مندرجات کا رخ کریں

"آل یاسین" کے نسخوں کے درمیان فرق

279 بائٹ کا اضافہ ،  22 جنوری 2021ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6: سطر 6:
[[سورہ صافات]] کی آیت {{قرآن کا متن|سَلَامٌ عَلَىٰ إِلْ يَاسِينَ}}<ref>سورہ صافات، آیہ۱۳۰۔</ref> میں "ال یاسین" کی تعبیر استعمال ہوئی ہے۔ قراء اور مفسّرین اس لفظ کو مختلف طریقوں سے تلفظ کرتے ہیں۔ [[مکہ|مکّہ]]، [[بصرہ]] اور [[کوفہ]] کے اکثر قرّاء اسے اِل‌ یاسین جبکہ [[مدینہ]] کے اکثر قرّاء اسے آل یاسین پڑھتے کرتے ہیں۔<ref>طبری، جامع البیان، ج۲۳، ص۶۱۔</ref>
[[سورہ صافات]] کی آیت {{قرآن کا متن|سَلَامٌ عَلَىٰ إِلْ يَاسِينَ}}<ref>سورہ صافات، آیہ۱۳۰۔</ref> میں "ال یاسین" کی تعبیر استعمال ہوئی ہے۔ قراء اور مفسّرین اس لفظ کو مختلف طریقوں سے تلفظ کرتے ہیں۔ [[مکہ|مکّہ]]، [[بصرہ]] اور [[کوفہ]] کے اکثر قرّاء اسے اِل‌ یاسین جبکہ [[مدینہ]] کے اکثر قرّاء اسے آل یاسین پڑھتے کرتے ہیں۔<ref>طبری، جامع البیان، ج۲۳، ص۶۱۔</ref>


