مندرجات کا رخ کریں

"روح القدس" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«'''رُوح‌ُ القُدُس''' کے معین پاک روح کے ہیں لیکن اس کی حقیقت کے بارے میں اختلاف...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:


روح‌القدس عیسائی تعلیمات میں "اُقنوم ثلاثہ" میں سے تیسرا اقنوم ہے لیکن بعض عیسائی متکلمین اس کی الوہیت کے قائل نہیں ہیں۔
روح‌القدس عیسائی تعلیمات میں "اُقنوم ثلاثہ" میں سے تیسرا اقنوم ہے لیکن بعض عیسائی متکلمین اس کی الوہیت کے قائل نہیں ہیں۔
==مقام و منزلت==<!--
==مقام و منزلت==
روح‌‌القدس بہ‌معنای روح پاک، کہ از عیب‌ہا و نقص‌ہا منزہ است۔<ref>زمخشری، الکشاف، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۱۶۲۔</ref> در قاموس کتاب مقدس آمدہ ست، روح‌القدس را مقدس می‌گویند چرا کہ از کارہایش تقدیس قلب‌ہای مؤمنان است و بہ واسطہ علاقہ‌ای کہ بہ خدا و مسیح دارد او را روح‌اللہ و روح مسیح نیز می‌نامند۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref>
روح‌‌القدس کے معنی پاک روح کے ہیں جو ہر قسم کے عیب و نقص سے پاک و منزہ ہوتا ہے۔<ref>زمخشری، الکشاف، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۱۶۲۔</ref> [[کتاب مقدس]] کے قاموس میں آیا ہے کہ روح‌القدس کو مقدس کہا جاتا ہے کیونکہ اس کا کام مؤمنین کے قلوب کی تقدیس ہے اور [[خدا]] اور [[حضرت مسیح]] کے ساتھ رکھنے والے رابطہ اور واسطہ کی وجہ سے اسے روح اللہ اور روح مسیح بھی کہا جاتا ہے۔<ref>ہاکس، قاموس کتاب مقدس، ۱۳۹۴ش، ص۴۲۴۔</ref>


این واژہ در قرآن و کتاب مقدس بہ کار رفتہ است؛ قرآن از نازل شدن [[قرآن]] بہ وسیلہ روح‌القدس<ref>سورہ نحل، آیہ ۱۰۲۔</ref> و تأیید حضرت عیسی توسط او<ref>سورہ بقرہ، آیات۸۷، ۲۵۳؛ سورہ مائدہ، آیہ ۱۱۰۔</ref> سخن گفتہ شدہ است۔ این واژہ در ادبیات فارسی نیز استفادہ می‌شود مانند:
یہ لفظ [[قرآن]] اور کتاب مقدس میں استعمال ہوا ہے؛ قرآن میں قرآن کا نزول<ref>سورہ نحل، آیہ ۱۰۲۔</ref> اور [[حضرت عیسی]] کی تائید <ref>سورہ بقرہ، آیات۸۷، ۲۵۳؛ سورہ مائدہ، آیہ ۱۱۰۔</ref> من جملہ ان امور میں سے ہیں جو روح‌القدس کے توسط سے انجام پائے ہیں۔
{{شعر۲
|فیض روح‌القدس ار باز مدد فرماید|دیگران ہم بکنند آنچہ مسیحا می‌کرد۔<ref>دیوان حافظ، غزلیات حافظ، عزل ۱۴۳۔</ref>}}


== روح‌القدس کیست؟==
== روح‌القدس کی حقیقت==<!--
دربارہ حقیقت روح‌القدس احتمالات مختلفی ذکر شدہ است:
دربارہ حقیقت روح‌القدس احتمالات مختلفی ذکر شدہ است:
* جبرئیل: تعدادی از [[مفسران]] روح‌القدس را [[جبرئیل]] دانستہ‌اند۔<ref>نگاہ کنید بہ: طوسی، التبیان، بیروت، ج۱، ص۳۴۰؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۳۹۔</ref> نامیدن جبرئیل بہ روح‌القدس بہ روحانیت و قداست او و نیز نقشش در زندہ نگہ داشتن دین اشارہ دارد۔<ref>نگاہ کنید بہ: ابوحیان اندلسی، البحر المحیط، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۴۸۱؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۳۹۔</ref>
* جبرئیل: تعدادی از [[مفسران]] روح‌القدس را [[جبرئیل]] دانستہ‌اند۔<ref>نگاہ کنید بہ: طوسی، التبیان، بیروت، ج۱، ص۳۴۰؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۳۹۔</ref> نامیدن جبرئیل بہ روح‌القدس بہ روحانیت و قداست او و نیز نقشش در زندہ نگہ داشتن دین اشارہ دارد۔<ref>نگاہ کنید بہ: ابوحیان اندلسی، البحر المحیط، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۴۸۱؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۳۹۔</ref>
سطر 34: سطر 32:
کتاب تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی اثر فاطمہ علی‌پور بہ تبیین جایگاہ روح‌القدس در [[زرتشت|آئین زرتشت]]، [[یہود]]، [[مسیحیت]] و [[اسلام]] پرداختہ است ہمچنین در این کتاب تبیینات فلسفی و عرفانی اندیشمندان مسلمان تحلیل و ارزیابی شدہ است۔<ref> [https://hawzah۔net/fa/News/View/72622 «تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی، منتشر شد»]</ref>
کتاب تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی اثر فاطمہ علی‌پور بہ تبیین جایگاہ روح‌القدس در [[زرتشت|آئین زرتشت]]، [[یہود]]، [[مسیحیت]] و [[اسلام]] پرداختہ است ہمچنین در این کتاب تبیینات فلسفی و عرفانی اندیشمندان مسلمان تحلیل و ارزیابی شدہ است۔<ref> [https://hawzah۔net/fa/News/View/72622 «تحلیل فلسفی و عرفانی روح‌القدس در متون دینی، منتشر شد»]</ref>
-->
-->
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات2}}
{{حوالہ جات2}}
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم