"استخارہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
[[علامہ مجلسی]] کے مطابق اصل یہ ہے کہ ہر شخص خود اپنے لئے استخارہ کرے؛ لیکن بعض علماء اس کام کے لئے دوسرے کی طرف بھی رجوع کرنے کو جائز قرار دیتے ہیں اور موجودہ دور میں استخارہ کے لئے لوگ علماء کی طرف مراجعہ کرتے ہیں۔ | [[علامہ مجلسی]] کے مطابق اصل یہ ہے کہ ہر شخص خود اپنے لئے استخارہ کرے؛ لیکن بعض علماء اس کام کے لئے دوسرے کی طرف بھی رجوع کرنے کو جائز قرار دیتے ہیں اور موجودہ دور میں استخارہ کے لئے لوگ علماء کی طرف مراجعہ کرتے ہیں۔ | ||
بعض مشہور استخارے نقل ہوئے ہیں؛ من جملہ ان میں [[عبدالکریم حائری |عبدالکریم حائری]] مؤسس [[حوزہ علمیہ قم]] | بعض مشہور استخارے نقل ہوئے ہیں؛ من جملہ ان میں [[عبدالکریم حائری |عبدالکریم حائری]] مؤسس [[حوزہ علمیہ قم]] کا قم میں اقامت کے لئے استخارہ اور [[محمدعلی شاہ قاجار]] کا مجلس شورای ملی میں شامل ہونے کے لئے استخارہ۔ | ||
بعض کتابیں جو مستقل طور پر استخارہ کے بارے میں لکھی گئی ہیں درج ذیل ہیں: [[فتح الابواب (کتاب)|فَتحُالاَبواب]]، تحریر [[سید بن طاووس]]، اِرشاد المُستَبصِر فی الاِستخارات، تألیف [[سید عبداللہ شبر|سید عبداللہ شُبَّر]] اور الاِثارۃ عن معانی الاِستخارہ، تحریر [[فیض کاشانی]]۔ | بعض کتابیں جو مستقل طور پر استخارہ کے بارے میں لکھی گئی ہیں درج ذیل ہیں: [[فتح الابواب (کتاب)|فَتحُالاَبواب]]، تحریر [[سید بن طاووس]]، اِرشاد المُستَبصِر فی الاِستخارات، تألیف [[سید عبداللہ شبر|سید عبداللہ شُبَّر]] اور الاِثارۃ عن معانی الاِستخارہ، تحریر [[فیض کاشانی]]۔ |