==قرآن میں آل یاسین سے مراد==<!--
==قرآن میں آل یاسین سے مراد==
إل یاسین کے بارے میں کئی اقوال موجود ہیں:
إل یاسین کے بارے میں کئی اقوال موجود ہیں:
# إل یاسین [[حضرت الیاس|الیاس]] کی ایک تلفظ ہے، جس طرح میکال و [[میکائیل]] اور سیناء و سینین ایک لفظ کے دو الگ الگ تلفظ ہیں۔<ref>طبری، جامع البیان، ج۲۳، ص۶۱۔</ref> بہ گفتہ ابن جنّی، این‌گونہ تلفظ در میان اعراب رایج بودہ است۔<ref>قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ج۵، ص۱۲۰۔</ref>
# إل یاسین لفظ [[حضرت الیاس|الیاس]] کا ایک تلفظ ہے، جس طرح میکال و [[میکائیل]] اور سیناء و سینین ایک لفظ کے دو الگ الگ تلفظ ہیں۔<ref>طبری، جامع البیان، ج۲۳، ص۶۱۔</ref> ابن جنّی کے مطابق اس طرح کے تلفظ عربوں میں رائج ہے۔<ref>قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ج۵، ص۱۲۰۔</ref>
# بہ گفتہ زجّاج، ال یاسین جمع الیاس است و یاءِ نسبت در آن حذف شدہ است و منظور از آن الیاس و پیروانش است۔<ref>طبری، جامع البیان، ج۵، ص۸۱؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۱۳، ص۳۹۲۔</ref>
# زجّاج کے مطابق إل یاسین لفظ الیاس کا جمع ہے اور اس میں سے یاءِ نسبت کو حذف کیا گیا ہے اور اس سے حضرت الیاس اور ان کے ماننے والے مراد ہیں۔<ref>طبری، جامع البیان، ج۵، ص۸۱؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۱۳، ص۳۹۲۔</ref>
# یاسین پدر [[الیاس]] است۔<ref>زمخشری، الکشاف، ج۳، ص۳۵۲۔</ref> و آل، خاندان یاسین(الیاس) است۔<ref>بیضاوی، انوارالتنزیل، ج۲، ص۲۹۹۔</ref>
# یاسین [[حضرت الیاس]] کے والد کا نام ہے<ref>زمخشری، الکشاف، ج۳، ص۳۵۲۔</ref> اور آل یاسین سے مراد خاندان حضرت الیاس ہیں۔<ref>بیضاوی، انوارالتنزیل، ج۲، ص۲۹۹۔</ref>
# یاسین نام [[سورہ]] یا [[قرآن]] است و آل‌یاسین اہل [[قرآن]] و مؤمنان بہ آنند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۸۲؛ فخررازی، تفسیر کبیر، ج۲۶، ص۱۲۶۔</ref>
# یاسین [[قرآن]] یا اس کی کسی ایک [[سورت]] کا نام ہے اور آل‌ یاسین اہل [[قرآن]] اور مؤمنین کو کہا جاتا ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۸۲؛ فخررازی، تفسیر کبیر، ج۲۶، ص۱۲۶۔</ref>
# یاسین نام [[حضرت محمد(ص)]] و آل، [[اہل بیت(ع)|خاندان]] اویند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۸۲۔</ref> از [[ابن عباس]] نقل شدہ کہ ما [[اہل بیت(ع)|آل محمّد]] آل یاسینیم۔<ref>سیوطی، الدّر المنثور، ج۵، ص۲۸۶۔</ref> البتہ آل محمّد در گفتہ ابن‌عباس در معنی اعم بہ کار رفتہ است؛ و نیز از [[حضرت علی(ع)]] نقل شدہ است کہ در آیہ «سلام علی ال یاسین»،<ref>سورہ صافات، آیہ۳۰۔</ref> یاسین محمّد(ص) و ما آل یاسینیم۔<ref>حسکانی، شواہد تنزیل، ج۲، صص۱۰۹-۱۱۲؛ طباطبایی، المیزان، ج۱۷، ص۱۵۹۔</ref>
# یاسین [[حضرت محمدؐ]] کا نام ہے اور آل یاسین آپؐ کی [[اہل بیتؑ]] ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۸۲۔</ref> [[ابن عباس]] سے منقول ہے کہ ہم [[اہل بیتؑ|آل محمّد]] آل یاسین ہیں۔<ref>سیوطی، الدّر المنثور، ج۵، ص۲۸۶۔</ref> البتہ آل محمّد ابن‌ عباس  کے اس قول میں آل محمد کا عمومی معنا لیا گیا ہے؛ [[حضرت علیؑ]] سے بھی منقول ہے کہ مذکورہ بالا آیت: {{قرآن کا متن|سلام علی ال یاسین}}،<ref>سورہ صافات، آیہ130۔</ref> میں یاسین سے مراد حضرت محمّدؐ اور آل یاسین سے مراد ہم اہل بییتؑ ہیں۔<ref>حسکانی، شواہد تنزیل، ج۲، صص۱۰۹-۱۱۲؛ طباطبایی، المیزان، ج۱۷، ص۱۵۹۔</ref>


== زیارت آل‌یاسین ==
== زیارت آل‌ یاسین ==<!--
{{اصلی|زیارت آل‌یاسین}}
{{اصلی|زیارت آل‌یاسین}}
زیارت آل یاسین، یکی از [[زیارتنامہ|زیارت‌نامہ‌ہای]] مشہور [[امام زمان(عج)]] است کہ با جملۀ «سلامٌ عَلی آلِ یاسین» آغاز می‌شود۔ راوی این زیارت [[محمد بن عبداللہ حمیری]] است کہ در اواخر دوران [[غیبت صغری]] می‌زیستہ و مکاتبات متعددی بہ وسیلہ او نقل شدہ کہ از جملہ آن‌ہا [[توقیع|توقیعی]] است کہ متضمن زیارت آل یاسین است۔
زیارت آل یاسین، یکی از [[زیارتنامہ|زیارت‌نامہ‌ہای]] مشہور [[امام زمان(عج)]] است کہ با جملۀ «سلامٌ عَلی آلِ یاسین» آغاز می‌شود۔ راوی این زیارت [[محمد بن عبداللہ حمیری]] است کہ در اواخر دوران [[غیبت صغری]] می‌زیستہ و مکاتبات متعددی بہ وسیلہ او نقل شدہ کہ از جملہ آن‌ہا [[توقیع|توقیعی]] است کہ متضمن زیارت آل یاسین است۔
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم