مندرجات کا رخ کریں

"تابعین" کے نسخوں کے درمیان فرق

2 بائٹ کا اضافہ ،  3 اپريل 2018ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:
[[ابن صلاح]] <ref> ص۱۷۹</ref> صرف ملاقات کو کافی سمجھتے ہیں۔ [[ابن حجر|ابن حَجَر]] <ref> ص۹۰</ref> کا بھی یہی نظریہ ہے۔
[[ابن صلاح]] <ref> ص۱۷۹</ref> صرف ملاقات کو کافی سمجھتے ہیں۔ [[ابن حجر|ابن حَجَر]] <ref> ص۹۰</ref> کا بھی یہی نظریہ ہے۔


بعض علماء نے متعدد ایسے تابعین کا ذکر کیا ہے جن کا کسی [[صحابی]] سے حدیث سننا ثابت نہیں ہے۔<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۳ـ۱۲۴؛ خطیب، ص۴۱۰</ref> جو لوگ اس عنوان کے صدق آنے میں صرف ملاقات کو کافی سمجھتے ہیں ان کے مطابق یہ شرط پیغمبر اکرمؐ کی ایک حدیث سے سمجھ میں آتا ہے جس میں آپ نے فرمایا: "{{حدیث|طوبی ' لِمَن رَآنی و آمن بی، و طوبی ' لمن رأی مَن رآنی‌|ترجمہ= خوش نصیب ہے وہ شخص جس نے مجھ سے ملاقات کی اور مجھ پر ایمان لے آیا اسی طرح وہ شخص بھی خوش نصیب ہے جس نے ایک ایسے شخص سے ملاقات کی جس نے مجھ سے ملاقات تھی۔<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۵؛ سیوطی، تدریب الراوی، ج۲، ص۲۰۷.</ref>
بعض علماء نے متعدد ایسے تابعین کا ذکر کیا ہے جن کا کسی [[صحابی]] سے حدیث سننا ثابت نہیں ہے۔<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۳ـ۱۲۴؛ خطیب، ص۴۱۰</ref> جو لوگ اس عنوان کے صدق آنے میں صرف ملاقات کو کافی سمجھتے ہیں ان کے مطابق یہ شرط پیغمبر اکرمؐ کی ایک حدیث سے سمجھ میں آتا ہے جس میں آپ نے فرمایا: "{{حدیث|طوبی ' لِمَن رَآنی و آمن بی، و طوبی ' لمن رأی مَن رآنی‌|ترجمہ= خوش نصیب ہے وہ شخص جس نے مجھ سے ملاقات کی اور مجھ پر ایمان لے آیا اسی طرح وہ شخص بھی خوش نصیب ہے جس نے ایک ایسے شخص سے ملاقات کی جس نے مجھ سے ملاقات تھی۔}}<ref> سخاوی، ج۳، ص۱۲۵؛ سیوطی، تدریب الراوی، ج۲، ص۲۰۷.</ref>


== قرآن و حدیث سے مستند ہونا==<!--
== قرآن و حدیث سے مستند ہونا==<!--
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم