مندرجات کا رخ کریں

"روح القدس" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
* '''[[مؤمنین]] کی مدد''': احادیث کے مطابق جب تک مؤمنین پیغمبر اکرمؐ اور [[اہل بیتؑ]] کی حمایت کرتے ہیں روح‌القدس ان کی مدد کرتے ہیں۔<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۸، ص۱۰۲۔</ref>
* '''[[مؤمنین]] کی مدد''': احادیث کے مطابق جب تک مؤمنین پیغمبر اکرمؐ اور [[اہل بیتؑ]] کی حمایت کرتے ہیں روح‌القدس ان کی مدد کرتے ہیں۔<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۸، ص۱۰۲۔</ref>


== الوہیت==<!--
== الوہیت==
در ادبیات [[مسیحی]] روح‌القدس، اقنوم سوم از اقنوم‌ہای سہ‌گانہ (پدر، پسر و روح‌القدس) است۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref> در [[کتاب مقدس]] حیات بہ او نسبت دادہ شدہ است۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref> بر اساس کتاب مقدس، مؤمنان در ہنگام [[توبہ]] روح‌القدس را در می‌یابند و او آنہا را از آلودگی‌ہای گناہ پاک می‌کند۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref> البتہ متکلمان مسیحی دربارہ الوہیت روح‌القدس اختلاف‌نظر دارند۔ بعضی از آنان شخصیت الہی روح‌القدس را انکار کردہ و او را [[فرشتہ]] می‌دانند۔<ref>مک‌گراث، درآمدی بر الہیات مسیحی، ۱۳۸۵ش، ص۳۰۹-۳۱۰۔</ref> اما برخی دیگر بر این باورند کہ روح‌القدس موجود مستقلی نیست بلکہ تجلی خداوند است و بہ الوہیتش معتقدند۔<ref> سلیمانی اردستانی، درآمد بر الہیات تطبیقی اسلام و مسیحیت، ۱۳۸۲ش، ص۱۲۶-۱۲۷۔</ref>
[[عیسائی]] تعلیمات میں روح‌القدس "[[اقنوم ثلاثہ]]"(پدر، پسر و روح‌القدس) میں سے تیسرا اقنوم ہے۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref> [[کتاب مقدس]] میں حیات کو ان کی طرف نسبت دی گئی ہے۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref> کتاب مقدس کے مطابق مؤمنین [[توبہ]] کے وقت روح‌القدس کو حاضر پاتے ہیں اور وہ انہیں گناہ کی آلودگیوں سے پاک کرتا ہے۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref> البتہ عیسائی متکلمین روح القدس کی الوہیت میں اختلاف‌ نظر رکھتے ہیں۔ ان میں سے بعض روح‌القدس کی الہی شخصیت کا انکار کرتے ہوئے انہیں [[فرشتہ]] قرار دیتے ہیں۔<ref>مک‌گراث، درآمدی بر الہیات مسیحی، ۱۳۸۵ش، ص۳۰۹-۳۱۰۔</ref> لیکن بعض روح‌القدس کو مستقل موجود نہیں بلکہ خدا کی تجلیوں میں سے ایک تجلی قرار دیتے ہوئے ان کی الوہیت کے قائل ہیں۔<ref> سلیمانی اردستانی، درآمد بر الہیات تطبیقی اسلام و مسیحیت، ۱۳۸۲ش، ص۱۲۶-۱۲۷۔</ref>


== تک‌نگاری==
== مونو گرافی==
کتاب تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی اثر فاطمہ علی‌پور بہ تبیین جایگاہ روح‌القدس در [[زرتشت|آئین زرتشت]]، [[یہود]]، [[مسیحیت]] و [[اسلام]] پرداختہ است ہمچنین در این کتاب تبیینات فلسفی و عرفانی اندیشمندان مسلمان تحلیل و ارزیابی شدہ است۔<ref> [https://hawzah۔net/fa/News/View/72622 «تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی، منتشر شد»]</ref>
فاطمہ علی‌پور کی کتاب "تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی" میں [[زرتشت|زرتشتیوں]]، [[یہود|یہودیوں]]، [[مسیحیت|مسیحیوں]] اور [[اسلام|مسلمانوں]] کے یہاں روح القدس کی اہیمت پر روشنی ڈالی گئی ہے اسی طرح اس کتاب میں تبیینات فلسفی و عرفانی اندیشمندان مسلمان تحلیل و ارزیابی شدہ است۔<ref> [https://hawzah۔net/fa/News/View/72622 «تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی، منتشر شد»]</ref>
-->


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed، templateeditor
8,791

ترامیم