مندرجات کا رخ کریں

"حدیث قرب نوافل" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«{{زیر تعمیر}} {{اخلاق-عمودی}} '''حدیث قُرْب نَوَافِل''' وہ حدیثی قُدسی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{زیر تعمیر}}
{{زیر تعمیر}}
{{خانہ معلومات روایت
| عنوان        = حدیث قرب نوافل
| تصویر        =
| تصویر سائز  = 
| تصویر کی چوڑائی= 
| توضیح تصویر  =
| دوسرے نام    =
| موضوع        =
| صادر از      = [[حدیث قدسی|حدیثی قُدسی]]
| اصلی راوی    = [[پیغمبر اکرمؐ]]
| راویان      = [[امام باقرؑ]]، [[امام صادقؑ]]، [[عایشہ]]، [[میمونہ]]، [[ابوہریرہ]]
| اعتبارِ سند  = [[حدیث صحیح|صحیح]] لیکن بعض نے اسے [[حدیث ضعیف|ضعیف]] قرار دیا ہے۔
| شیعہ مآخذ    =
| سنی مآخذ    =
|قرآنی تائیدات =
}}
{{اخلاق-عمودی}}
{{اخلاق-عمودی}}
'''حدیث قُرْب نَوَافِل''' وہ [[حدیث قدسی|حدیثی قُدسی]] ہے جس میں وہ اللہ تعالی کے ہاں تقرب کا وہ مقام بیان ہوا ہے جسے مومن واجبات اور مستحبات کو انجام دیکر حاصل کرتا ہے۔
'''حدیث قُرْب نَوَافِل''' وہ [[حدیث قدسی|حدیثی قُدسی]] ہے جس میں وہ اللہ تعالی کے ہاں تقرب کا وہ مقام بیان ہوا ہے جسے مومن واجبات اور مستحبات کو انجام دیکر حاصل کرتا ہے۔
اس حدیث کے ایک فراز میں یوں آیا ہے: مومن بندہ نوافل انجام دیکر قرب الہی پاتا ہے اور اللہ اس کا کان اور آنکھ بن جاتا ہے۔ مسلمان عرفا اس تعبیر کو حقیقی قرار دیتے ہوئے نظریہ وحدت الوجود پر ایک دلیل اور فنا فی اللہ یا صفات الہی میں فنا ہونے کے لیے شاہد قرار دیتے ہیں؛ لیکن محدثین اور فقہا کا کہنا ہے کہ یہ تعبیر مجازی طور پر استعمال ہوئی ہے اور اسے مومن کے لئے الہی مدد پہنچنے کا معنی کرتے ہیں یا کوئی اور معنی۔
اس حدیث کے ایک فراز میں یوں آیا ہے: مومن بندہ نوافل انجام دیکر قرب الہی پاتا ہے اور اللہ اس کا کان اور آنکھ بن جاتا ہے۔ مسلمان عرفا اس تعبیر کو حقیقی قرار دیتے ہوئے نظریہ وحدت الوجود پر ایک دلیل اور فنا فی اللہ یا صفات الہی میں فنا ہونے کے لیے شاہد قرار دیتے ہیں؛ لیکن محدثین اور فقہا کا کہنا ہے کہ یہ تعبیر مجازی طور پر استعمال ہوئی ہے اور اسے مومن کے لئے الہی مدد پہنچنے کا معنی کرتے ہیں یا کوئی اور معنی۔
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم