confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 7: | سطر 7: | ||
==حرام گوشت کا مفہوم== | ==حرام گوشت کا مفہوم== | ||
مسلمانوں کے لئے جن جانوروں کے اجزاء کا کھانا حرام ہے | مسلمانوں کے لئے جن جانوروں کے اجزاء کا کھانا حرام ہے انہیں حرام گوشت کہا جاتا ہے۔ بعض فقہی کتب میں حرام گوشت جانوروں کی دو قسمیں کی گئی ہیں۔ ایک ذاتی اور دوسری عرضی۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۷ش، ج۲، ص۲۵۵.</ref> | ||
پہلی قسم میں وہ جانور آتے ہیں جن کا گوشت کھانا شروع سے ہی حرام رہا ہو، جیسے خرگوش۔ دوسری قسم ان جانوروں کو شامل ہوتی ہے جن کا گوشت کھانا عام حالات میں حرام نہیں ہے لیکن کچھ حالات اور اسباب کے تحت جیسے جانور کے [[نجاست]] خوار ہونے یا صحیح طریقہ سے [[ذبح]] نہ ہونے کی وجہ سے اس کا کھانا حرام ¬ہوگیا ہو۔ بعض کتابوں میں دوسری قسم کو عرضی حرام گوشت (عارضی حرام گوشت) بھی کہا گیا ہے۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۷ش، ج۲، ص۲۵۵.</ref> | پہلی قسم میں وہ جانور آتے ہیں جن کا گوشت کھانا شروع سے ہی حرام رہا ہو، جیسے خرگوش۔ دوسری قسم ان جانوروں کو شامل ہوتی ہے جن کا گوشت کھانا عام حالات میں حرام نہیں ہے لیکن کچھ حالات اور اسباب کے تحت جیسے جانور کے [[نجاست]] خوار ہونے یا صحیح طریقہ سے [[ذبح]] نہ ہونے کی وجہ سے اس کا کھانا حرام ¬ہوگیا ہو۔ بعض کتابوں میں دوسری قسم کو عرضی حرام گوشت (عارضی حرام گوشت) بھی کہا گیا ہے۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۷ش، ج۲، ص۲۵۵.</ref> | ||
سطر 13: | سطر 13: | ||
[[قرآن]] نے چار سوروں [[سورہ بقرہ]]، [[سورہ مائدہ]]، [[سورہ نحل]] اور [[سورہ انعام]] میں حرام کھانوں کے تذکرہ کے ساتھ حرام گوشت جانوروں کا تذکرہ بھی کیا ہے۔<ref>سورہ بقرہ، آیہ۱۷۳؛ سورہ مائدہ، آیہ۳؛ سورہ انعام، آیہ۱۴۵؛ سورہ نحل، آیہ۱۱۵.</ref> | [[قرآن]] نے چار سوروں [[سورہ بقرہ]]، [[سورہ مائدہ]]، [[سورہ نحل]] اور [[سورہ انعام]] میں حرام کھانوں کے تذکرہ کے ساتھ حرام گوشت جانوروں کا تذکرہ بھی کیا ہے۔<ref>سورہ بقرہ، آیہ۱۷۳؛ سورہ مائدہ، آیہ۳؛ سورہ انعام، آیہ۱۴۵؛ سورہ نحل، آیہ۱۱۵.</ref> | ||
== حرام گوشت کی قسمیں== | == حرام گوشت جانور کی قسمیں== | ||
شیعہ فقہ میں جانوروں کی تینوں قسموں یعنی بری، بحری اور پرندوں میں سے کچھ کا گوشت کھانے کو حرام قرار دیا گیا ہے۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۷ش، ج۲، ص۲۵۵.</ref> | شیعہ فقہ میں جانوروں کی تینوں قسموں یعنی بری، بحری اور پرندوں میں سے کچھ کا گوشت کھانے کو حرام قرار دیا گیا ہے۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۷ش، ج۲، ص۲۵۵.</ref> | ||
===بری جانور=== | ===بری جانور=== | ||
سطر 41: | سطر 41: | ||
کتے اور سور کے علاوہ دوسرے حرام گوشت جانوروں کے اجزاء کا کسی کپڑے میں استعمال [[جائز]] ہے بشرطیکہ ان کا [[تذکیہ]] کیا گیا ہو۔ اسی طرح حیوانات کے اجزاء جیسے چمڑے سے بنی ہوئی چیزوں کے استعمال میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔<ref> ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۴ش، ج۲، ص۴۲۷.</ref> حرام گوشت جانور کے تذکیہ کی وجہ سے ان کے اجزاء سے بنی چیزوں کے پاک ہوجانے کے باوجود، [[نماز]] میں ان کا استعمال جائز نہیں ہے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۶ھ، ص۱۸۴.</ref> | کتے اور سور کے علاوہ دوسرے حرام گوشت جانوروں کے اجزاء کا کسی کپڑے میں استعمال [[جائز]] ہے بشرطیکہ ان کا [[تذکیہ]] کیا گیا ہو۔ اسی طرح حیوانات کے اجزاء جیسے چمڑے سے بنی ہوئی چیزوں کے استعمال میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔<ref> ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۴ش، ج۲، ص۴۲۷.</ref> حرام گوشت جانور کے تذکیہ کی وجہ سے ان کے اجزاء سے بنی چیزوں کے پاک ہوجانے کے باوجود، [[نماز]] میں ان کا استعمال جائز نہیں ہے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۶ھ، ص۱۸۴.</ref> | ||
فقہاء نے نماز کے علاوہ دوسرے مقامات پر بھی ان جانوروں کے اجزاء کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے جن کا تذکیہ نہ ہوا ہو۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۴ش، ج۲، ص۲۸۰.</ref> | [[فقہاء]] نے [[نماز]] کے علاوہ دوسرے مقامات پر بھی ان جانوروں کے اجزاء کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے جن کا تذکیہ نہ ہوا ہو۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۴ش، ج۲، ص۲۸۰.</ref> | ||
===دوا اور کاسمیٹک میں استعمال ہونے والے مواد=== | ===دوا اور کاسمیٹک میں استعمال ہونے والے مواد=== | ||
شیعہ فقہاء ان دواؤں اور کاسمیٹک اشیاء جیسے کریم کے استعمال کو جائز قرار دیتے ہیں جنھیں حرام گوشت جانور کا تذکیہ کرنے کے بعد ان کے اجزاء سے تیار کیا گیا ہے۔<ref>[http://portal.anhar.ir/node/4372#gsc.tab=0 «استفتاء از آیت اللہ سیستانی دربارہ استفادہ از داروہای فراوری شدہ از حیوانات حرامگوشت».]</ref> اگر حرام گوشت جانور کا تذکیہ نہ کیا گیا ہو تو اس سے بننے والی دوائیں اور کاسمیٹک چیزیں نجس ہیں اور نماز کے لئے ان کی وجہ سے آلودہ ہونے والے مقامات کا پاک کرنا [[واجب]] ہے۔<ref>[http://portal.anhar.ir/node/4387#gsc.tab=0 «استفتاء از آیت اللہ مکارم شیرازی دربارہ استفادہ از ژلاتین، مواد دارویی و آرایشی فراوری شدہ از حیوانات حرام گوشت تذکیہ نشدہ».]</ref> | [[شیعہ]] فقہاء ان دواؤں اور کاسمیٹک اشیاء جیسے کریم کے استعمال کو جائز قرار دیتے ہیں جنھیں حرام گوشت جانور کا تذکیہ کرنے کے بعد ان کے اجزاء سے تیار کیا گیا ہے۔<ref>[http://portal.anhar.ir/node/4372#gsc.tab=0 «استفتاء از آیت اللہ سیستانی دربارہ استفادہ از داروہای فراوری شدہ از حیوانات حرامگوشت».]</ref> اگر حرام گوشت جانور کا تذکیہ نہ کیا گیا ہو تو اس سے بننے والی دوائیں اور کاسمیٹک چیزیں نجس ہیں اور نماز کے لئے ان کی وجہ سے آلودہ ہونے والے مقامات کا پاک کرنا [[واجب]] ہے۔<ref>[http://portal.anhar.ir/node/4387#gsc.tab=0 «استفتاء از آیت اللہ مکارم شیرازی دربارہ استفادہ از ژلاتین، مواد دارویی و آرایشی فراوری شدہ از حیوانات حرام گوشت تذکیہ نشدہ».]</ref> | ||
