"حرم حضرت زینب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←حوالہ جات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
ابن جبیر اپنی یادداشت میں دمشق سے ایک فرسخ کے فاصلے پر راویہ نامی گاؤں میں حضرت زینب(س) کے حرم کے واقع ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں: اس پر ایک بہت بڑی مسجد بنائی ہوئی ہے اور اس کے باہر گھر بنائے گئے ہیں جو سب کے سب وقف شدہ ہیں۔ یہاں کے لوگ اس مقبرے کو امکلثوم سے منسوب کرتے ہیں۔ اس رپورٹ کے آخر میں انہوں نے ذکر کیا ہے کہ انہوں نے وہاں قیام کیا ہے اور حرم حضرت زینب(س) کی زیارت کے لئے گئے ہیں۔ ابوبکر ہروی متوفی ۶۱۱ھ نے بھی حرم حضرت زینب(س) کی زیارت کی ہے اور اس حوالے سے انہوں نے بھی اپنی یادداشت تحریر کی ہیں۔<ref>ابوبکر ہروی، الاشارات الی معرفۃ الزیارات، ص۱۲۔</ref> | ابن جبیر اپنی یادداشت میں دمشق سے ایک فرسخ کے فاصلے پر راویہ نامی گاؤں میں حضرت زینب(س) کے حرم کے واقع ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں: اس پر ایک بہت بڑی مسجد بنائی ہوئی ہے اور اس کے باہر گھر بنائے گئے ہیں جو سب کے سب وقف شدہ ہیں۔ یہاں کے لوگ اس مقبرے کو امکلثوم سے منسوب کرتے ہیں۔ اس رپورٹ کے آخر میں انہوں نے ذکر کیا ہے کہ انہوں نے وہاں قیام کیا ہے اور حرم حضرت زینب(س) کی زیارت کے لئے گئے ہیں۔ ابوبکر ہروی متوفی ۶۱۱ھ نے بھی حرم حضرت زینب(س) کی زیارت کی ہے اور اس حوالے سے انہوں نے بھی اپنی یادداشت تحریر کی ہیں۔<ref>ابوبکر ہروی، الاشارات الی معرفۃ الزیارات، ص۱۲۔</ref> | ||
==محل وقوع اور مشخصات== | |||
حرم حضرت زینب(س) [[دمشق]] کے جنوب میں منطقہ "السیدہ زینب" میں واقع ہے۔ | |||
حرم کی عمارت ایک وسیع اور مربع صحن پر مشتمل ہے جس کے درمیان میں حرم واقع ہے۔ حرم ایک گنبد اور دو بلند میناروں پر مشتمل ہے۔ میناروں اور صحن اور رواقوں کے دیواروں پر ایرانی معماروں کے توسط سے کاشی کاری کی گئی ہے اسی طرح حرم کی چھت اور داخلی دیواروں پر شیشہ کاری کی گئی ہے اور گنبد کے بیرونی حصے پر سونے کی ملمع کاری کی گئی ہے۔ | |||
صحن کے مشرقی حصے میں مصلائے زینبیہ ایک چھوٹے صحن کے ساتھ تعمیر کی گئی ہے جس میں نماز جمعہ، نماز یومیہ اور دیگر مذہبی آداب و رسوم ادا کی جاتی ہے۔ ان آخری سالوں میں حرم کے شمالی حصے میں ایک اور صحن بھی تعمیر کی گئی ہے۔ | |||
حرم حضرت زینب(س) اور اس کے اطراف میں موجود قبرستان کے درمیان کئی علماء اور شیعہ مشاہیر مدفون ہیں۔ من جملہ ان میں ضریح کے داخلی راستے کے مغربی حصے میں [[سید محسن امین عاملی]] اور [[سید حسین یوسف مكی عاملی]] کی قبر ہے جو [[شام]] کے شیعہ علماء میں سے تھے۔ اسی طرح حرم کے شمالی حصے میں واقع قبرستان میں [[علی شریعتی]] اسی طرح جنوبی حصے کے قبرستان میں معاصر عراقی شاعر سید مصطفی جمالالدین کی قبر موجود ہے۔<ref>[http://hajj.ir/34/12142 حوزہ نمایندگی ولی فقیہ در حج و زیارت۔]</ref> | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |