہور کی بنا پر جس شخص پر تین مرتبہ قذف کی حد جاری ہو چکی ہو اسے چوتھی مرتبہ میں قتل کر دیا جائے گا۔ | ||
==مفہوم اور اہمیت == | ==مفہوم اور اہمیت == | ||
کسی پر [[زنا]] اور [[لواط]] کی تہمت لگانے کو قذف کہتے ہیں۔<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، ۱۴۱۰ھ ، ج۹، ص۱۶۶؛ عبدالرحمان، معجم المصطلاحات و الالفاظ الفقہیۃ، ج۳، ص۷۴۔</ref> لغت میں قذف کسی پتھر یا زبان وغیرہ سے حملہ کرنے کو کہتے ہیں۔<ref>فراہیدی، العین، ۱۴۱۰ھ، ج۵، ص۱۳۵(لفظ قذف کے ذیل میں)۔</ref> کہا گیا ہے کہ جو شخص کسی کی طرف قذف کی نسبت دیتا ہے گویا وہ اس کی طرف تہمتوں کے تیر چلا رہا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ء، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref> فقہ میں دوسرے پر زنا یا لواط کی تہمت لگانے والے کو قاذف اور جس پر تہمت لگائی جارہی ہو اسے مقذوف کہا جاتا ہے۔ <ref>مزید معلومات کے لئے رجوع کیجئے: موسوعۃ الامام الخوئی،ج۴۱، ص۳۱۴۔</ref> | کسی پر [[زنا]] اور [[لواط]] کی تہمت لگانے کو قذف کہتے ہیں۔<ref> شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ، ۱۴۱۰ھ ، ج۹، ص۱۶۶؛ عبدالرحمان، معجم المصطلاحات و الالفاظ الفقہیۃ، ج۳، ص۷۴۔</ref> لغت میں قذف کسی پتھر یا زبان وغیرہ سے حملہ کرنے کو کہتے ہیں۔<ref> فراہیدی، العین، ۱۴۱۰ھ، ج۵، ص۱۳۵(لفظ قذف کے ذیل میں)۔</ref> کہا گیا ہے کہ جو شخص کسی کی طرف قذف کی نسبت دیتا ہے گویا وہ اس کی طرف تہمتوں کے تیر چلا رہا ہے۔<ref> نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ء، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref> [[فقہ]] میں دوسرے پر زنا یا لواط کی تہمت لگانے والے کو قاذف اور جس پر تہمت لگائی جارہی ہو اسے مقذوف کہا جاتا ہے۔<ref> مزید معلومات کے لئے رجوع کیجئے: موسوعۃ الامام الخوئی،ج۴۱، ص۳۱۴۔</ref> | ||
قذف [[گناہ کبیرہ]] ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، مؤسسہ مطبوعات دار العلم، ج۱، ص۲۷۴۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ایک روایت میں سحر، [[شرک]]، [[قتل نفس]]، [[یتیم]] کا مال کھانے اور اسی طرح [[ربا|رِبا]] کھانےاور [[جہاد]] کے دوران جنگ سے فرار کرنے وغیرہ کو ہلاک کرنے والے گناہوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔<ref> شیخ صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۳۶۴۔</ref>قذف کے سلسلہ میں فقہی کتابوں میں [[حد شرعی|باب حدود]] میں بحث کی جاتی ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ش، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref> | قذف [[گناہ کبیرہ]] ہے۔<ref> امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، مؤسسہ مطبوعات دار العلم، ج۱، ص۲۷۴۔</ref> [[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول ایک روایت میں سحر، [[شرک]]، [[قتل نفس]]، [[یتیم]] کا مال کھانے اور اسی طرح [[ربا|رِبا]] کھانےاور [[جہاد]] کے دوران جنگ سے فرار کرنے وغیرہ کو ہلاک کرنے والے گناہوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔<ref> شیخ صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۳۶۴۔</ref> قذف کے سلسلہ میں [[فقہی]] کتابوں میں [[حد شرعی|باب حدود]] میں بحث کی جاتی ہے۔<ref> نجفی، جواہر الکلام، ۱۳۶۲ش، ج۴۱، ص۴۰۲۔</ref> | ||
== سزا == | == سزا == |