مندرجات کا رخ کریں

"حضانت" کے نسخوں کے درمیان فرق

7 بائٹ کا اضافہ ،  2 نومبر 2018ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
بہت سارے فقہا من جملہ [[شہید ثانی]]، [[صاحب‌ ریاض]] اور [[صاحب‌‌ جواہر]] حق حضانت کو من جملہ ان حقوق میں سے قرار دیتے ہیں جو دوسرے کی طرف منتقل کیا جا سکتا ہے۔<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیہ، ۱۴۱۰ق، ج۵، ۴۶۴؛ طباطبایی، ریاض المسائل، ۱۴۱۸ق، ج۱۲، نجفی، جواہرالکلام، ج۱۴۰۴ق، ص۱۶۲؛ ج۳۱، ص۲۸۳و۲۸۴۔</ref>[[شہید اول]] کتاب [[القواعد و الفوائد]] میں لکھتے ہیں: اگر ماں بچے کی حضانت اور سرپرستی سے انکار کرے تو یہ حق باپ کی طرف منتقل ہو گا اور اگر ماں اور باپ دونوں اس چیز سے انکار کرے تو باپ کو اسے قبول کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔<ref>شہید اول، القواعد و الفوائد، ۱۴۰۰ق، ج۱، ص۳۹۶۔ </ref>
بہت سارے فقہا من جملہ [[شہید ثانی]]، [[صاحب‌ ریاض]] اور [[صاحب‌‌ جواہر]] حق حضانت کو من جملہ ان حقوق میں سے قرار دیتے ہیں جو دوسرے کی طرف منتقل کیا جا سکتا ہے۔<ref>شہید ثانی، الروضۃ البہیہ، ۱۴۱۰ق، ج۵، ۴۶۴؛ طباطبایی، ریاض المسائل، ۱۴۱۸ق، ج۱۲، نجفی، جواہرالکلام، ج۱۴۰۴ق، ص۱۶۲؛ ج۳۱، ص۲۸۳و۲۸۴۔</ref>[[شہید اول]] کتاب [[القواعد و الفوائد]] میں لکھتے ہیں: اگر ماں بچے کی حضانت اور سرپرستی سے انکار کرے تو یہ حق باپ کی طرف منتقل ہو گا اور اگر ماں اور باپ دونوں اس چیز سے انکار کرے تو باپ کو اسے قبول کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔<ref>شہید اول، القواعد و الفوائد، ۱۴۰۰ق، ج۱، ص۳۹۶۔ </ref>


== حضانت‌‌ کنندہ کی شرایط ==
== حضانت‌‌ کرنے والے کی شرائط ==
اسلامی فقہ کے مطابق حضانت‌ کی ذمہ داری قبول کرنے والا چاہے مرد ہو یا عورت، اس کا مسلمان اور آزاد ہونا ضروری ہے۔<ref>محقق حلی، شرایع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۲۸۹۔</ref> اسی طرح اس کا عاقل ہونا اور بچے کی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت رکھنا بھی شرط ہے۔<ref>سیستانی، منہاج الصالحین، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۱۲۱و۱۲۲۔</ref>
اسلامی فقہ کے مطابق حضانت‌ کی ذمہ داری قبول کرنے والا چاہے مرد ہو یا عورت، اس کا مسلمان اور آزاد ہونا ضروری ہے۔<ref>محقق حلی، شرایع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۲۸۹۔</ref> اسی طرح اس کا عاقل ہونا اور بچے کی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت رکھنا بھی شرط ہے۔<ref>سیستانی، منہاج الصالحین، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۱۲۱و۱۲۲۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم