"فلسفہ اسلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق
←فلسفہ اسلامی کے عنوان کی مشکلات
سطر 25: | سطر 25: | ||
== فلسفہ اسلامی کے عنوان کی مشکلات== | == فلسفہ اسلامی کے عنوان کی مشکلات== | ||
کچھ متفکرین کے حساب سے، عنوان فلسفہ اسلامی ایک غیر مربوط اور ناسازگار ترکیب | کچھ متفکرین کے حساب سے، عنوان فلسفہ اسلامی ایک غیر مربوط اور ناسازگار ترکیب ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ فلسفہ کی روش، استدلال عقلی کی ہوتی ہے جبکہ دین میں قرآن و سنت کا تعبد مد نظر ہوتا ہے لہذا یہ آپس میں ناسازگار ہیں۔<ref>عبودیت، «آیا فلسفہ اسلامی داریم؟»، ۱۳۸۲ش، ص۳۰، ۳۱۔</ref> | ||
[[ | [[محمد تقی مصباح یزدی]] نے اس اشکال کے جواب میں کہا ہے کہ فلسفہ اور اسلام کے درمیان قلیل و مختصر روابط بھی فلسفہ اسلامی کی ترکیب کے درست ہونے کے لئے کافی ہے؛ جیساکہ فلسفہ اسلامی کے بعض مسائل، اسلامی تعلیمات سے ماخوذ ہیں اور ان میں سے دوسرے کچھ مسائل، تعلیمات اسلامی کی خدمت میں ہیں۔<ref>مصباح یزدی، «فلسفہ اسلامی؛ میزگرد فلسفہشناسی۳»، ۱۳۸۳ش، ص۱۳۔</ref> | ||
کچھ اور لوگوں نے فلسفہ اسلامی کی ترکیب کے تضاد کو حل کرنے کے لئے کہا ہے کہ اسلام کچھ اعتبار سے فلسفہ اسلامی | کچھ اور لوگوں نے فلسفہ اسلامی کی ترکیب کے تضاد کو حل کرنے کے لئے کہا ہے کہ اسلام کچھ اعتبار سے فلسفہ اسلامی پر اثر انداز رہا ہے مثلا مسائل کی راہ نمائی، مسئلہ پیش کرنے کا طریقہ، استدلال میں خلاقیت اور شبہہ کا ازالہ۔ اس درمیان اسلام نے فلسفہ کے عقلی ہونے میں بھی کوئی دخل اندازی نہیں کی۔<ref>عبودیت، «آیا فلسفہ اسلامی داریم؟»، ۱۳۸۲ش، ص۳۲، ۳۳۔</ref> | ||
یہ مشکلات صرف اسلامی فلسفہ کو ہی لاحق نہیں ہوئیں۔ ایٹین | یہ مشکلات صرف اسلامی فلسفہ کو ہی لاحق نہیں ہوئیں۔ ایٹین جیلسٹن (فرنچ میں: Étienne Gilson) نے لکھا ہے کہ عیسائی فلسفہ کی تدوین کو اس استدلال کے ذریعہ ناممکن قرار دیا گیا ہے کہ ایسے مفہوم سے تناقض لازم آتا ہے اور اس کا وقوع پذیر ہونا کسی طرح ممکن نہیں ہے۔<ref>ژیلسون، روح فلسفہ قرون وسطی، ۱۳۷۹ش، ص۷، ۸۔</ref> | ||
==عالم اسلام کے فلسفی مکاتب == | ==عالم اسلام کے فلسفی مکاتب == |