گمنام صارف
"ابراہیم بن ادہم" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 7: | سطر 7: | ||
| لقب = | | لقب = | ||
| نسب = | | نسب = | ||
| تاریخ پیدائش = | | تاریخ پیدائش =80 یا 100 ھ | ||
| محل زندگی =[[بلخ]]، [[نیشاپور]]، [[مکہ]] اور [[شام]] | | محل زندگی =[[بلخ]]، [[نیشاپور]]، [[مکہ]] اور [[شام]] | ||
| وفات = | | وفات =160 ھ | ||
| مدفن =شام | | مدفن =شام | ||
| مشہوراقارب = | | مشہوراقارب = | ||
سطر 24: | سطر 24: | ||
| متفرقات = | | متفرقات = | ||
}} | }} | ||
'''اِبراہیم بن اَدہَم''' (80-161 ھ) بزرگ عرفاء اور تین [[شیعہ]] ائمہؑ، یعنی [[امام سجادؑ]]، [[امام باقرؑ]] اور [[امام صادقؑ]] کے معاصرین میں سے تھے۔ ان کا نام متقدم شیعہ کتب رجال میں ذکر نہیں ہوا ہے، لیکن بعض انہیں شیعہ اور [[صوفی]] مذہب قرار دیتے ہیں۔ | |||
آپ کا تعلق [[بلخ]] کے اشراف اور حکمران خاندان سے تھا، لیکن اچانک [[زہد]] کی طرف مائل ہو گئے۔ ابراہیم [[توبہ]] کرنے کے بعد [[مکہ]] چلے گئے اور وہاں پہنچ کر [[سفیان ثوری]] اور [[فضیل عیاض]] جیسے عرفاء کی ہم نشینی اختیار کی۔ کچھ عرصہ بعد [[شام]] چلے گئے اور آخر عمر تک وہیں مقیم رہے۔ انہیں بعض صوفی طریقت جیسے طریقت ادہمیہ اور نقشبندیہ کا سربراہ مانا جاتا ہے۔ | |||
آپ کا تعلق [[بلخ]] کے اشراف اور حکمران خاندان سے | |||
آپ کی زندگی، نصایح اور کردار و گفتار کا تذکرہ بہت سارے عرفانی آثار میں ملتا ہے۔ شادی اور صاحب فرزند ہونے کو زہد کے ساتھ ناسازگار مانتے تھے۔ شقیق بلخی آپ کے اہم ترین شاگردوں میں جانا گیا ہے۔ | آپ کی زندگی، نصایح اور کردار و گفتار کا تذکرہ بہت سارے عرفانی آثار میں ملتا ہے۔ شادی اور صاحب فرزند ہونے کو زہد کے ساتھ ناسازگار مانتے تھے۔ شقیق بلخی آپ کے اہم ترین شاگردوں میں جانا گیا ہے۔ | ||
== | == زندگی نامہ == | ||
ابراہیم بن ادہم بن سلیمان بن منصور بلخی دوسری صدی ہجری کے [[زاہد]]<ref>سہرودی، عوارف المعارف، ۱۳۷۵ش، ص۴۔</ref> اور [[عرفاء]] میں سے تھے۔<ref>طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۱۱۰۔</ref> آپ کی کنیت ابواسحاق<ref>سلمی، طبقات الصوفیۃ، ۱۴۲۴ق، ص۱۵؛ ہجویری، کشف المحجوب، ۱۳۷۵ش، ص۱۲۸۔</ref> | ابراہیم بن ادہم بن سلیمان بن منصور بلخی دوسری صدی ہجری کے [[زاہد]]<ref>سہرودی، عوارف المعارف، ۱۳۷۵ش، ص۴۔</ref> اور [[عرفاء]] میں سے تھے۔<ref>طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۱۱۰۔</ref> آپ کی کنیت ابواسحاق<ref>سلمی، طبقات الصوفیۃ، ۱۴۲۴ق، ص۱۵؛ ہجویری، کشف المحجوب، ۱۳۷۵ش، ص۱۲۸۔</ref> | ||
اور آپ کو "العجلی" نیز کہا جاتا تھا۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۴۰۷، ج۱۰، ص۱۳۵۔</ref> ابراہیم ادہم [[سنہ ۸۰ ہجری قمری|۸۰ھ]]<ref>فقیر اصطہباناتی، خرابات، ۱۳۷۷ش، ص۱۲۹۔</ref> یا [[سنہ ۱۰۰ ہجری قمری|۱۰۰ھ]]<ref>ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۳۸۷-۳۸۸۔</ref> کو شہر [[بلخ]] کہ اس وقت خراسان کا حصہ تھا میں ایک ایرانی <ref>پیرجمال اردستانی، مرآت الأفراد، ۱۳۷۱ش، ص۳۳۲۔</ref> یا عرب خاندان [[بنی تمیم]]<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ۱۴۱۳ق، ج۱۰، ص۴۴؛ فقیر اصطہباناتی، خرابات، ۱۳۷۷ش، ص۱۲۹۔</ref> میں پیدا ہوئے۔<ref>سلمی، طبقات الصوفیہ، ۱۴۲۴ق، ص۱۵۔</ref> کتاب تاریخ اسلام کے مولف ذہبی اس بات کے معتقد ہیں کہ ابراہیم ادہم ان کے والدین کے سفر [[حج]] کے دوران [[مکہ]] میں پیدا ہوئے تھے۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ۱۴۱۳ق، ج۱۰، ص۴۵۔</ref> | اور آپ کو "العجلی" نیز کہا جاتا تھا۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۴۰۷، ج۱۰، ص۱۳۵۔</ref> ابراہیم ادہم [[سنہ ۸۰ ہجری قمری|۸۰ھ]]<ref>فقیر اصطہباناتی، خرابات، ۱۳۷۷ش، ص۱۲۹۔</ref> یا [[سنہ ۱۰۰ ہجری قمری|۱۰۰ھ]]<ref>ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۳۸۷-۳۸۸۔</ref> کو شہر [[بلخ]] کہ اس وقت خراسان کا حصہ تھا میں ایک ایرانی <ref>پیرجمال اردستانی، مرآت الأفراد، ۱۳۷۱ش، ص۳۳۲۔</ref> یا عرب خاندان [[بنی تمیم]]<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ۱۴۱۳ق، ج۱۰، ص۴۴؛ فقیر اصطہباناتی، خرابات، ۱۳۷۷ش، ص۱۲۹۔</ref> میں پیدا ہوئے۔<ref>سلمی، طبقات الصوفیہ، ۱۴۲۴ق، ص۱۵۔</ref> کتاب تاریخ اسلام کے مولف ذہبی اس بات کے معتقد ہیں کہ ابراہیم ادہم ان کے والدین کے سفر [[حج]] کے دوران [[مکہ]] میں پیدا ہوئے تھے۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ۱۴۱۳ق، ج۱۰، ص۴۵۔</ref> |