مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 28: سطر 28:


==معاویہ کے نام خط==
==معاویہ کے نام خط==
عبداللہ نے [[معاویہ]] کو خط لکھا اور کہا: "تم نے سمجھا ہے کہ کیونکہ میں نے علی(ع) اور مہاجرین کو چھوڑ دیا اس لئے تمہارا ساتھ دوں گا، اور یہ جو کہا ہے کہ میں نے علی(ع) کی بیعت نہیں کی اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ اس بارے میں پیغمبر اکرم(ص) کی کوئی وصیت مجھے یاد نہیں تھی اس لئے مجبوراً میں نے بے طرفی اختیار کی ہے اور خود سے کہا ہے کہ اگر یہ ہدایت کا راستہ ہے، تو زیادہ زیادہ یہی ہے کہ میں ثواب سے محروم ہو جاؤں گا، اور اگر گمراہی کا راستہ ہے، تو اس سے مجھے نجات مل جائے گی. اس لئے اس کے بعد مجھ سے کوئی امید نہ کرنا" <ref>ابن عثم، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج۲،ص ۵۲۹.</ref> طبری نقل کرتا ہے کہ [[ابو موسی اشعری]] سے سوال کیا کہ کس شخص کو امت کی سرپرستی کے لئے انتخاب کیا جائے. اس سے عبداللہ بن عمر کا کہا لیکن عبداللہ نے یہ قبول نہ کیا اور کہا کہ میں معاویہ کو لوگوں کی سرپرستی کے لئے انتخاب کرتا ہوں. <ref> الطبري، تاريخ‏ ،۱۳۸۷ق، ج‏ ۵،ص ۵۸.</ref>
عبداللہ نے [[معاویہ]] کو خط لکھا اور کہا: تم نے سمجھا ہے کہ کیونکہ میں نے علی(ع) اور مہاجرین کو چھوڑ دیا اس لئے تمہارا ساتھ دوں گا اور یہ جو کہا ہے کہ میں نے علی(ع) کی بیعت نہیں کی اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ اس بارے میں پیغمبر اکرم(ص) کی کوئی وصیت مجھے یاد نہیں تھی اس لئے مجبوراً میں نے بے طرفی اختیار کی ہے اور خود سے کہا ہے کہ اگر یہ ہدایت کا راستہ ہے، تو زیادہ زیادہ یہی ہے کہ میں ثواب سے محروم ہو جاؤں گا، اور اگر گمراہی کا راستہ ہے، تو اس سے مجھے نجات مل جائے گی۔ اس لئے اس کے بعد مجھ سے کوئی امید نہ کرنا۔<ref>ابن عثم، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج۲،ص ۵۲۹.</ref> طبری نقل کرتا ہے کہ [[ابو موسی اشعری]] سے سوال کیا کہ کس شخص کو امت کی سرپرستی کے لئے انتخاب کیا جائے۔ اس سے عبداللہ بن عمر کا کہا لیکن عبداللہ نے یہ قبول نہ کیا اور کہا کہ میں معاویہ کو لوگوں کی سرپرستی کے لئے انتخاب کرتا ہوں۔<ref> الطبري، تاريخ‏ ،۱۳۸۷ق، ج‏ ۵،ص ۵۸.</ref>


اسی طرح معاویہ نے [[خلافت]] کے بارے میں میں، اپنے بیٹے [[یزید]] سے کہا کہ مجھے چند افراد سے ڈر لگتا ہے کہ وہ خلافت کو لے لیں گے ان میں ایک عبداللہ بن عمر ہے اور اس کے بعد کہا، کہ عبداللہ نے عبادت اور پارسائی کو اپنا پیشہ بنایا ہوا ہے اس لئے اگر سب لوگ تمہاری بیعت کریں گے تو سب کے بعد، وہ بھی تمہاری بیعت کر لے گا. <ref>ابن اثیر، الكامل، ۱۳۸۵ق، ج‏ ۴، ص ۶.</ref>
اسی طرح معاویہ نے [[خلافت]] کے بارے میں میں اپنے بیٹے [[یزید]] سے کہا کہ مجھے چند افراد سے ڈر لگتا ہے کہ وہ خلافت کو لے لیں گے ان میں ایک عبداللہ بن عمر ہے اور اس کے بعد کہا کہ عبداللہ نے عبادت اور پارسائی کو اپنا پیشہ بنایا ہوا ہے اس لئے اگر سب لوگ تمہاری بیعت کریں گے تو سب کے بعد وہ بھی تمہاری بیعت کر لے گا۔<ref>ابن اثیر، الكامل، ۱۳۸۵ق، ج‏ ۴، ص ۶.</ref>


==یزید کی بیعت==
==یزید کی بیعت==
گمنام صارف