"حضرت ایوب" کے نسخوں کے درمیان فرق
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) «{{خانہ معلومات انبیاء | عنوان = حضرت ایوب | تصویر = Ayub .jpg | اندازہ تص...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
(کوئی فرق نہیں)
|
نسخہ بمطابق 17:12، 2 جولائی 2020ء
قرآنی نام: | ایوب |
---|---|
کتاب مقدس میں نام: | Job |
مشہوراقارب: | حضرت ابراہیم |
دین: | توحید |
عمر: | ۲۰۰ سال |
قرآن میں نام کا تکرار: | 4 دفعہ |
اہم واقعات: | صبر ایوب |
اولوالعزم انبیاء | |
حضرت محمدؐ • حضرت نوح • حضرت ابراہیم • حضرت موسی • حضرت عیسی |
حضرت اَیّوب خدا کے پیغمبر تھے جنہیں خدا کی طرف سے اولاد اور مال و دولت کو چھینے نیز مختلف بیماریوں کے ذریعے امتحان میں ڈالا گیا تھا۔ انہوں نے امتحان الہی کے مقابلے میں صبر سے کام لیا اور خدا کی عبادت اور شُکر سے دست بردار نہیں ہوئے۔ اسی بنا پر قرآن میں ان کو نیکی کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔
قرآن میں حضرت ایوب کے امتحانات کی تفصیلات بیان نہیں ہوئی ہیں، لیکن عہد عتیق اور بعض اسلامی احادیث میں اس حوالے سے مختلف واقعات بیان ہوئے ہیں جن کے مطابق آپ کی بیماری کی وجہ سے لوگ آپ سے دور ہو گئے۔ البتہ اسلامی تعلیمات کے مطابق انبیاء میں کوئی ایسی چیز نہیں پائی جاتی جس سے لوگ ان سے دور ہونے کا سبب بنیں۔
عہد عتیق اور بعض اسلامی احادیث میں امتحان الہی کے مقابلے میں حضرت ایوب کی بے صبری کی حکایت بھی آئی ہے، لیکن قرآن میں ان کو ایک صابر انسان قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح بعض آیت :"واذْكُرْ عَبْدَنَا أَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّہُ أَنِّي مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَعَذَابٍ"[؟–؟] سے استناد کرتے ہوئے حضرت ایوب پر شیطان کے غلبے کی بات کرتے ہوئے ان کی عصمت میں تردید کا اظہار کیا ہے؛ البتہ کہتے ہیں کہ شیطان کو صرف ان کی جسم پر غلبہ حاصل ہوا تھا، ان کی نفس پر غلبہ حاصل نہیں ہوا تھا جس کی بنا پر ان کی عصمت میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوتا ہے۔ چونکہ خود قرآن کے مطابق شیطان کو خدا کے نیک بندوں کے نفسوں پر تسلط حاصل نہیں ہوتا اور قرآن میں حضرت ایوب کو خدا کے نیک بندوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
مفسرین کے مطابق حضرت ایوب نے اپنی زوجہ کو 100 کوڑے مارنے کی قسم کھائی، لیکن بعد میں اس کام سے منصرف ہوئے، لیکن چونکہ قسم کھانے کی وجہ سے ان کو معاف نہیں کر سکتے تھے۔ اس بنا پر آپ پر وحی نازل ہوئی کہ نازک لڑکریوں کے ایک گچھے کے ذریعے اپنی بیوی ماریں تاکہ اپنی قسم پر عمل کر سکیں۔ البتہ حضرت ایوب نے کیوں قسم کھائی اس بارے میں مفسرین کے درمیان اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ بعض ان کی زوجہ کی طرف سے کچھ غلطی سرزد ہونے کو اس قسم کی علت قرار دیتے ہیں۔
حضرت ایوب کے محل دفن کے بارے میں کوئی دقیق معلومات میسر نہیں؛ اس کے باوجود مختلف ممالک میں آپ سے منسوب مقبرے موجود ہیں؛ من جملہ ان میں عراق کے جنوبی شہر حلیہ سے دس کیلو میٹر کے فاصلے پر "الرّانْجِیَّہ" جگہے پر موجود مقبرہ ہے جو آپ سے منسوب ہے۔