مندرجات کا رخ کریں

"ابوذر غفاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

تمیزکاری
(تمیزکاری)
سطر 32: سطر 32:
  |title =ابوذر کا ربذہ کی جانب جلا وطنی کے وقت امام علیؑ کا خطاب:{{-}}
  |title =ابوذر کا ربذہ کی جانب جلا وطنی کے وقت امام علیؑ کا خطاب:{{-}}
  |quote ="اے ابوذر! تم نے خدا کی خاطر غصہ کیا ہے، لہذا اسی ذات پر امید رکھنا جس کی خاطر غصہ کیا ہے۔ یہ لوگ اپنی دنیا میں تم سے خوفزدہ ہوئے، اور تم کو اپنے دین کی خاطر ان سے ڈر ہے۔ لہذا جس چیز کی خاطر وہ تم سے ڈرے ہیں، وہ چیز ان کے لئے چھوڑ دو۔ اور جس وجہ سے تم ان سے ڈرے ہو اس کو ان سے دور لے جاؤ۔ تم نے جس کام سے انکو روکا ہے، انکو اسکی کتنی ضرورت ہے، اور تم کتنے بے نیاز ہو اس سے جس سے وہ تمہیں روکتے ہیں۔ تمہیں بہت جلدی پتا چل جائے گا کہ کل اس کا نفع کس کو ملے گا، اور جس کو اس کا زیادہ نقصان ملے گا، وہ کون ہو گا۔ اگر آسمانوں اور زمین کو کسی انسان کے لئے بند کیا جائے، لیکن وہ خدا سے ڈرے، اس کے لئے وہ دونوں کھلے ہیں۔ خدا خود تمہارا مونس اور مددگار ہے، اور سوائے باطل کے تمہیں نہیں ڈرا سکے گا۔ اگر تم ان کی دنیا کو قبول کرتے وہ تم سے دوستی کرتے، اور اگر ان کی خاطر قرض لیتے تو ان کو سکون ملتا۔"
  |quote ="اے ابوذر! تم نے خدا کی خاطر غصہ کیا ہے، لہذا اسی ذات پر امید رکھنا جس کی خاطر غصہ کیا ہے۔ یہ لوگ اپنی دنیا میں تم سے خوفزدہ ہوئے، اور تم کو اپنے دین کی خاطر ان سے ڈر ہے۔ لہذا جس چیز کی خاطر وہ تم سے ڈرے ہیں، وہ چیز ان کے لئے چھوڑ دو۔ اور جس وجہ سے تم ان سے ڈرے ہو اس کو ان سے دور لے جاؤ۔ تم نے جس کام سے انکو روکا ہے، انکو اسکی کتنی ضرورت ہے، اور تم کتنے بے نیاز ہو اس سے جس سے وہ تمہیں روکتے ہیں۔ تمہیں بہت جلدی پتا چل جائے گا کہ کل اس کا نفع کس کو ملے گا، اور جس کو اس کا زیادہ نقصان ملے گا، وہ کون ہو گا۔ اگر آسمانوں اور زمین کو کسی انسان کے لئے بند کیا جائے، لیکن وہ خدا سے ڈرے، اس کے لئے وہ دونوں کھلے ہیں۔ خدا خود تمہارا مونس اور مددگار ہے، اور سوائے باطل کے تمہیں نہیں ڈرا سکے گا۔ اگر تم ان کی دنیا کو قبول کرتے وہ تم سے دوستی کرتے، اور اگر ان کی خاطر قرض لیتے تو ان کو سکون ملتا۔"
  |source =نہج البلاغہ، ترجمہ شہیدی، خطبہ130، ص128-129
  |source =<small>نہج البلاغہ، ترجمہ شہیدی، خطبہ130، ص128-129</small>
  |align = left
  |align = left
  |width = 220px
  |width = 220px
سطر 53: سطر 53:


