"ابو الفرج اصفہانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 48: | سطر 48: | ||
بعض علماء جیسے ابو زکریا یحیی، ابوالحسین بن دینار، علی بن ابراہیم دہکی، دارقطنی، ابو اسحاق طبری، ابراہیم بن مخلد و محمد بن ابی الفوارس، اور تنوخی وغیرہ کو ان کے شاگردوں میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>خطیب بغدادی، تاریخ بغداد، ۱۴۱۷ق، ج۱۱، ص۳۹۸؛ ذہبی، سیر اعلام النبلا، ۱۴۱۴ق، ج۱۶، ص۲۰۲۔</ref> | بعض علماء جیسے ابو زکریا یحیی، ابوالحسین بن دینار، علی بن ابراہیم دہکی، دارقطنی، ابو اسحاق طبری، ابراہیم بن مخلد و محمد بن ابی الفوارس، اور تنوخی وغیرہ کو ان کے شاگردوں میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>خطیب بغدادی، تاریخ بغداد، ۱۴۱۷ق، ج۱۱، ص۳۹۸؛ ذہبی، سیر اعلام النبلا، ۱۴۱۴ق، ج۱۶، ص۲۰۲۔</ref> | ||
==قلمی آثار== | ==قلمی آثار== | ||
آثار | متعدد قلمی آثار کو ابوالفرج اصفہانی سے منسوب کیا جاتا ہے۔<ref>ابن العماد الحنبلی، شذرات الذہب، ۱۴۰۶ق، ج۴، ص۲۹۲۔</ref> وی آثار بسیاری، بہویژہ در شعر و نسبشناسی، تألیف کردہ است؛ بہ گونہای کہ برخی کتابشناسان، نزدیک بہ ۳۰ اثر بہ او منسوب دانستہاند۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، الأغانی، ۱۹۹۴م، ج۱، ص۲۴۔</ref> ان کی مشہور قلمی آثار میں [[مقاتل الطالبیین]] اور [[الاغانی (کتاب)|الاغانی]] ہیں۔<ref>قائمی، «ابوالفرج اصفہانی»، ص۵۰-۵۱۔</ref> ان کی دیگر تالیفات میں نسب بنی عبدشمس، ایام العرب و جمہرۃ النسب، آداب الغربا، الأخبار و النوادر اور نسب بنی شیبان وغیرہ کا نام لیا جا سکتا ہے۔<ref>ابن خلکان، وفیات الاعیان، ۱۳۶۴ش، ج۳، ص۳۰۸؛ ابن ندیم، فہرست ابن ندیم، بیروت، ص۱۲۸؛ خطیب بغدادی، تاریخ بغداد، ۱۴۱۷ق، ج۱۱، ص۳۹۷؛ شیخ طوسی، فہرست، ۱۴۲۰ق، ص۲۸۱؛ ذہبی، تاریخ الإسلام، ۱۴۱۳ق، ج۲۶، ص۱۴۴؛ آقابزرگ تہرانی، الذریعۃ، ۱۴۰۸ق، ج۲ ص۲۴۹؛ زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۴، ص۲۷۸۔</ref> | ||
[[شیخ طوسی]] | [[شیخ طوسی]] نے کتاب [[الفہرست (شیخ طوسی)|فہرست]] میں ان کی دو اور کتابوں کا نام لیا ہے ان میں سے ایک "ما نزل من القرآن فی أمیر المؤمنینؑ و أہل بیتہؑ" اور دوسری "فیہ کلام فاطمۃ(ع) فی فدک" ہے۔<ref>شیخ طوسی، فہرست، ۱۴۲۰ق، ص۵۴۴؛ خویی، معجم رجال الحدیث، ۱۳۷۲ق، ص۳۶۸۔</ref> مختلف موضوعات میں متعدد اشعار ان کی طرف نسبت دی گئی ہے۔ کتاب الأغانی کے مقدمے میں ان میں سے بعض اشعار نقل ہوئی ہیں۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، الأغانی، ۱۹۹۴م، ج۱، ص۱۸-۲۳۔ </ref> | ||
[[ | [[ملف:کتاب مقاتل الطالبیین.jpg|تصیغر|220px|ابولفرج اصفہانی کی کتاب [[مقاتل الطالبیین]]]] | ||
===مقاتل الطالبیین=== | ===مقاتل الطالبیین===<!-- | ||
{{اصلی| مقاتل الطالبیین}} | {{اصلی| مقاتل الطالبیین}} | ||
کتاب مقاتل الطالبیین، بہ زبان عربی، در ۱۹ فصل و ۲۱۶ بخش، بہ بیان سرگذشت فرزندان و نوادگان ابوطالب، پدر امام علی(ع) میپردازد۔<ref>عادل، «ابوالفرج اصفہانی و ترجمہ مقاتل الطالبیین»، ص۴۸۔</ref> شرح تفصیلی شہادت [[جعفر بن ابیطالب]]، [[امام علی(ع)]]، [[امام حسن(ع)]]، [[امام حسین(ع)]]، [[صاحب فخ]]، [[امام کاظم(ع)]] و [[امام رضا(ع)]]، از شاخصہہای مقاتل الطالبیین دانستہ شدہ است۔<ref>عادل، «ابوالفرج اصفہانی و ترجمہ مقاتل الطالبیین»، ص۴۸۔</ref> این کتاب بہ شیوہ روایی تدوین شدہ و در سی سالگی ابوالفرج اصفہانی، یعنی حوالی سال [[سال ۳۱۳ ہجری قمری|۳۱۳ق]] نوشتہ شدہ است۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۱۹ق، ص۵؛ عادل، «ابوالفرج اصفہانی و ترجمہ مقاتل الطالبیین»، ص۴۸۔</ref> [[شیخ مفید]] در کتاب الإرشاد، بسیاری از روایات مقاتل الطالبیین را نقل کردہ است۔<ref>خانجانی، «منابع شیخ مفید در گزارشہای تاریخی»، ص۲۷-۳۰۔</ref> ابوالفرج اصفہانی، چنانکہ [[رسول جعفریان]] گفتہ، روایات کتاب مقاتل الطالبیین را عمدتا از کتاب المبیضۃ فی أخبار آل ابی طالب، نوشتہ احمد بن عبیداللہ ثقفی نقل کردہ و ہمچنین از کتاب دیگری بہ نام مقاتل الطالبیین، نوشتہ محمد بن علی بن حمزہ علوی ہم استفادہ کردہ است۔<ref>جعفریان، «علی بن محمد نوفلی و کتاب الأخبار او»، ص۳۵۹۔</ref> | کتاب مقاتل الطالبیین، بہ زبان عربی، در ۱۹ فصل و ۲۱۶ بخش، بہ بیان سرگذشت فرزندان و نوادگان ابوطالب، پدر امام علی(ع) میپردازد۔<ref>عادل، «ابوالفرج اصفہانی و ترجمہ مقاتل الطالبیین»، ص۴۸۔</ref> شرح تفصیلی شہادت [[جعفر بن ابیطالب]]، [[امام علی(ع)]]، [[امام حسن(ع)]]، [[امام حسین(ع)]]، [[صاحب فخ]]، [[امام کاظم(ع)]] و [[امام رضا(ع)]]، از شاخصہہای مقاتل الطالبیین دانستہ شدہ است۔<ref>عادل، «ابوالفرج اصفہانی و ترجمہ مقاتل الطالبیین»، ص۴۸۔</ref> این کتاب بہ شیوہ روایی تدوین شدہ و در سی سالگی ابوالفرج اصفہانی، یعنی حوالی سال [[سال ۳۱۳ ہجری قمری|۳۱۳ق]] نوشتہ شدہ است۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۱۹ق، ص۵؛ عادل، «ابوالفرج اصفہانی و ترجمہ مقاتل الطالبیین»، ص۴۸۔</ref> [[شیخ مفید]] در کتاب الإرشاد، بسیاری از روایات مقاتل الطالبیین را نقل کردہ است۔<ref>خانجانی، «منابع شیخ مفید در گزارشہای تاریخی»، ص۲۷-۳۰۔</ref> ابوالفرج اصفہانی، چنانکہ [[رسول جعفریان]] گفتہ، روایات کتاب مقاتل الطالبیین را عمدتا از کتاب المبیضۃ فی أخبار آل ابی طالب، نوشتہ احمد بن عبیداللہ ثقفی نقل کردہ و ہمچنین از کتاب دیگری بہ نام مقاتل الطالبیین، نوشتہ محمد بن علی بن حمزہ علوی ہم استفادہ کردہ است۔<ref>جعفریان، «علی بن محمد نوفلی و کتاب الأخبار او»، ص۳۵۹۔</ref> |