مندرجات کا رخ کریں

"غیبت کبری" کے نسخوں کے درمیان فرق

3,495 بائٹ کا ازالہ ،  4 نومبر 2018ء
م
سطر 12: سطر 12:


شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری کی وفات سے ایک ہفتہ قبل امام زمانہؑ نے اپنی ایک توقیع میں ان کی وفات اور غیبت کبرا کے آغاز کی خبر دیتے ہوئے اسے اپنے بعد کسی کو اپنا جانشین مقرر نہ کرنے کا حکم دیتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> اس توقیع میں اس دور کے اختتام کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہوا ہے صرف یہ آیا ہے کہ اس دور کا خاتمہ اس وقت ہو گا جب دنیا بے انصافی اور ظلم و جور سے بھر جائے گی۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref>
شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری کی وفات سے ایک ہفتہ قبل امام زمانہؑ نے اپنی ایک توقیع میں ان کی وفات اور غیبت کبرا کے آغاز کی خبر دیتے ہوئے اسے اپنے بعد کسی کو اپنا جانشین مقرر نہ کرنے کا حکم دیتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> اس توقیع میں اس دور کے اختتام کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہوا ہے صرف یہ آیا ہے کہ اس دور کا خاتمہ اس وقت ہو گا جب دنیا بے انصافی اور ظلم و جور سے بھر جائے گی۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref>
==غیبت کبری کا آغاز==
[[امام مہدی علیہ السلام]] سنہ260ہجری قمری میں اپنی [[امامت]] کے آغاز ہی سے [[شیعہ|شیعیان آل رسول]](ص) سے اپنا تعلق [[نواب اربعہ|نمائندگان خاص]] کے ذریعے رابطے تک محدود کیا تھا۔ آپ(عج) کے آخری نائب [[علی بن محمد سمری]] تھے جو 15 [[شعبان المعظم|شعبان]] سنہ 329 ہجری قمری / 9 مئی 941 عیسوی کو وفات پاگئے۔
ان کی وفات سے صرف ایک ہفتہ قبل [[امام زمانہ(عج) کی جانب سے ان کی طرف ایک [[توقیع]] جاری ہوئی جس میں امام(عج) نے انہیں لکھا تھا:
:: "‌اے [[علی بن محمد سمری]]! خداوند متعال تمہارے بھائیوں کو تمہارے حوالے سے [یعنی تمہاری وفات کے حوالے سے] اجر عطا فرمائے؛ کیونکہ تم 6 دن بعد وفات پائیں گے؛ اپنے آپ کو تیار کرو اور کسی کو بھی اپنی موت کے بعد اپنا جانشین نہ بناؤ۔ کیونکہ ابھی سے غیبت کبری کا آغاز ہوچکا ہے، اور کسی قسم کا ظہور نہ ہوگا اس وقت تک جب خداوند متعال اذن عطا کرے گا۔ اور وہ [اذن] طویل مدت کے بعد ہوگا، جب لوگوں کے دل پتھروں جیسے ہوچکے ہونگے اور دنیا ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔ اور اس عرصے میں بعض لوگ میرے حامیوں (پیروکاروں) کی طرف آئیں گے اور دعوی کریں گے کہ انھوں نے مجھ سے ملاقات کی ہے؛ لیکن آگار رہو کہ جس نے بھی [[سفیانی]] کے خروج اور [[صیحۂ آسمانی|آسمانی چیخ]] سے قبل میرے دیدار کا دعوی کیا وہ الزام لگانے والا اور جھوٹا ہے۔<ref>اربلی، کشف الغمه، ج3، ص338۔</ref>۔<ref>الطبرسی، احمد بن علي، الاحتجاج، ج2، 297۔</ref>۔<ref>صدوق، کمال الدین، ج2، ص516۔</ref>
توقیع صادر ہونے کے چھ دن بعد، اہم وکلاء [[نائب چہارم]] کی بالین پر اکٹھے ہوئے اور ان سے پوچھا کہ ان کا جانشین کون ہونگا؟ انھوں نے جواب دیا: "امر، اللہ کا امر ہے اور وہ خود ہی اس کو ابلاغ فرمائے گا: (''' (لله امرٌ هو بالغه''')۔<ref>الطوسی، الغیبة، ص395۔</ref>
چوتھے نائب کی وفات کے بعد [[نواب اربعہ|نواب خاصہ]] کے ذریعے قائم رہنے والا تعلق بھی ختم ہوا اور [[غیبت امام زمانہ(عج)|غیبت]] نئے مرحلے میں داخل ہوئی۔ غیبت کا یہ دور متاخرہ مآخذ میں '''غیبت کبری''' کہلایا۔
اکثر [[شیعہ]] مآخذ کے مطابق، چوتھے نائب کا سنۂ وفات 329 ہجری قمری ہے لیکن [[شیخ صدوق]] اور [[فضل بن حسن طبرسی]] کا کہنا ہے کہ نائب چہارم سنہ 318 ہجری قمری میں وفات پاچکے ہیں۔<ref>صدوق، کمال الدین، ج2، ص503، روایة 32۔</ref>۔<ref>الطبرسي، فضل بن حسن، إعلام الورى بأعلام الهدى، اعلام الوری، ص417۔</ref>


==غیبت کبری میں امام(عج) کا کردار==
==غیبت کبری میں امام(عج) کا کردار==
confirmed، templateeditor
8,811

ترامیم