گمنام صارف
"طواسین" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''طَواسین''' | '''طَواسین''' ان قرآنی سورتوں کو کہا جاتا ہے جو "طسم" ([[سورہ شعراء]] اور [[سورہ قصص]]) اور "طس" ([[سورہ نمل]]) سے شروع ہوتی ہیں۔<ref> راميار، تاريخ قرآن، ۱۳۸۷ش، ص۵۹۷۔</ref> طواسین کی تلاوت کی فضیلت کے بارے میں [[امام صادقؑ]] سے نقل ہوا ہے کہ جو شخص [[شب جمعہ]] کو طواسین کی تلاوت کرے، وہ اولیاء اللہ میں سے ہوگا اور خدا کے لطف و کرم کے سایے میں مقام پائے گا۔ دنیا میں ہرگز اس پر سختی اور تنگی نہیں ہوگی اور آخرت میں اسے بہشت عطا کی جائے گی تاکہ وہ راضی ہو، بلکہ [[قیامت]] کے دن اسے اس کی توقع سے بھی زیادہ دیا جائے گا اور خدا 100 [[حور العین]] کے ساتھ اس کی [[شادی]] کرائے گا۔<ref> عاملی، وسائل الشیعۃ، ۱۴۱۴ق، ج۷، ص۴۱۱، ح٩٧٢٢، حویزی، نور الثقلین، ۱۴۱۵ق، ج۴، ص۷۴۔</ref> اسی طرح [[علامہ حلی]] لکھتے ہیں کہ طواسین کی تلاوت خاص کر شب [[جمعہ]] کو [[مستحب]] ہے۔<ref> علامہ حلی، تذکرۃ الفقہاء، ۱۴۱۴ق، ج۴، ص۱۱۷۔</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
سطر 6: | سطر 6: | ||
== مآخذ== | == مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} | ||
*حر عاملی، محمد بن حسن، | *حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشيعۃ، قم، موسسۃ آلالبیت، ۱۴۱۴ھ۔ | ||
*علامہ حلی، حسن بن یوسف، تذکرۃ الفقہاء، قم، موسسۃ آلالبیت، ۱۴۱۴ھ۔ | *علامہ حلی، حسن بن یوسف، تذکرۃ الفقہاء، قم، موسسۃ آلالبیت، ۱۴۱۴ھ۔ | ||
*حویزی، | *حویزی، عبد علی بن جمعہ، نور الثقلین، تصحیح ہاشم رسولی، قم، اسماعیلیان، چاپ چہارم، ۱۴۱۵ھ۔ | ||
*راميار، محمود، تاريخ | *راميار، محمود، تاريخ قرآن، تہران، انتشارات امير کبير، ۱۳۸۷ش | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||