علماء علم رجال اور صحابہ کے بارے میں لکھنے والے مورخین نے کہا ہے کہ ابوذر لمبے قد، گندمی رنگ، نحیف جسم،<ref>عسقلانی، الاصابہ، ج ۷، ص ۱۰۷۔ </ref>سفید بال اور داڑھی،<ref>ابن سعد، طبقات کبری، ج۴، ص ۲۳۔</ref> اور بعض کے مطابق صحت مند جسم کے مالک تھے۔<ref>ذهبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۳ھ، ج ۲، ص ۴۷۔ </ref>
علماء علم رجال اور صحابہ کے بارے میں لکھنے والے مورخین نے کہا ہے کہ ابوذر لمبے قد، گندمی رنگ، نحیف جسم،<ref>عسقلانی، الاصابہ، ج ۷، ص ۱۰۷۔ </ref>سفید بال اور داڑھی،<ref>ابن سعد، طبقات کبری، ج۴، ص ۲۳۔</ref> اور بعض کے مطابق صحت مند جسم کے مالک تھے۔<ref>ذهبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۳ھ، ج ۲، ص ۴۷۔ </ref>
{{نقل قول
|عنوان= پیغمبر اکرمؐ کا فرمان ہے
|نقل‌ قول="اللہ تعالی نے مجھے چار لوگوں سے محبت کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے اللہ خود بھی انہیں بہت چاہتا ہے: [[علی]]، [[مقداد بن عمرو|مقداد]]، ابوذر، [[سلمان فارسی|سلمان]]۔"
|مآخذ=<small>[[الغدیر]]، ۱۳۹۷ھ، ج ۹، ص ۱۱۷.</small>
|سمت=دایاں
|چوڑائی=220px
|حاشیہ=
|فونٹ سائز=
|بیک گروانڈ کلر =
|سٹائل=
|عنوان کا بیک گراونڈ کلر =
|عنوان کا کلر= green
|عنوان کی سٹائل=
|نقل‌ قول کی سمت=
|نقل‌ قول کی سٹائل =
|نقل‌ قول کی علامت =
|مآخذ کی سمت =left
|مآخذ کی سٹائل =
}}


==نام اور لقب==
===نام اور القاب===
آپ کے فرزند کا نام [[ذر]] ہونے کی وجہ سے آپ کو ابوذر کا نام دیا گیا۔ لیکن ان کے اصلی نام میں اختلاف ہے اور تاریخی کتابوں میں ان کے مختلف نام ذکر ہوئے ہیں جیسے کہ بدر بن جندب، بریر بن عبداللہ، بریربن جنادہ، بریرہ بن عشرقہ، جندب بن عبداللہ جندب بن سکن اور یزید بن جنادہ وغیرہ۔<ref>اسد الغابہ، ج ۵، ص ۱۸۶۔ تہذیب الکمال، ج ۳۳، ص ۲۹۴۔ سیر اعلام النبلاء، ج ۲، ص ۴۹۔ اعیان الشیعہ، ح ۴، ص ۲۲۵۔ </ref> لیکن جو مشہور اور صحیح سمجھا جاتا ہے وہ جندب بن عبد اللہ ہے۔<ref>الاستیعاب، ج ۴، ص ۱۶۵۲۔ </ref>
آپ کے اصلی نام کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے اور تاریخی کتابوں میں ان کے مختلف نام ذکر ہوئے ہیں جیسے کہ «بدر بن‌ جندب»، «بریر بن‌ عبدالله»، «بریر بن جنادہ»، «بریرہ بن‌ عشرقہ»، «جندب بن‌ عبدالله»، «جندب بن‌ سکن» اور «یزید بن‌ جنادہ»۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابة، دار الکتاب العربی، ج۵، ص۱۸۶؛ مزی، تهذیب الکمال، ۱۴۰۶ق، ج۳۳، ص۲۹۴؛ ذهبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۴۹؛ امین عاملی، اعیان الشیعة، دار التعارف، ج۴، ص۲۲۵.</ref> لیکن الاستیعاب میں جندب بن جنادہ زیادہ رائج اور صحیح قرار دیا گیا ہے۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۶۵۲.</ref>
 
==زوجہ اور اولاد==
==زوجہ اور فرزند==
جو کچھ منابع میں ذکر ہوا ہے اس کے مطابق آپ کا "ذر" نامی ایک بیٹا تھا اور اسی وجہ سے آپ کی کنیت ابوذر بن گئی اور اسی کنیت سے اکثر و بیشتر پہچانے جاتے ہیں۔{{حوالہ درکار}} [[کلینی]] باب وفات ذَر میں ایک روایت بیان کرتے ہیں جس میں ان کے فرزند کا نام ذر لکھا گیا ہے۔<ref>کافی، ج ۳، ص ۲۵۔</ref> اور ان کی زوجہ کو ام ذر کہا گیا ہے۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ۱۳۷۸ھ، ج ۱۵، ص ۹۹۔ </ref>
جو کچھ منابع میں ذکر ہوا ہے اس کے مطابق آپ کا "ذر" نامی ایک بیٹا تھا اور [[کلینی]] باب وفات میں ایک روایت بیان کرتے ہیں جس میں ان کے فرزند کا نام ذر لکھا گیا ہے۔<ref>کافی، ج ۳، ص ۲۵۔</ref> اور ان کی زوجہ کو ام ذر کہا گیا ہے۔<ref>شرح نہج البلاغہ، ج ۱۵، ص ۹۹۔ </ref>


==اسلام قبول کرنا==
==اسلام قبول کرنا==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم