مندرجات کا رخ کریں

"حضرت ہود" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
| اہم واقعات = ٹھندی ہواؤں کے ذریعہ [[عذاب]] الٰہی
| اہم واقعات = ٹھندی ہواؤں کے ذریعہ [[عذاب]] الٰہی
}}
}}
'''حضرت ہود''' علیہ السلام ایک [[نبی]] تھے جن کا نام [[قرآن]] میں ذکر ہوا ہے۔ آپ [[قوم عاد]] کے نبی تھے اور ان کو [[اللہ]] کی [[عبادت]] کرنے اور [[بت پرستی]] سے روکنے کی دعوت دینے پر مامور تھے، لیکن آپ کی قوم نے آپ کو سفیہ کہا اور آپ کا مذاق اڑایا۔ اسی لئے اللہ نے ان کو ٹھندی ہوا کے [[عذاب]] میں مبتلا کردیا اور [[قوم عاد]] میں سے صرف حضرت ہود علیہ السلام اور چند [[مومنین]] کے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچا۔
'''حضرت ہود علیہ السلام''' ایک [[نبی]] تھے جن کا نام [[قرآن]] میں ذکر ہوا ہے۔ آپ [[قوم عاد]] کے نبی تھے اور ان کو [[اللہ]] کی [[عبادت]] کرنے اور [[بت پرستی]] سے روکنے کی دعوت دینے پر مامور تھے، لیکن آپ کی قوم نے آپ کو سفیہ کہا اور آپ کا مذاق اڑایا۔ اسی لئے اللہ نے ان کو ٹھندی ہوا کے [[عذاب]] میں مبتلا کردیا اور [[قوم عاد]] میں سے صرف حضرت ہود علیہ السلام اور چند [[مومنین]] کے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچا۔
کہتے ہیں کہ حضرت ہود علیہ السلام اور ان کی قوم کی داستان قرآن کے علاوہ اور کسی [[آسمانی کتاب]] میں نہیں آئی ہے۔
کہتے ہیں کہ حضرت ہود علیہ السلام اور ان کی قوم کی داستان قرآن کے علاوہ اور کسی [[آسمانی کتاب]] میں نہیں آئی ہے۔


==آپ کا حسب و نسب==
==آپ کا حسب و نسب==
حضرت ہود علیہ السلام وہ [[پیغمبر]] ہیں جن کا نام [[قرآن]] مجید میں ذکر ہوا ہے۔<ref>النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> قرآن میں سات بار آپ کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref> سورہ اعراف، آیہ ۶۵؛ سورہ ہود، آیات ۵۰، ۵۳، ۵۸، ۶۰، ۸۹؛ سورہ شعراء، آیہ ۱۲۴؛ النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح قرآن کا گیارہواں سورہ ([[سورہ ہود]])  آپ کے نام سے منسوب ہے۔
حضرت ہود علیہ السلام وہ [[پیغمبر]] ہیں جن کا نام [[قرآن]] مجید میں ذکر ہوا ہے۔<ref>النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> قرآن میں سات بار آپ کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref> سورہ اعراف، آیہ ۶۵؛ سورہ ہود، آیات ۵۰، ۵۳، ۵۸، ۶۰، ۸۹؛ سورہ شعراء، آیہ ۱۲۴؛ النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح قرآن کا گیارہواں سورہ ([[سورہ ہود]])  آپ کے نام سے منسوب ہے۔
حضرت ہود، [[حضرت نوح علیہ السلام]] کی نسل سے تھے جن کے درمیان سات پشتوں کا فاصلہ تھا۔ آپ کے نسب کو یوں بیان کیا گیا ہے: ہود بن عبداللہ، بن رِیاح(رباح)، بن حَلوت(خلود)، بن عاد، بن عوص، بن آدم(أرم)، بن سام، بن نوح۔<ref>جزایری، النور المبین، ۱۳۸۱ق، ص۱۳۵؛ النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> [[قصص الانبیاء]] میں [[النجار]] کے بقول اس نسب میں [[حضرت ابراہیم علیہ السلام]] سے حضرت ہود علیہ السلام کی نسبت کے موازنہ کی وجہ سے یہ [[شجرہ نامہ]] دوسرے ان شجرہ ناموں سے بہتر ہے جنھیں کچھ اور لوگوں نے ذکر کیا ہے۔<ref>النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۵۰۔</ref> [[ابن کثیر]] نے آپ کو شالخ بن ارفخشد بن [[سام بن نوح]] کا فرزند جانا ہے۔<ref>ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۹۳۔</ref>  
حضرت ہود، [[حضرت نوح علیہ السلام]] کی نسل سے تھے جن کے درمیان سات پشتوں کا فاصلہ تھا۔ آپ کے نسب کو یوں بیان کیا گیا ہے: ہود بن عبداللہ، بن رِیاح(رباح)، بن حَلوت(خلود)، بن عاد، بن عوص، بن آدم(أرم)، بن سام، بن نوح۔<ref>جزایری، النور المبین، ۱۳۸۱ق، ص۱۳۵؛ النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> [[قصص الانبیاء]] میں [[النجار]] کے بقول اس نسب میں [[حضرت ابراہیم علیہ السلام]] سے حضرت ہود علیہ السلام کی نسبت کے موازنہ کی وجہ سے یہ شجرہ نامہ دوسرے ان شجرہ ناموں سے بہتر ہے جنھیں کچھ اور لوگوں نے ذکر کیا ہے۔<ref>النجار، قصص‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۵۰۔</ref> [[ابن کثیر]] نے آپ کو شالخ بن ارفخشد بن [[سام بن نوح]] کا فرزند جانا ہے۔<ref>ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۹۳۔</ref>  
کچھ لوگوں نے جناب ہود کو [[عرب]] کا پہلا [[پیغمبر]] بیان کیا ہے۔<ref>النجار، قصص الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح حضرت ہود کی زندگی میں [[توکل]] کو سب سے نمایاں صفت کہا ہے۔<ref>جوادی آملی، تفسیر موضوعی، ۱۳۹۱ش، ج۶، ص۳۰۳۔</ref>۔
کچھ لوگوں نے جناب ہود کو [[عرب]] کا پہلا [[پیغمبر]] بیان کیا ہے۔<ref>النجار، قصص الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح حضرت ہود کی زندگی میں [[توکل]] کو سب سے نمایاں صفت کہا ہے۔<ref>جوادی آملی، تفسیر موضوعی، ۱۳۹۱ش، ج۶، ص۳۰۳۔</ref>۔


confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم