مندرجات کا رخ کریں

"غیبت کبری" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 13: سطر 13:
شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری کی وفات سے ایک ہفتہ قبل امام زمانہؑ نے اپنی ایک توقیع میں ان کی وفات اور غیبت کبرا کے آغاز کی خبر دیتے ہوئے اسے اپنے بعد کسی کو اپنا جانشین مقرر نہ کرنے کا حکم دیتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> اس توقیع میں اس دور کے اختتام کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہوا ہے صرف یہ آیا ہے کہ اس دور کا خاتمہ اس وقت ہو گا جب دنیا بے انصافی اور ظلم و جور سے بھر جائے گی۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref>
شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری کی وفات سے ایک ہفتہ قبل امام زمانہؑ نے اپنی ایک توقیع میں ان کی وفات اور غیبت کبرا کے آغاز کی خبر دیتے ہوئے اسے اپنے بعد کسی کو اپنا جانشین مقرر نہ کرنے کا حکم دیتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> اس توقیع میں اس دور کے اختتام کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہوا ہے صرف یہ آیا ہے کہ اس دور کا خاتمہ اس وقت ہو گا جب دنیا بے انصافی اور ظلم و جور سے بھر جائے گی۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref>


==غیبت کبری میں امام(عج) کا کردار==
==اس دور میں امام(عج) کا کردار==
[[شیعہ]] اعتقادات کے مطابق، گو کہ [[امام زمانہ(عج)|امام معصوم]](ع) پردہ غیبت میں ہیں لیکن یہ عالم اور اس کے موجودات آپ(عج) کے وجود کے فیض سے بہرہ ور ہیں اور اس عالم کو اپنے وجود کی بقاء کے لئے خدا کی طرف سے منصوب امام کے وجود کی ضرورت ہے اور امام(ع) نہ صرف [[ولایت تشریعی]] کے مالک ہیں بلکہ [[ولایت تکوینی|تکوینی]] لحاظ سے بھی عالم پر ولایت رکھتے ہیں۔<ref>الکلینی، الکافی، ج1، ص196 و 197۔</ref> اسی بنا پر بعض [[:زمرہ:شیعہ کتب حدیث|شیعہ مآخذ حدیث]]، نے "'''انَّ الْأَئِمَّةَ هُمْ أَرْكَانُ الْأَرْضِ'''" ([[ائمہ]] زمین کے ارکان اور ستون ہیں) کے عنوان سے، ایک باب قرار دیا ہے۔<ref>الکلینی، الکافی، ج1، ص196 و 197۔</ref>
[[شیعہ]] اعتقادات کے مطابق، گو کہ [[امام زمانہ(عج)|امام معصوم]](ع) پردہ غیبت میں ہیں لیکن یہ عالم اور اس کے موجودات آپ(عج) کے وجود کے فیض سے بہرہ ور ہیں اور اس عالم کو اپنے وجود کی بقاء کے لئے خدا کی طرف سے منصوب امام کے وجود کی ضرورت ہے اور امام(ع) نہ صرف [[ولایت تشریعی]] کے مالک ہیں بلکہ [[ولایت تکوینی|تکوینی]] لحاظ سے بھی عالم پر ولایت رکھتے ہیں۔<ref>الکلینی، الکافی، ج1، ص196 و 197۔</ref> اسی بنا پر بعض [[:زمرہ:شیعہ کتب حدیث|شیعہ مآخذ حدیث]]، نے "'''انَّ الْأَئِمَّةَ هُمْ أَرْكَانُ الْأَرْضِ'''" ([[ائمہ]] زمین کے ارکان اور ستون ہیں) کے عنوان سے، ایک باب قرار دیا ہے۔<ref>الکلینی، الکافی، ج1، ص196 و 197۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,812

ترامیم