مندرجات کا رخ کریں

"عصمت انبیاء" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 7: سطر 7:
   
   
== مفہوم‌ شناسی ==
== مفہوم‌ شناسی ==
عصمت انبیاء سے مراد [[انبیاء]] کا ہر قسم کی [[گناہ]] اور بدی <ref>معرفت،‌ «عصمت پیامبران»، ص۷۔</ref> نیز [[وحی]] کے دریافت اور ابلاغ میں ان کا خطا سے منزہ ہونا ہے۔<ref>سبحانی، منشور جاوید، ۱۳۸۳ش، ج۶، ص۴۸-۴۹۔</ref> عصمت، انبیاء کی اندرونی صفت ہے جس کے باعث وہ نیک اعمال کو برے اعمال سے واضح اور آشکار طور پر تشخیص دے سکتے ہیں۔<ref>تمیمی آمدی، غرر الحکم، ۱۳۹۰ش، ص۶۷۲؛ معرفت،‌ «عصمت پیامبران»، ص۶۔</ref>
عصمت انبیاء سے مراد [[انبیاء]] کا ہر قسم کے [[گناہ]] اور بدی <ref>معرفت،‌ «عصمت پیامبران»، ص۷۔</ref> نیز [[وحی]] کے دریافت اور ابلاغ میں ان کا خطا سے منزہ ہونا ہے۔<ref>سبحانی، منشور جاوید، ۱۳۸۳ش، ج۶، ص۴۸-۴۹۔</ref> عصمت، انبیاء کی اندرونی صفت ہے جس کے باعث وہ نیک اعمال کو برے اعمال سے واضح اور آشکار طور پر تشخیص دے سکتے ہیں۔<ref>تمیمی آمدی، غرر الحکم، ۱۳۹۰ش، ص۶۷۲؛ معرفت،‌ «عصمت پیامبران»، ص۶۔</ref>


اسلامی تعلیمات میں انبیاء کی عصمت کو مختلف کلمات کے ضمن میں بیان کیا جاتا ہے جن میں تنزیہ انبیاء،{{نوٹ|چنانچہ نام کتاب سید مرتضی دربارہ عصمت انبیا و ائمہ «تنزیہ الانبیاء» است و در کتاب الذریعۃ، از چہار کتاب دیگر با این عنوان نام بردہ شدہ است۔(آقا بزرگ تہرانی، الذریعۃ، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۴۵۶۔)}} توفیق، صدق اور [[امانت]] وغیرہ شامل ہیں۔<ref>یوسفیان و شریفی، پژوہشی در عصمت معصومان(ع)، ۱۳۸۸ش، ص۲۷-۳۰۔</ref>
اسلامی تعلیمات میں انبیاء کی عصمت کو مختلف کلمات کے ضمن میں بیان کیا جاتا ہے جن میں تنزیہ انبیاء،{{نوٹ|چنانچہ نام کتاب سید مرتضی دربارہ عصمت انبیا و ائمہ «تنزیہ الانبیاء» است و در کتاب الذریعۃ، از چہار کتاب دیگر با این عنوان نام بردہ شدہ است۔(آقا بزرگ تہرانی، الذریعۃ، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۴۵۶۔)}} توفیق، صدق اور [[امانت]] وغیرہ شامل ہیں۔<ref>یوسفیان و شریفی، پژوہشی در عصمت معصومان (ع)، ۱۳۸۸ش، ص۲۷-۳۰۔</ref>


== اہمیت ==
== اہمیت ==
گمنام صارف