مندرجات کا رخ کریں

"اصحاب کہف" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22: سطر 22:
قرآن کے مطابق انہوں نے 309 سال غار میں نیند کی حالت میں گزاریں۔<ref>سورہ کہف، آیہ۲۴۔</ref>
قرآن کے مطابق انہوں نے 309 سال غار میں نیند کی حالت میں گزاریں۔<ref>سورہ کہف، آیہ۲۴۔</ref>


===اصحاب کہف و رقیم===<!--
===اصحاب کہف اور اصحاب رقیم===
در آیہ ۹ سورہ کہف با عطف «الرقیم» بر «الکہف» آمدہ ‌است: «اَم ‌حَسِبتَ اَنَّ اَصحبَ الکہفِ والرَّقیمِ۔۔۔» و ‌این بحث میان [[مفسران]] بہ پیروی از برخی روایات، مطرح شدہ کہ آیا اصحاب کہف و رقیم یک گروہ ہستند یا دو گروہ جدا تا برای اصحاب رقیم نیز تفسیر و [[شأن نزول]] جداگانہ‌ای ذکر کنند۔ در مورد کلمہ رقیم برخی از مفسران آن را نام روستای نزدیک غار می‌دانند۔<ref>قمی، تفسیر قمی، ۱۴۱۲ق، ج۲، ص۳۱۔</ref>
سورہ کہف کی آیت نمبر 9 میں "الرقیم" کو "الکہف" پر عطف کر کے یوں آیا ہے: {{حدیث|"اَم ‌حَسِبتَ اَنَّ اَصحبَ الکهفِ والرَّقیمِ۔۔۔"}} یہاں پر مفسرین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے کہ آیا اصحاب کہف اور اصحاب رقیم ایک ہی گروہ کے دو نام ہیں یا دو علیحدہ گروہ ہیں۔ اگر ایک ہے تو اصحاب رقیم کیلئے کوئی الگ [[شأن نزول]] کی ضرورت نہیں لیکن اگر جدا ہیں تو علیحدہ شأن نزول کی ضرورت ہے۔ لفظ رقیم کے بارے میں بعض مفسرین نے کہا ہے که یہ اس غار کے نزدیک ایک دیہات کا نام ہے۔<ref>قمی، تفسیر قمی، ۱۴۱۲ق، ج۲، ص۳۱۔</ref>


===روایت===
===احادیث کی روشنی میں===<!--
در روایات، اصحاب کہف جوانانی اشراف‌زادہ معرفی شدند کہ در عید بزرگی بہ بیرون شہر رفتند۔ خداوند در دل‌ہایشان نور ایمان برافروخت و آنان بہ خداوند ایمان آوردند، ہر چند در آغاز ایمان خود را از یکدیگر پوشیدہ می‌داشتند، امّا بہ تدریج ایمان خود را بہ یکدیگر اظہار کردند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۵، ص۲۵۶۔</ref> بر پایہ برخی روایات دقیانوس بہ اصحاب کہف مدتی مہلت داد تا از ایمان خود بازگردند۔ آنان از این فرصت استفادہ کردہ و بہ غار پناہ بردند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۵، ص۲۵۳۔</ref> برخی دیگر از روایات، آنان را امین و رازدار پادشاہ عصر خود قلمداد کردہ‌اند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۵، ص۲۵۳۔</ref>
در روایات، اصحاب کہف جوانانی اشراف‌زادہ معرفی شدند کہ در عید بزرگی بہ بیرون شہر رفتند۔ خداوند در دل‌ہایشان نور ایمان برافروخت و آنان بہ خداوند ایمان آوردند، ہر چند در آغاز ایمان خود را از یکدیگر پوشیدہ می‌داشتند، امّا بہ تدریج ایمان خود را بہ یکدیگر اظہار کردند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۵، ص۲۵۶۔</ref> بر پایہ برخی روایات دقیانوس بہ اصحاب کہف مدتی مہلت داد تا از ایمان خود بازگردند۔ آنان از این فرصت استفادہ کردہ و بہ غار پناہ بردند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۵، ص۲۵۳۔</ref> برخی دیگر از روایات، آنان را امین و رازدار پادشاہ عصر خود قلمداد کردہ‌اند۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۵، ص۲۵۳۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم