"تابعین" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←قرآن و حدیث سے مأخوذ
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
بعض علماء نے متعدد ایسے تابعین کا ذکر کیا ہے جن کا کسی [[صحابی]] سے حدیث سننا ثابت نہیں ہے۔<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۳ـ۱۲۴؛ خطیب، ص۴۱۰</ref> جو لوگ اس عنوان کے صدق آنے میں صرف ملاقات کو کافی سمجھتے ہیں ان کے مطابق یہ شرط پیغمبر اکرمؐ کی ایک حدیث سے سمجھ میں آتا ہے جس میں آپ نے فرمایا: "{{حدیث|طوبی ' لِمَن رَآنی و آمن بی، و طوبی ' لمن رأی مَن رآنی|ترجمہ= خوش نصیب ہے وہ شخص جس نے مجھ سے ملاقات کی اور مجھ پر ایمان لے آیا اسی طرح وہ شخص بھی خوش نصیب ہے جس نے ایک ایسے شخص سے ملاقات کی جس نے مجھ سے ملاقات تھی۔}}<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۵؛ سیوطی، تدریب الراوی، ج۲، ص۲۰۷.</ref> | بعض علماء نے متعدد ایسے تابعین کا ذکر کیا ہے جن کا کسی [[صحابی]] سے حدیث سننا ثابت نہیں ہے۔<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۳ـ۱۲۴؛ خطیب، ص۴۱۰</ref> جو لوگ اس عنوان کے صدق آنے میں صرف ملاقات کو کافی سمجھتے ہیں ان کے مطابق یہ شرط پیغمبر اکرمؐ کی ایک حدیث سے سمجھ میں آتا ہے جس میں آپ نے فرمایا: "{{حدیث|طوبی ' لِمَن رَآنی و آمن بی، و طوبی ' لمن رأی مَن رآنی|ترجمہ= خوش نصیب ہے وہ شخص جس نے مجھ سے ملاقات کی اور مجھ پر ایمان لے آیا اسی طرح وہ شخص بھی خوش نصیب ہے جس نے ایک ایسے شخص سے ملاقات کی جس نے مجھ سے ملاقات تھی۔}}<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۵؛ سیوطی، تدریب الراوی، ج۲، ص۲۰۷.</ref> | ||
== قرآن و حدیث سے مأخوذ== | == اس اطلاح کا قرآن و حدیث سے مأخوذ ہونا== | ||
تابعین کی اصطلاح [[آیت]] مجیدہ {{قرآن کا متن|وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّـهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ...|ترجمہ=اور مہاجرین و انصار میں سے سبقت کرنے والے اور جن لوگوں نے نیکی میں ان کا اتباع کیا ہے ان سب سے خدا راضی ہوگیا ہے اور یہ سب خدا سے راضی ہیں|سورت=[[سورہ توبہ]]|آیت=100}}سے لیا گیا ہے۔ البتہ اس آیت میں {{حدیث|الّذین اتَّبَعوهُم}} تابعین کی اصطلاحی معنی میں استعمال نہیں ہوئی کیونکہ السابقون الاوّلون میں بعض صحابہ بھی شامل تھے۔ <ref> رشیدرضا، ج۱۱، ص۱۵.</ref> | تابعین کی اصطلاح [[آیت]] مجیدہ <font color=green>{{قرآن کا متن|وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّـهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ...|ترجمہ=اور مہاجرین و انصار میں سے سبقت کرنے والے اور جن لوگوں نے نیکی میں ان کا اتباع کیا ہے ان سب سے خدا راضی ہوگیا ہے اور یہ سب خدا سے راضی ہیں|سورت=[[سورہ توبہ]]|آیت=100}}</font>سے لیا گیا ہے۔ البتہ اس آیت میں {{حدیث|الّذین اتَّبَعوهُم}} تابعین کی اصطلاحی معنی میں استعمال نہیں ہوئی کیونکہ السابقون الاوّلون میں بعض صحابہ بھی شامل تھے۔ <ref> رشیدرضا، ج۱۱، ص۱۵.</ref> | ||
اسی طرح [[سورہ حشر]] کی [[آیت]] نمبر 10 {{قرآن کا متن|وَالَّذِينَ جَاءُوا مِن بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِّلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ|ترجمہ=اور جو لوگ ان کے بعد آئے اور ان کا کہنا یہ ہے کہ خدایا ہمیں معاف کردے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جنہوں نے ایمان میں ہم پر سبقت کی ہے اور ہمارے دلوں میں صاحبانِ ایمان کے لئے کسی طرح کا کینہ نہ قرار دینا کہ تو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے |سورت=[[سورہ حشر|حشر]]|آیت=10}}کی تفسیر میں "التابعون باحسان" اور "التابعین" کی تعبیر استعمال ہوئی ہے،<ref> زمخشری؛ طبرسی؛ فخر رازی؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ذیل آیت مذکورہ</ref> یہاں پر بھی مسلّماً یہ تعبیریں تابعین کے اصطلاحی معنی میں استعمال نہیں ہوئی ہے۔ | اسی طرح [[سورہ حشر]] کی [[آیت]] نمبر 10 <font color=green>{{قرآن کا متن|وَالَّذِينَ جَاءُوا مِن بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِّلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ|ترجمہ=اور جو لوگ ان کے بعد آئے اور ان کا کہنا یہ ہے کہ خدایا ہمیں معاف کردے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جنہوں نے ایمان میں ہم پر سبقت کی ہے اور ہمارے دلوں میں صاحبانِ ایمان کے لئے کسی طرح کا کینہ نہ قرار دینا کہ تو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے |سورت=[[سورہ حشر|حشر]]|آیت=10}}</font>کی تفسیر میں "التابعون باحسان" اور "التابعین" کی تعبیر استعمال ہوئی ہے،<ref> زمخشری؛ طبرسی؛ فخر رازی؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ذیل آیت مذکورہ</ref> یہاں پر بھی مسلّماً یہ تعبیریں تابعین کے اصطلاحی معنی میں استعمال نہیں ہوئی ہے۔ | ||
ممکن ہے یہ اصطلاح [[رسول اکرمؐ]] کی کلام مبارک سے ماخوذ ہو جہاں پر آپؐ [[اویس قرنی|اویس قَرَنی]] کے بارے میں فرماتے ہیں: {{حدیث|"اِنَّ خیرَ التابعینَ رَجلٌ یقالُ لَهُ اویس|ترجمہ=بہترین تابعی اویس نامی مرد ہے}}؛<ref> مسلم بن حجاج، ج۲، ص۱۹۶۸</ref> اس کے بعد بتدریج تابعین ان تمام افراد کو کہا جانے لگا جنہوں نے رسول اکرمؐ کو دیکھے بغیر شرعی احکام اور مسائل کو آپ کے اصحاب سے اخذ کی ہیں۔ | ممکن ہے یہ اصطلاح [[رسول اکرمؐ]] کی کلام مبارک سے ماخوذ ہو جہاں پر آپؐ [[اویس قرنی|اویس قَرَنی]] کے بارے میں فرماتے ہیں: {{حدیث|"اِنَّ خیرَ التابعینَ رَجلٌ یقالُ لَهُ اویس|ترجمہ=بہترین تابعی اویس نامی مرد ہے}}؛<ref> مسلم بن حجاج، ج۲، ص۱۹۶۸</ref> اس کے بعد بتدریج تابعین ان تمام افراد کو کہا جانے لگا جنہوں نے رسول اکرمؐ کو دیکھے بغیر شرعی احکام اور مسائل کو آپ کے اصحاب سے اخذ کی ہیں۔ |