مندرجات کا رخ کریں

"قارون" کے نسخوں کے درمیان فرق

15 بائٹ کا اضافہ ،  23 جنوری 2022ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 11: سطر 11:
| تاریخ پیدائش      =
| تاریخ پیدائش      =
| مقام پیدائش        =
| مقام پیدائش        =
| محل زندگی          =مصر
| محل زندگی          =[[مصر]]
| تاریخ وفات/شہادت  =
| تاریخ وفات/شہادت  =
| محل وفات/شہادت    =مصر
| محل وفات/شہادت    =مصر
سطر 24: سطر 24:
| مذہب              =
| مذہب              =
}}
}}
'''قارون بن یصْہُرَ''' [[بنی‌اسرائیل]] کے مالدار اشخاص میں سے تھا جنہیں [[قرآن]] میں [[فرعون]] اور [[ہامان]] کے ساتھ بدکار لوگوں میں شمار کیا گیا ہے۔ شروع میں حضرت [[موسیؑ]] کے مخالفین میں سے تھا لیکن بعد میں آپ پر ایمان لے آئے اور بنی‌اسرائیل کے ساتھ مصر کو خیرباد کہہ گیا۔
'''قارون بن یصْہُرَ''' [[بنی‌ اسرائیل]] کے مالدار اشخاص میں سے تھا جنہیں [[قرآن]] میں [[فرعون]] اور [[ہامان]] کے ساتھ بدکار لوگوں میں شمار کیا گیا ہے۔ شروع میں حضرت [[موسیؑ]] کے مخالفین میں سے تھا لیکن بعد میں آپ پر ایمان لے آئے اور بنی‌ اسرائیل کے ساتھ مصر کو خیرباد کہہ گیا۔
گزر زمان کے ساتھ قارون نے خدا کی نافرمانی شروع کی جس کی وجہ سے وہ خدا کے عذاب میں مبتلا ہو کر اس دنیا سے چل بسے۔ [[توریت]] میں قارون کی داستان اور اس کا حضرت موسیؑ کے ساتھ ہونے والی کشمکش کا تذکرہ آیا ہے۔
گزر زمان کے ساتھ قارون نے خدا کی نافرمانی شروع کی جس کی وجہ سے وہ خدا کے عذاب میں مبتلا ہو کر اس دنیا سے چل بسے۔ [[توریت]] میں قارون کی داستان اور اس کا حضرت موسیؑ کے ساتھ ہونے والی کشمکش کا تذکرہ آیا ہے۔


==تعارف==
==تعارف==
قارون بن یصْہُرَ<ref>طبری، تاریخ طبری،۱۳۸۷ق، ج ۱،ص ۴۴۳</ref> حضرت موسیؑ کے دور کے مشہور افراد میں سے ہے جن کا نام قرآن میں چار مقامات پر آیا ہے۔<ref>سورہ قصص، آیات ۷۶ و ۷۹؛ سورہ عنکبوت، آیہ ۳۹؛ سورہ غافر، آیہ ۲۴.</ref>
قارون بن یصْہُرَ<ref> طبری، تاریخ طبری،۱۳۸۷ق، ج ۱،ص ۴۴۳</ref> حضرت موسیؑ کے دور کے مشہور افراد میں سے ہے جن کا نام قرآن میں چار مقامات پر آیا ہے۔<ref> سورہ قصص، آیات ۷۶ و ۷۹؛ سورہ عنکبوت، آیہ ۳۹؛ سورہ غافر، آیہ ۲۴.</ref>


اگرچہ قارون [[بنی اسرائیل]] میں سے تھا<ref>سورہ قصص، آیہ ۷۶.</ref> اور بعض منابع کے مطابق حضرت موسی کے بھتیجے تھے<ref>ابن أبی حاتم، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۹، ص۳۰۰</ref> جبکہ بعض منابع کے مطابق بہانجے تھے<ref>طبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۴۱</ref> لیکن وہ حضرت موسی کے مخالفین میں سے تھا۔ قرآن میں اسے فرعون اور ہامان کے ساتھ بدکاروں میں قرار دیتے ہیں: <font color=green>{{حدیث|وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسی بَِایتِنَا وَ سُلْطَانٍ مُّبِینٍ*إِلی فِرْعَوْنَ وَ ہَامَانَ وَ قَارُونَ فَقَالُواْ سَاحِرٌ کذَّاب؛|ترجمہ=اور ہم نے موسٰی علیھ السّلام کو اپنی نشانیوں اور روشن دلیل کے ساتھ بھیجا ہے، فرعون، ہامان اور قارون کی طرف تو ان سب نے کہہ دیا کہ یہ جادوگر اور جھوٹے ہیں}}</font><ref>غافر،‌ ۲۳-۲۴.</ref> بعض منابع قارون کو [[بنی‌اسرائیل]] پر فرعون کا داروغہ قرار دیتے ہیں جس نے ان پر بہت زیادہ ظلم و ستم روا رکھا۔<ref> بغوی، معالم التنزیل فی تفسیر القرآن، ۱۴۲۰ق، ج۳، ص۵۴۳</ref> بعض مفسرین قارون کو آیت: <font color=green>{{حدیث|الَّذِینَ آذَوْا مُوسی|ترجمہ=جنہوں نے موسی کو اذیت پہنجائی}}</font><ref>سورہ احزاب، آیہ ۶۹.</ref> کے مصادیق میں شمار کرتے ہیں<ref>زمخشری، الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل، ۱۴۰۷، ج۳، ص۵۶۳.</ref>
اگرچہ قارون [[بنی اسرائیل]] میں سے تھا<ref> سورہ قصص، آیہ ۷۶.</ref> اور بعض منابع کے مطابق حضرت موسی کے بھتیجے تھے<ref> ابن أبی حاتم، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۹، ص۳۰۰</ref> جبکہ بعض منابع کے مطابق بہانجے تھے<ref> طبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۴۱</ref> لیکن وہ حضرت موسی کے مخالفین میں سے تھا۔ قرآن میں اسے فرعون اور ہامان کے ساتھ بدکاروں میں قرار دیتے ہیں: <font color=green>{{حدیث|وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسی بَِایتِنَا وَ سُلْطَانٍ مُّبِینٍ*إِلی فِرْعَوْنَ وَ ہَامَانَ وَ قَارُونَ فَقَالُواْ سَاحِرٌ کذَّاب؛|ترجمہ=اور ہم نے موسٰی علیھ السّلام کو اپنی نشانیوں اور روشن دلیل کے ساتھ بھیجا ہے، فرعون، ہامان اور قارون کی طرف تو ان سب نے کہہ دیا کہ یہ جادوگر اور جھوٹے ہیں}}</font><ref> غافر،‌ ۲۳-۲۴.</ref> بعض منابع قارون کو [[بنی‌ اسرائیل]] پر فرعون کا داروغہ قرار دیتے ہیں جس نے ان پر بہت زیادہ ظلم و ستم روا رکھا۔<ref> بغوی، معالم التنزیل فی تفسیر القرآن، ۱۴۲۰ق، ج۳، ص۵۴۳</ref> بعض مفسرین قارون کو آیت: <font color=green>{{حدیث|الَّذِینَ آذَوْا مُوسی|ترجمہ=جنہوں نے موسی کو اذیت پہنجائی}}</font><ref> سورہ احزاب، آیہ ۶۹.</ref> کے مصادیق میں شمار کرتے ہیں<ref> زمخشری، الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل، ۱۴۰۷، ج۳، ص۵۶۳.</ref>


==قارون کی دولت==
==قارون کی دولت==
گمنام صارف