گمنام صارف
"قارون" کے نسخوں کے درمیان فرق
←قارون توریت میں
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 73: | سطر 73: | ||
==قارون توریت میں== | ==قارون توریت میں== | ||
توریت میں قارون کو "قورَح" کے نام سے یاد کیا ہے۔ توریت کے مطابق قارون اور اس کے پیروکار اس بات کے معتقد تھے کہ خدا [[بنی اسرائیل]] میں موجود ہے اس بنا پر موسی اور [[ہارون]] کی نبوت کی کوئی ضرورت نہیں ہے: "(قارون) اسرائیل کی اولاد میں سے کچھ اشخاص یعنی 250 افراد کے ساتھ موسی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے۔ انہوں نے موسی اور ہاروں کے خلاف اجتماعات برپا کر کے ان سے کہا کرتے تھے کہ اب تمہیں فخر و مباہات کرنے کی ضرورت نہیں کیوں پوری قوم مقدس ہیں اور خود خدا بھی ان کے درمیان موجود ہے پس تم خدا کے قوم کے مقابلے میں کیسے اپنے آپ پر فخر و مباہات کر سکتے ہو؟"<ref> اعداد؛ ۱۶: ۲-۳.</ref> | |||
قارون اور اس کی قوم بنی اسرائیل میں ایک خاص مقام و مرتبے کے حامل تھے یہاں تک کہ خدا نے بھی بعض امور ان کے سپرد کئے تھے: "(حضرت موسی نے قارون اور اس کی قوم سے مخاطب ہو کر کہا) آیا کیا یہ بات تمہارے لئے کم ہے کہ خدا نے تمہیں بنی اسرائیل سے جدا کیا ہے اور تمہیں اپنے مقربین میں سے قرار دیا ہے اور تمہیں یہ توفیق دی ہے کہ خدا کے مخلوقات کی خدمت کریں، خاص کر اے قارون تم اور تمہارے رشتہ دار خدا کے زیادہ مقرب ہیں؟ اب اس سے بڑھ کر کاہن ہونے کے خواہشمند بھی ہو؟"<ref>اعداد؛ ۱۶: ۹-۱۰.</ref> | قارون اور اس کی قوم بنی اسرائیل میں ایک خاص مقام و مرتبے کے حامل تھے یہاں تک کہ خدا نے بھی بعض امور ان کے سپرد کئے تھے: "(حضرت موسی نے قارون اور اس کی قوم سے مخاطب ہو کر کہا) آیا کیا یہ بات تمہارے لئے کم ہے کہ خدا نے تمہیں بنی اسرائیل سے جدا کیا ہے اور تمہیں اپنے مقربین میں سے قرار دیا ہے اور تمہیں یہ توفیق دی ہے کہ خدا کے مخلوقات کی خدمت کریں، خاص کر اے قارون تم اور تمہارے رشتہ دار خدا کے زیادہ مقرب ہیں؟ اب اس سے بڑھ کر کاہن ہونے کے خواہشمند بھی ہو؟"<ref> اعداد؛ ۱۶: ۹-۱۰.</ref> | ||
آخر کار خدا نے قارون اور اس کی قوم کو ان کی نافرمانی اور ان مشکلات کی وجہ سے جو انہوں نے کھڑی کی تھیں عذاب میں مبتلا کر دیا: ان کے پاؤں تلے زمین شق ہوئی اور قارون اور ان کے تمام پیروکاروں کو ان کے گھر بار اور مال و دولت سمیت نگل لی۔ جب وہ سب اپنے تمام دار و ندار کے ساتھ زندہ بگور اور نابود ہوئے تو زمین کا شگاف دوبارہ پر ہو گیا"۔<ref>اعداد؛ ۱۶: ۳۱-۳۳</ref> | آخر کار خدا نے قارون اور اس کی قوم کو ان کی نافرمانی اور ان مشکلات کی وجہ سے جو انہوں نے کھڑی کی تھیں عذاب میں مبتلا کر دیا: ان کے پاؤں تلے زمین شق ہوئی اور قارون اور ان کے تمام پیروکاروں کو ان کے گھر بار اور مال و دولت سمیت نگل لی۔ جب وہ سب اپنے تمام دار و ندار کے ساتھ زندہ بگور اور نابود ہوئے تو زمین کا شگاف دوبارہ پر ہو گیا"۔<ref> اعداد؛ ۱۶: ۳۱-۳۳</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |