"التفسیر و المفسرون (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
'''التَفسیر وَ المُفَسِّرون فی ثَوبِہ القَشیب''' [[آیت اللہ]] [[محمد ہادی معرفت|معرفت]](1349-1427ھ) کی عربی زبان میں لکھی گئی ایک کتاب ہے۔ یہ کتاب علم تفسیر میں [[تشیعہ]] اصول اور مبانی کی دفاع اور جامعہ الازہر کے استاد محمد حسین ذہبی کی کتاب التفسیر و المسرون کے جواب میں لکھا گیا ہے۔ | '''التَفسیر وَ المُفَسِّرون فی ثَوبِہ القَشیب''' [[آیت اللہ]] [[محمد ہادی معرفت|معرفت]](1349-1427ھ) کی عربی زبان میں لکھی گئی ایک کتاب ہے۔ یہ کتاب علم تفسیر میں [[تشیعہ]] اصول اور مبانی کی دفاع اور جامعہ الازہر کے استاد محمد حسین ذہبی کی کتاب التفسیر و المسرون کے جواب میں لکھا گیا ہے۔ | ||
کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے؛ پہلی جلد میں [[تفسیر]] اور [[تأویل]] کی تعریف کے علاوہ تفسیر کی اقسام اور [[پیغمبر اکرمؐ]]، [[صحابہ|صحابہ کرام]] اور [[تابعین]] کے دور میں تفسیر کی تاریخ اور قرآن کریم کی تفسیر میں [[اہل بیت]] کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ دوسری جلد میں [[تفسیر روائی]] کی تشریح کرتے ہوئے تفسیر نقلی میں جعلیات اور [[اسرائیلیات]] | کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے؛ پہلی جلد میں [[تفسیر]] اور [[تأویل]] کی تعریف کے علاوہ تفسیر کی اقسام اور [[پیغمبر اکرمؐ]]، [[صحابہ|صحابہ کرام]] اور [[تابعین]] کے دور میں تفسیر کی تاریخ اور قرآن کریم کی تفسیر میں [[اہل بیت]] کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ دوسری جلد میں [[تفسیر روائی]] کی تشریح کرتے ہوئے تفسیر نقلی میں جعلیات اور [[اسرائیلیات]] پر تحقیقانہ بحث کی گئ ہے۔ اس کے علاوہ اس جلد میں [[شیعہ]] اور [[اہل سنت و جماعت|اہل سنت]] کے اہم روائی تفاسیر کا تعارف بھی کیا گیا ہے۔ | ||
معاصر محققین نے اس کتاب کے بعض خصوصیات کی طرف اشارہ کئے ہیں جن میں تفسیر میں شیعہ اصول و مبانی کا دفاع، معتبر اور کثیر منابع سے استفادہ، [[اسرائیلیات]] پر خاص توجہ دینا اور نوآوری وغیرہ شامل ہیں۔ البتہ ان خصوصیات کے ساتھ بعض نقائص بھی ذکر کئے گئے ہیں، اس سلسلے میں [[مصر]] اور [[یمن]] کے مختلف تفسیری مکاتب فکر کا تذکرہ نہ کرنا اس کتاب کے اہم نقائص میں شمار کیا جاتا ہے۔ | معاصر محققین نے اس کتاب کے بعض خصوصیات کی طرف اشارہ کئے ہیں جن میں تفسیر میں شیعہ اصول و مبانی کا دفاع، معتبر اور کثیر منابع سے استفادہ، [[اسرائیلیات]] پر خاص توجہ دینا اور نوآوری وغیرہ شامل ہیں۔ البتہ ان خصوصیات کے ساتھ بعض نقائص بھی ذکر کئے گئے ہیں، اس سلسلے میں [[مصر]] اور [[یمن]] کے مختلف تفسیری مکاتب فکر کا تذکرہ نہ کرنا اس کتاب کے اہم نقائص میں شمار کیا جاتا ہے۔ |