بعض فقہاء کے مطابق اگر دوا یا خوراکی چیزیں جیسے جیلیٹین (gelatin) کو تذکیہ نشدہ حرام گوشت جانوروں کے اجزاء سے بنایا گیا ہو تو ایک صورت میں وہ پاک اور حلال ہوجاتی ہیں اور وہ صورت یہ ہے کہ دوا وغیرہ بناتے وقت کیمیائی کام کے دوران ان جانوروں کے اجزاء ایک نئے مادہ میں تبدیل ہوگئے ہوں۔ یا فقہ کی اصطلاح میں یوں کہا جائے کہ ان کا [[استحالہ]] ہوگیا ہو۔<ref>[https://www.sistani.org/persian/qa/0932/ «حکم استفادہ از مواد دارویی فراوری شدہ از حیوانات حرام گوشت تذکیہ نشدہ».]</ref> | بعض فقہاء کے مطابق اگر دوا یا خوراکی چیزیں جیسے جیلیٹین (gelatin) کو تذکیہ نشدہ حرام گوشت جانوروں کے اجزاء سے بنایا گیا ہو تو ایک صورت میں وہ پاک اور حلال ہوجاتی ہیں اور وہ صورت یہ ہے کہ دوا وغیرہ بناتے وقت کیمیائی کام کے دوران ان جانوروں کے اجزاء ایک نئے مادہ میں تبدیل ہوگئے ہوں۔ یا فقہ کی اصطلاح میں یوں کہا جائے کہ ان کا [[استحالہ]] ہوگیا ہو۔<ref>[https://www.sistani.org/persian/qa/0932/ «حکم استفادہ از مواد دارویی فراوری شدہ از حیوانات حرام گوشت تذکیہ نشدہ».]</ref> | ||
==اجزاء کا پاک یا نجس ہونا== | ==اجزاء کا پاک یا نجس ہونا== | ||
شیعہ فقہی کتب کے مطابق، اگر حرام گوشت جانوروں کو [[شرعی]] طریقہ سے ذبح کیا گیا ہو تو ان کے اجزاء پاک ہوتے ہیں۔ <ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۴ش، ج۲، ۴۲۶ و ۴۲۷.</ref> لیکن اگر ان کا تذکیہ نہ ہوا ہو اور وہ [[خون جہندہ]] رکھنے والے جانور ہوں تو ان کے اجزاء [[نجس]] ہوں گے۔<ref>[http://portal.anhar.ir/node/130#gsc.tab=0 بنیہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، مسألہ ۸۸.]</ref> | شیعہ فقہی کتب کے مطابق، اگر حرام گوشت جانوروں کو [[شرعی]] طریقہ سے [[ذبح شرعی|ذبح]] کیا گیا ہو تو ان کے اجزاء پاک ہوتے ہیں۔ <ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۴ش، ج۲، ۴۲۶ و ۴۲۷.</ref> لیکن اگر ان کا تذکیہ نہ ہوا ہو اور وہ [[خون جہندہ]] رکھنے والے جانور ہوں تو ان کے اجزاء [[نجس]] ہوں گے۔<ref>[http://portal.anhar.ir/node/130#gsc.tab=0 بنیہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، مسألہ ۸۸.]</ref> | ||
===پیشاب پاخانے کا نجس ہونا=== | ===پیشاب پاخانے کا نجس ہونا=== | ||
سطر 55: | سطر 55: | ||
===نماز میں استعمال کی ممانعت=== | ===نماز میں استعمال کی ممانعت=== | ||
نمازی کے لباس میں حرام گوشت جانور کے اجزاء | نمازی کے لباس میں حرام گوشت جانور کے اجزاء استعمال نہیں کیا جاسکتا، چاہے اس جانور کا تذکیہ ہی کیوں نہ ہوگیا ہو۔ اسی وجہ سے اگر بلی کا بال، نمازی کے لباس میں ہو تو نماز، [[باطل]] ہوگی۔<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۴ش، ج۲، ص۲۸۰.</ref> | ||
== متعلقہ صفحات == | == متعلقہ صفحات == | ||
سطر 85: | سطر 85: | ||
[[fa:حرامگوشت]] | [[fa:حرامگوشت]] | ||
[[en:Religiously Non-Edible Animals]] | [[en:Religiously Non-Edible Animals]] | ||
[[Category:کھانے پینے کے آداب]] | |||
[[Category:فقہی اصطلاحات]] | |||
[[Category:کھانے پینے کے آداب]] | |||
[[Category:فقہی اصطلاحات]] | |||
[[Category:کھانے پینے کے آداب]] | |||
[[Category:فقہی اصطلاحات]] | |||
[[Category:کھانے پینے کے آداب]] | |||
[[Category:فقہی اصطلاحات]] | |||
[[زمرہ:کھانے پینے کے آداب]] | [[زمرہ:کھانے پینے کے آداب]] | ||
[[زمرہ:فقہی اصطلاحات]] | [[زمرہ:فقہی اصطلاحات]] |